ETV Bharat / bharat

RSS Start Campaigning for BJP: بی جے پی کا نیا پار لگانے کے لیے آر ایس ایس میدان میں

نئی دہلی میں انڈیا اسلامک کلچر سینٹر میں مسلم راشٹریہ منچ نے اتر پردیش اور اتراکھنڈ سمیت 5 ریاستوں کے انتخابات کے لیے کتابچہ جاری کیا۔ اس موقع پر راشٹریہ مسلم منچ کے Muslim Rashtriya Manch Appeals Minority Community to Vote BJP رہنماؤں نے مسلمانوں سے بی جے پی کو ووٹ کرنے کی اپیل کی۔

author img

By

Published : Jan 14, 2022, 11:02 PM IST

بی جے پی کا نیا پار لگانے کے لیے آر ایس ایس میدان میں

نئی دہلی میں انڈیا اسلامک کلچر سینٹر میں مسلم راشٹریہ منچ نے اپنے سرپرست اندریش کمار کی قیادت میں اتر پردیش اور اتراکھنڈ سمیت 5 ریاستوں کے انتخابات کے لیے کتابچہ جاری کیا RSS Start Campaigning for BJP۔ عہدیداروں کے ساتھ ایک اہم میٹنگ میں پانچ ریاستوں کے انتخابات کے لیے بی جے پی کو ووٹ دینے کی اپیل کی گئیMuslim Rashtriya Manch Appeals Minority Community to Vote BJP ۔ اس دوران مودی یوگی حکومت کے کاموں کا ذکر کیا گیا اور مسلم ووٹروں سے یوگی اور بی جے پی حکومت کو ووٹ دینے کی اپیل کی گئی۔

