ETV Bharat / bharat

مسلمان، کسی بھی بد کلامی یا جھوٹے الزامات کا جواب غصے میں نہ دیں: ابوالبرکات نظمی

author img

By

Published : Aug 31, 2021, 8:12 PM IST

بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے تاسیسی ممبر سید ابوالبرکات نظمی کا کہنا ہے کہ ملک کے حالات کشیدہ ہیں، نفرت کا بازار گرم ہے۔ اس لیے مسلم عوام اور رہنماؤں کو چاہیے کہ وہ صبر و تحمل سے کام لیں۔ کسی بھی بد کلامی یا جھوٹے الزامات کا جواب غصے میں نہ دیں کر بلکہ شائستگی اور نرمی سے جواب دیں۔

abul barkat nazmi
ابوالبرکات نظمی

سید ابوالبرکات نظمی اپنے وقت میں بہت متحرک انسان تھے، قوم کا درد ان کے سینے میں کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا، ہر وقت ان کی کاوشیں عوام کی فلاح و بہبود کے لیے بے چین رہا کر تی تھیں۔ ان کی قوم کے نام بے شمار خدمات درج ہیں۔ اب وہ ضعیف العمر ہو چکے ہیں، ان کا دل آج بھی عوام کی خدمت کرنے کے لئے بے چین رہتا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

ملک کے بدلتے حالات کو دیکھ کر ان کا دل رونے لگتا ہے، جس طرح سے نفرت ملک میں پھیلائی جا رہی ہے اور ماب لنچنگ جیسے واقعات رونما ہو رہے ہیں اس پر ان کا دل سے لرزنے لگتا ہے۔

اب ان کا عوام کو یہ مشورہ اور نصیحت ہے کہ عوام ایسے حالات میں اپنے اخلاق سے اور اپنے الفاظ میں نرمی اور شائستگی پیدا کرکے اس نفرت کے بازار کو ختم کیا جا سکتا ہے۔

اس وقت اتر پردیش میں انتخاب کی تیاریاں زوروں پر ہے اس لیے نفرت کا بازار دھیرے دھیرے اور گرم کیا جا رہا ہے۔ کسی بڑے فساد یا حادثہ کے رونما ہوجانے کے خدشات کیلئے فکر مند نظر آ رہے ہیں، اب ایسے حالات میں ان کا عوام کو یہ مشورہ ہے کہ مشکل حالات گزر جائیں گے، عوام صبر و تحمل سے کام لیں، مسلم عوام میں بہت سے لوگ جو مسلمانوں پر لگائے گئے کسی جھوٹے الزام کا سخت کلمات میں جواب دیتے ہیں اس سے مخالفین کو فائدہ پہنچتا ہے اس لئے شائستگی اور نرمی سے جواب دیں۔

مزید پڑھیں:

متھرا میں گوشت اور شراب کے کاروبار پر مکمل پابندی: یوگی

سید ابوالبرکات نظمی کسی زمانے میں اٹل بہاری واجپائی، نرسمہا راؤ، چندر سیکھر اور وی پی سنگھ کے بہت قریب ہوا کرتے تھے، ان کا سیاسی اور سماجی قد کافی بڑا ہوا کرتا تھا۔ کانپور اور اور ریاست اتر پردیش میں مسلم عوام کی خدمات کرنے کے معاملے میں ان کی کئی اہم کارکردگی نمایاں ہے. آج بھی موجودہ وقت میں نئی عمر کے سماجی کارکنان اور خدمتگار ان سے مشورہ لے کر فیض حاصل کرتے ہیں۔

سید ابوالبرکات نظمی اپنے وقت میں بہت متحرک انسان تھے، قوم کا درد ان کے سینے میں کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا، ہر وقت ان کی کاوشیں عوام کی فلاح و بہبود کے لیے بے چین رہا کر تی تھیں۔ ان کی قوم کے نام بے شمار خدمات درج ہیں۔ اب وہ ضعیف العمر ہو چکے ہیں، ان کا دل آج بھی عوام کی خدمت کرنے کے لئے بے چین رہتا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

ملک کے بدلتے حالات کو دیکھ کر ان کا دل رونے لگتا ہے، جس طرح سے نفرت ملک میں پھیلائی جا رہی ہے اور ماب لنچنگ جیسے واقعات رونما ہو رہے ہیں اس پر ان کا دل سے لرزنے لگتا ہے۔

اب ان کا عوام کو یہ مشورہ اور نصیحت ہے کہ عوام ایسے حالات میں اپنے اخلاق سے اور اپنے الفاظ میں نرمی اور شائستگی پیدا کرکے اس نفرت کے بازار کو ختم کیا جا سکتا ہے۔

اس وقت اتر پردیش میں انتخاب کی تیاریاں زوروں پر ہے اس لیے نفرت کا بازار دھیرے دھیرے اور گرم کیا جا رہا ہے۔ کسی بڑے فساد یا حادثہ کے رونما ہوجانے کے خدشات کیلئے فکر مند نظر آ رہے ہیں، اب ایسے حالات میں ان کا عوام کو یہ مشورہ ہے کہ مشکل حالات گزر جائیں گے، عوام صبر و تحمل سے کام لیں، مسلم عوام میں بہت سے لوگ جو مسلمانوں پر لگائے گئے کسی جھوٹے الزام کا سخت کلمات میں جواب دیتے ہیں اس سے مخالفین کو فائدہ پہنچتا ہے اس لئے شائستگی اور نرمی سے جواب دیں۔

مزید پڑھیں:

متھرا میں گوشت اور شراب کے کاروبار پر مکمل پابندی: یوگی

سید ابوالبرکات نظمی کسی زمانے میں اٹل بہاری واجپائی، نرسمہا راؤ، چندر سیکھر اور وی پی سنگھ کے بہت قریب ہوا کرتے تھے، ان کا سیاسی اور سماجی قد کافی بڑا ہوا کرتا تھا۔ کانپور اور اور ریاست اتر پردیش میں مسلم عوام کی خدمات کرنے کے معاملے میں ان کی کئی اہم کارکردگی نمایاں ہے. آج بھی موجودہ وقت میں نئی عمر کے سماجی کارکنان اور خدمتگار ان سے مشورہ لے کر فیض حاصل کرتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.