ریاست اترپردیش کے ضلع کشی نگر کے رام کولا تھانہ کے کاٹھ گڑھی گاؤں میں بی جے پی کی جیت کا جشن منانے پر ایک نوجوان ماب لنچنگ کا شکار ہوگیا۔ بتایا جاتا ہے کہ اتوار کو جب نوجوان کی لاش گاؤں پہنچی تو اہل خانہ میں غم و غصہ پھیل گیا۔ انہوں نے اس کی آخری رسومات ادا کرنے سے انکار کر دیا۔ متوفی بابر کے رشتہ داروں کے مطابق بابر نے 2022 کے یوپی اسمبلی انتخابات کے دوران بی جے پی کے لیے مہم چلائی تھی۔ اس کی وجہ سے پڑوسی ناراض ہو گئے۔ Muslim Youth Was Beaten To Death
انہوں نے بابر کو بار بار بی جے پی کے لیے مہم چلانے سے منع کیا اور نہ ماننے کی صورت میں اسے جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔ بابر نے اس کی شکایت رامکولہ پولس اسٹیشن میں کی۔ تاہم دبنگوں کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے ان کے حوصلے بلند ہوگئے۔ اسی دوران 20 مارچ کو دکان سے واپسی پر بابر نے جئے شری رام کا نعرہ لگایا تو اس کے پڑوسی عظیم اللہ، عارف، طاہر اور پرویز مشتعل ہوگئے اور انہوں نے بابر پر حملہ کردیا۔
لواحقین نے بتایا کہ اس میں خواتین بھی شامل تھیں، جنہوں نے بابر کو بے دردی سے مارا۔ بابر جان بچا کر چھت پر پہنچا لیکن ملزمین نے اسے چھت سے نیچے پھینک دیا، جس کے سبب وہ شدید طور پر زخمی ہو گیا۔ بابر کو علاج کے لیے رامکولہ سی ایچ سی لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اس کی حالت نازک دیکھتے ہوئے اسے لکھنؤ ریفر کر دیا۔ علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی علاقائی رکن اسمبلی پی این پاٹھک اور انتظامی افسران موقع پر پہنچ گئے۔ متاثرین کو واقعہ میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت ترین کارروائی کی یقین دہانی کرائی۔ اس کے بعد اہل خانہ میت کی آخری رسومات ادا کرنے پر راضی ہوگئے۔ علاقائی ایم ایل اے نے خود بابر کی میت کو کندھا دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی شرمناک ہے۔ ملزمان کو کسی صورت بخشا نہیں جائے گا۔