Muslim Rashtriya Manch Appeals  Minority Community to Vote bjp
بی جے پی کا نیا پار لگانے کے لیے آر ایس ایس میدان میں
اس موقع پر آر ایس ایس کے سینئر لیڈر اور مسلم راشٹریہ منچ کے چیف سرپرست اندریش کمار کی قیادت میں درخواستی خط (ریکوئسٹ لیٹر) جاری کیا گیا۔ اندریش کمار کے ساتھ مسلم راشٹریہ منچ کے قومی کنوینر (میڈیا) شاہد سعید، کینسر کے ماہر اور قومی کنوینر مسلم منچ ڈاکٹر مجید تلی کوٹی، اتراکھنڈ مدرسہ بورڈ کے چیئرمین اور ہندوستانی فرسٹ اور ہندوستانی بیسٹ کے کنوینر بلال الرحمان، میوات ڈیولپمنٹ بورڈ کے سابق چیئرمین کاور منچ میں نوجوانوں کے امور کے انچارج خورشید رزاق، مہیلا مورچہ کی قومی کنوینر شالینی علی، دہلی اسٹیٹ کنوینر حافظ سبرین، اتر پردیش کے کنوینر عمران چودھری اور نشا جعفری موجود تھے۔منچ کے عہدیدار نے بتایا کہ بی جے پی نے کسانوں کا خاص خیال رکھا ہے اور انہیں خوش کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔ اتر پردیش میں فائدہ اٹھانے والے کسانوں کی کل تعداد تقریباً 90 لاکھ ہے۔ جبکہ قرض معافی کی کل رقم تقریباً 40 کروڑ ہے۔ بی جے پی اقتدار میں عوام کا مفاد محفوظ ہے۔ نئی اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے سڑکوں کی تعمیر، معاشی بچت اور ماحولیاتی تحفظ کے عزم کو پورا کیا گیا ہے۔ نوجوانوں کو بہتر تعلیم کا آپشن ملا ہے۔ نوجوانوں کے مفاد کو مقدم رکھتے ہوئے نئے تعلیمی ادارے قائم کیے گئے ہیں۔ اس میں 26 پولی ٹیکنک، 79 آئی ٹی آئی، 248 انٹر کالج اور 771 کستوربا اسکول کھولے گئے۔ غریبوں کے لیے کچے گھروں سے پکے گھروں میں رہنے کا انتظام کیا گیا، مفت گیس کنکشن، بیت الخلا، راشن اور بجلی کا انتظام کیا گیا۔ صحت، تحفظ، تعلیم، خواتین اور لڑکیوں کو بااختیار بنانے پر موثر طریقے سے کام کیا گیا ہے۔قومی کنوینر ڈاکٹر مجید تلکوٹی نے کہاکہ بی جے پی حکومت نے تعلیم، صحت، سیکورٹی اور نوجوان کو با اختیار بنانے کے لیے مختلف مہم شروع کی ہیں اور ان سب کا براہ راست فائدہ مسلم معاشرے کو بھی ہوا ہے۔ ڈاکٹر مجید نے مسلم کمیونٹی سے بی جے پی کو کھلے دل سے ووٹ دینے کی بھی اپیل کی۔منچ کے قومی کنوینر اور میڈیا انچارج شاہد سعید نے کہاکہ مسلم راشٹریہ منچ کے 400 محنتی کارکن اتر پردیش انتخابات کے لیے بی جے پی کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ ان کارکنوں کا کام عوامی بیداری مہم چلانا ہے، جس کے تحت بی جے پی کی کامیابیوں کو مسلم ووٹروں کو بتانا ہے۔ شاہد سعید نے بتایا کہ 'لڑکی ہوں لڑ سکتی ہوں، مہم صرف اتر پردیش میں پرینکا کانگریس کے لیے لاگو ہے؟ راجستھان یا دیگر کانگریس کی حکومت والی ریاستوں میں جہاں کہیں خواتین پر مظالم ہوتے ہیں، پولیس کی زیادتیاں ہوتی ہیں یا عصمت دری جیسے غیر مہذب واقعات ہوتے ہیں، کانگریس پارٹی اور ان کے شہزادے اور شہزادیاں اس پر خاموش کیوں ہیں؟ شاہد نے یہ بھی بتایا کہ اکھلیش یادو کی حکومت میں سینکڑوں فسادات ہوئے، سڑے عام لوگوں کا قتل عام ہوا۔ لیکن جب سے اتر پردیش میں بی جے پی کی حکومت آئی ہے، کہیں بھی فساد نہیں ہوا ہے۔ شاہد نے زور دے کر کہاکہ بی جے پی کے دور حکومت میں مسلمان سب سے زیادہ محفوظ رہے ہیں۔ آزادی کے بعد جتنے بھی فسادات ہوئے ہیں، ان میں سے 99.99% کانگریس اور نام نہاد سیکولر پارٹی کی ریاستوں میں ہوئے ہیں۔اتراکھنڈ مدرسہ بورڈ کے چیئرمین بلال الرحمان نے حکومت کے کام کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ حکومت نے مدرسے کو کمپیوٹرائزڈ کیا۔ آج دینی تعلیم کے علاوہ دنیاوی تعلیم بھی دی جارہی ہے۔ نوجوانوں کے امور کے انچارج خورشید رزاق نے کہاکہ نوجوانوں کو روزگار، خود روزگار فراہم کرنے اور تعلیم یافتہ بے روزگاروں کو ماہانہ الاؤنس دینے کے ساتھ ساتھ حکومت نے 25 لاکھ روپے تک کے قرضے کی اسکیم شروع کی ہے تاکہ پڑھے لکھے بے روزگار نوجوان اپنا روزگار شروع کر سکیں۔ 'مہیلا مورچہ کی قومی کنوینر شالنی علی نے مسلمانوں اور مسلم خواتین سے بی جے پی کو آزادانہ طور پر ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔ شالنی نے کہا کہ حکومت نے تین طلاق پر قانون بنا کر مسلم خواتین کو آزادی سے جینے کا حق دیا ہے۔حافظ صابرین نے کہاکہ حکومت نے خواتین کی شادی کی عمر 21 سال کرنے کی بات کرکے بہت اچھا قدم اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس عمر میں لڑکیاں ذہنی اور جسمانی طور پر 18 برس کی عمر کے مقابلے بالغ ہوتی ہیں اور وہ اپنی اچھی اور بری سوچ کو بہتر طور پر سمجھ سکتی ہیں۔'

