ETV Bharat / bharat

Atiq And Ashraf Murder Case عتیق احمد کے قتل پر عدالت عظمیٰ کو از خود نوٹس لینا چاہیے، ایڈوکیٹ فیروز احمد

author img

By

Published : Apr 16, 2023, 7:33 PM IST

اترپردیش پولیس کی حراست میں عتیق احمد اور اشرف احمد کے بہیمانہ قتل کی مذمت کرتے ہوئے مشاورت صدر ایڈوکیٹ فیروز احمد نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کی سپریم کورٹ کی مانیٹرنگ کمیٹی کے تحت غیر جانبدار عدالتی جانچ کی جائے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

دہلی: بھارتیہ مسلمانوں کی تنظیموں کا واحد وفاقی ادارہ آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر فیروز احمد ایڈووکیٹ نے عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف احمد کا یوپی پولیس کے موجودگی میں قتل کیے جانے کی شدید مذمت کی۔ صدر مشاورت فیروز احمد نے کہا کہ مشاورت قانون کی بالادستی میں یقین رکھنے والے ان تمام اداروں و افراد کے ساتھ کھڑی ہے جو یوپی پولیس کی ناک کے نیچے اور بظاہر یوپی انتظامیہ کی لاپرواہی اور ساز باز سے ہوئے اس سرعام قتل کی بھی سخت مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پولیس حراست میں ہوئے سابق ممبر پارلیمنٹ کے بہیمانہ قتل نے اترپردیش میں امن و امان کی صورتحال، جو انارکی کی انتہا تک پہنچ گئی ہے، کے بارے میں بہت سے سوالات کو جنم دیا ہے اور اس پر صدر جمہوریہ ہند کی فوری توجہ کی ضرورت ہے، ساتھ ہی سپریم کورٹ کو اس قتل پر ازخود نوٹس لینا چاہیے تاکہ اس ماورائے عدالت قتل کے پس پردہ سازش کا پردہ فاش ہو سکے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ عدالت عظمیٰ کی جانب سے انکوائری کمیشن کی تشکیل ہو جو اس انتہائی گھناؤنا فعل کے پیچھے ملوث طاقتوں کا پردہ فاش کر سکے۔
صدر مشاورت نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ حیرت کی بات ہے کہ یوپی انتظامیہ نے اعلیٰ افسران کو معطل کرنے کے بجائے صرف نچلے درجے کے پولیس اہلکاروں کو ہی ڈیوٹی میں غفلت برتنے کے الزام میں معطل کر دیا ہے اور یہ کہ مقامی افراد کی نگرانی میں کوئی بھی انکوائری ایک فضول اور لیپا پوتی کرنے کی ایک فسانہ مشق ہوگی۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ موجودہ حالات میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے 'مٹی میں ملا دیں گے' کے ایجنڈے کے بیان کی بازگشت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا اور عتیق احمد کے قتل کی ٹائمنگ بھی ایک سیاسی سازش لگتی ہے، کیونکہ اس قتل کے بعد حکمراں جماعت کے کارکنان کے ذریعہ جس انداز میں آتش بازی کی گئی۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ ریاست میں بلدیاتی انتخابات میں فائدہ حاصل کرنے کے لیے فرقہ وارانہ پولرائزیشن کرنے کا عمل ہے۔

دہلی: بھارتیہ مسلمانوں کی تنظیموں کا واحد وفاقی ادارہ آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر فیروز احمد ایڈووکیٹ نے عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف احمد کا یوپی پولیس کے موجودگی میں قتل کیے جانے کی شدید مذمت کی۔ صدر مشاورت فیروز احمد نے کہا کہ مشاورت قانون کی بالادستی میں یقین رکھنے والے ان تمام اداروں و افراد کے ساتھ کھڑی ہے جو یوپی پولیس کی ناک کے نیچے اور بظاہر یوپی انتظامیہ کی لاپرواہی اور ساز باز سے ہوئے اس سرعام قتل کی بھی سخت مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پولیس حراست میں ہوئے سابق ممبر پارلیمنٹ کے بہیمانہ قتل نے اترپردیش میں امن و امان کی صورتحال، جو انارکی کی انتہا تک پہنچ گئی ہے، کے بارے میں بہت سے سوالات کو جنم دیا ہے اور اس پر صدر جمہوریہ ہند کی فوری توجہ کی ضرورت ہے، ساتھ ہی سپریم کورٹ کو اس قتل پر ازخود نوٹس لینا چاہیے تاکہ اس ماورائے عدالت قتل کے پس پردہ سازش کا پردہ فاش ہو سکے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ عدالت عظمیٰ کی جانب سے انکوائری کمیشن کی تشکیل ہو جو اس انتہائی گھناؤنا فعل کے پیچھے ملوث طاقتوں کا پردہ فاش کر سکے۔
صدر مشاورت نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ حیرت کی بات ہے کہ یوپی انتظامیہ نے اعلیٰ افسران کو معطل کرنے کے بجائے صرف نچلے درجے کے پولیس اہلکاروں کو ہی ڈیوٹی میں غفلت برتنے کے الزام میں معطل کر دیا ہے اور یہ کہ مقامی افراد کی نگرانی میں کوئی بھی انکوائری ایک فضول اور لیپا پوتی کرنے کی ایک فسانہ مشق ہوگی۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ موجودہ حالات میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے 'مٹی میں ملا دیں گے' کے ایجنڈے کے بیان کی بازگشت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا اور عتیق احمد کے قتل کی ٹائمنگ بھی ایک سیاسی سازش لگتی ہے، کیونکہ اس قتل کے بعد حکمراں جماعت کے کارکنان کے ذریعہ جس انداز میں آتش بازی کی گئی۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ ریاست میں بلدیاتی انتخابات میں فائدہ حاصل کرنے کے لیے فرقہ وارانہ پولرائزیشن کرنے کا عمل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Atique And Ashraf Murder Case عتیق کے حملہ آوروں کی مجرمانہ تاریخ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.