آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن اور معروف عالم دین مفتی اعجاز ارشد قاسمی کا آج انتقال ہو گیا۔
مولانا کا انتقال کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ وہ کافی دنوں سے علیل تھے اور دہلی کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں زیر علاج تھے۔
مولانا اعجاز ارشد قاسمی معروف اسلامی اسکالر، مصنف، ڈبیٹر اور سماجی کارکن کے ساتھ دارالعلوم دیوبند کے سابق میڈیا ایڈوائزر تھے۔
مولانا قاسمی نے کافی نشیب و فراز دیکھا اور اپنی صلاحیت سے ٹی وی پروگرام کے دوران اسلام کی بہترین شبیہ پیش کرنے کی کوشش کی، اس دوران انہیں کافی تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا لیکن وہ اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے اور قرآن و حدیث کی روشنی میں مدلل جواب دیتے رہے۔
مفتی اعجاز ارشد قاسمی بہار کے ضلع مدھوبنی کے رہنے والے تھے۔ ان کے والدین نے ان کو نو عمری میں ہی مدرسہ بشارت العلوم دربھنگہ میں داخل کر دیا، یہاں انہوں نے اعلی نمبرات حاصل کرتے ہوئے کامیابی کے زینے طے کرتے رہے۔
یہ بھی پڑھیں: مرادآباد: ممتاز فارسی داں مولانا حبیب الرحمٰن کا انتقال ہوگیا
انہوں نے اپنے مخلص اساتذہ کے مشورے سے مدرسہ میں پہلی مرتبہ دیواری پرچہ نکالنے کا آغاز کیا۔ وہ عربی پنجم تک بشارت العلوم میں رہے۔
اس کے بعد انہوں نے دارالعلوم دیوبند کا رخ کیا۔ 1996–97 میں دورۂ حدیث سے فراغت کے بعد دارالافتا میں داخلہ لیا۔ اس کے بعد 'شیخ الہند اکیڈمی' میں داخل ہوئے۔