دہلی اسٹیٹ کے کنوینر عمران چودھری نے حکومت کی نئی تعلیمی پالیسی کی کامیابیوں پر زور دیا۔ انہوں نے مسلم کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ بی جے پی کی حمایت کریں اور مضبوط حکومت بنائیں۔ ویمنس سیل کی نشا جعفری نے بی جے پی حکومت کی طرف سے بنائے گئے بیت الخلاء کا مسئلہ اٹھایا اور کہا کہ حکومت نے خواتین کو عزت دی ہے۔ پہلے خواتین کو صبح چار بجے اٹھ کر شوچ کے لیے باہر جانا پڑتا تھا۔'

مزید پڑھیں:

نئی دہلی میں انڈیا اسلامک کلچر سینٹر میں مسلم راشٹریہ منچ نے اپنے سرپرست اندریش کمار کی قیادت میں اتر پردیش اور اتراکھنڈ سمیت 5 ریاستوں کے انتخابات کے لیے کتابچہ جاری کیا RSS Start Campaigning for BJP۔ عہدیداروں کے ساتھ ایک اہم میٹنگ میں پانچ ریاستوں کے انتخابات کے لیے بی جے پی کو ووٹ دینے کی اپیل کی گئیMuslim Rashtriya Manch Appeals Minority Community to Vote BJP ۔ اس دوران مودی یوگی حکومت کے کاموں کا ذکر کیا گیا اور مسلم ووٹروں سے یوگی اور بی جے پی حکومت کو ووٹ دینے کی اپیل کی گئی۔

