سوال یہ ہے کہ کیا مسلم لیگ کے رہنما کے ایم شاجی پھر تیسری بار ازھیکوڈ اسمبلی حلقہ سے الیکشن لڑیں گے؟۔ اب جبکہ مذکورہ حلقہ میں کے ایم شاجی کے ذریعہ خصوصی کنونشن کے انعقاد کے بعد یہ اشارے ملنے لگے ہیں کہ مقابلہ مضبوط ہوتا جارہا ہے۔ شاجی نے تمام فیصلے پارٹی پر چھوڑ دیے ہیں اور واضح کیا کہ کنونشن سے یو ڈی ایف امیدوار کی فتح کا آغاز ہوگا۔
شاجی کا کہنا ہے کہ 'اگر اپوزیشن امیدوار کی حیثیت سے نکیش کمار یا پی جے راجن آتے ہیں تو یو ڈی ایف کا جیتنا آسان ہوجائے گا۔'
شاجی نے کہا کہ 'انتخابات قریب آتے ہی سی پی ایم نے جو کچھ بھی کیا ہے، اس کا نتیجہ انہیں بھگتنا پڑے گا۔' سنہ 2011 میں ایل ڈی ایف کے امیدوار مسلم اکثریت سے جیتنے والے اور سنہ 2016 میں اسے برقرار رکھنے والے شاجی کو تیسری بار بھی کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
گرفتاری کے اشارے ملنے کے سبب ازھیکوڈ کے ایم ایل اے حلقہ چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے۔ ایسے میں شاجی نے حلقہ کنور کے ساتھ حلقہ ازھیکوڈ کو ضم کرنے کی کوشش کی تھی۔ لیکن ڈی سی سی کے صدر ستیشان پچینی نے اس کی سخت مخالفت کی۔
مزید پڑھیں: بھارت اور چین کی افواج کے پیچھے ہٹنے کا معاہدہ طے
دریں اثنا، کاسرگوڈ کے کسی بھی محفوظ حلقہ سے انتخاب لڑنے کے لئے شاجی کا اقدام بیکار رہا اب تو وہ ازھیکوڈ کے سوا کوئی دوسرا آپشن نہیں رکھتے، شاجی تیسری بار انتخابی میدان میں اترنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ اس دوران حلقہ میں ایک بار پھر کے ایم شاجی کے پوسٹر بھی آویزاں کئے گئے تھے۔ کانگریس اور لیگ کی مقامی قیادت نے یو ڈی ایف رہنماؤں کو آگاہ کیا اور یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ صرف شاجی ہی ازھیکوڈ سے جیت درج کریں گے۔