Muslim Rashtriya Manch Appeals  Minority Community to Vote bjp
بی جے پی کا نیا پار لگانے کے لیے آر ایس ایس میدان میں
اس موقع پر آر ایس ایس کے سینئر لیڈر اور مسلم راشٹریہ منچ کے چیف سرپرست اندریش کمار کی قیادت میں درخواستی خط (ریکوئسٹ لیٹر) جاری کیا گیا۔ اندریش کمار کے ساتھ مسلم راشٹریہ منچ کے قومی کنوینر (میڈیا) شاہد سعید، کینسر کے ماہر اور قومی کنوینر مسلم منچ ڈاکٹر مجید تلی کوٹی، اتراکھنڈ مدرسہ بورڈ کے چیئرمین اور ہندوستانی فرسٹ اور ہندوستانی بیسٹ کے کنوینر بلال الرحمان، میوات ڈیولپمنٹ بورڈ کے سابق چیئرمین کاور منچ میں نوجوانوں کے امور کے انچارج خورشید رزاق، مہیلا مورچہ کی قومی کنوینر شالینی علی، دہلی اسٹیٹ کنوینر حافظ سبرین، اتر پردیش کے کنوینر عمران چودھری اور نشا جعفری موجود تھے۔منچ کے عہدیدار نے بتایا کہ بی جے پی نے کسانوں کا خاص خیال رکھا ہے اور انہیں خوش کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔ اتر پردیش میں فائدہ اٹھانے والے کسانوں کی کل تعداد تقریباً 90 لاکھ ہے۔ جبکہ قرض معافی کی کل رقم تقریباً 40 کروڑ ہے۔ بی جے پی اقتدار میں عوام کا مفاد محفوظ ہے۔ نئی اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے سڑکوں کی تعمیر، معاشی بچت اور ماحولیاتی تحفظ کے عزم کو پورا کیا گیا ہے۔ نوجوانوں کو بہتر تعلیم کا آپشن ملا ہے۔ نوجوانوں کے مفاد کو مقدم رکھتے ہوئے نئے تعلیمی ادارے قائم کیے گئے ہیں۔ اس میں 26 پولی ٹیکنک، 79 آئی ٹی آئی، 248 انٹر کالج اور 771 کستوربا اسکول کھولے گئے۔ غریبوں کے لیے کچے گھروں سے پکے گھروں میں رہنے کا انتظام کیا گیا، مفت گیس کنکشن، بیت الخلا، راشن اور بجلی کا انتظام کیا گیا۔ صحت، تحفظ، تعلیم، خواتین اور لڑکیوں کو بااختیار بنانے پر موثر طریقے سے کام کیا گیا ہے۔قومی کنوینر ڈاکٹر مجید تلکوٹی نے کہاکہ بی جے پی حکومت نے تعلیم، صحت، سیکورٹی اور نوجوان کو با اختیار بنانے کے لیے مختلف مہم شروع کی ہیں اور ان سب کا براہ راست فائدہ مسلم معاشرے کو بھی ہوا ہے۔ ڈاکٹر مجید نے مسلم کمیونٹی سے بی جے پی کو کھلے دل سے ووٹ دینے کی بھی اپیل کی۔منچ کے قومی کنوینر اور میڈیا انچارج شاہد سعید نے کہاکہ مسلم راشٹریہ منچ کے 400 محنتی کارکن اتر پردیش انتخابات کے لیے بی جے پی کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ ان کارکنوں کا کام عوامی بیداری مہم چلانا ہے، جس کے تحت بی جے پی کی کامیابیوں کو مسلم ووٹروں کو بتانا ہے۔ شاہد سعید نے بتایا کہ 'لڑکی ہوں لڑ سکتی ہوں، مہم صرف اتر پردیش میں پرینکا کانگریس کے لیے لاگو ہے؟ راجستھان یا دیگر کانگریس کی حکومت والی ریاستوں میں جہاں کہیں خواتین پر مظالم ہوتے ہیں، پولیس کی زیادتیاں ہوتی ہیں یا عصمت دری جیسے غیر مہذب واقعات ہوتے ہیں، کانگریس پارٹی اور ان کے شہزادے اور شہزادیاں اس پر خاموش کیوں ہیں؟ شاہد نے یہ بھی بتایا کہ اکھلیش یادو کی حکومت میں سینکڑوں فسادات ہوئے، سڑے عام لوگوں کا قتل عام ہوا۔ لیکن جب سے اتر پردیش میں بی جے پی کی حکومت آئی ہے، کہیں بھی فساد نہیں ہوا ہے۔ شاہد نے زور دے کر کہاکہ بی جے پی کے دور حکومت میں مسلمان سب سے زیادہ محفوظ رہے ہیں۔ آزادی کے بعد جتنے بھی فسادات ہوئے ہیں، ان میں سے 99.99% کانگریس اور نام نہاد سیکولر پارٹی کی ریاستوں میں ہوئے ہیں۔اتراکھنڈ مدرسہ بورڈ کے چیئرمین بلال الرحمان نے حکومت کے کام کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ حکومت نے مدرسے کو کمپیوٹرائزڈ کیا۔ آج دینی تعلیم کے علاوہ دنیاوی تعلیم بھی دی جارہی ہے۔ نوجوانوں کے امور کے انچارج خورشید رزاق نے کہاکہ نوجوانوں کو روزگار، خود روزگار فراہم کرنے اور تعلیم یافتہ بے روزگاروں کو ماہانہ الاؤنس دینے کے ساتھ ساتھ حکومت نے 25 لاکھ روپے تک کے قرضے کی اسکیم شروع کی ہے تاکہ پڑھے لکھے بے روزگار نوجوان اپنا روزگار شروع کر سکیں۔ 'مہیلا مورچہ کی قومی کنوینر شالنی علی نے مسلمانوں اور مسلم خواتین سے بی جے پی کو آزادانہ طور پر ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔ شالنی نے کہا کہ حکومت نے تین طلاق پر قانون بنا کر مسلم خواتین کو آزادی سے جینے کا حق دیا ہے۔حافظ صابرین نے کہاکہ حکومت نے خواتین کی شادی کی عمر 21 سال کرنے کی بات کرکے بہت اچھا قدم اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس عمر میں لڑکیاں ذہنی اور جسمانی طور پر 18 برس کی عمر کے مقابلے بالغ ہوتی ہیں اور وہ اپنی اچھی اور بری سوچ کو بہتر طور پر سمجھ سکتی ہیں۔'

دہلی اسٹیٹ کے کنوینر عمران چودھری نے حکومت کی نئی تعلیمی پالیسی کی کامیابیوں پر زور دیا۔ انہوں نے مسلم کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ بی جے پی کی حمایت کریں اور مضبوط حکومت بنائیں۔ ویمنس سیل کی نشا جعفری نے بی جے پی حکومت کی طرف سے بنائے گئے بیت الخلاء کا مسئلہ اٹھایا اور کہا کہ حکومت نے خواتین کو عزت دی ہے۔ پہلے خواتین کو صبح چار بجے اٹھ کر شوچ کے لیے باہر جانا پڑتا تھا۔'

مزید پڑھیں:

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.