ETV Bharat / bharat

Khargone Violence: کھرگون تشدد معاملہ میں پولیس نے دو اہم ملزمین کو گرفتار کیا - کھرگون تشدد معاملہ میں مزید تین ملزمان گرفتار

کھرگون میں 10 اپریل کو ہوئے تشدد معاملہ میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مزید تین ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ الزام ہے کہ ان میں سے دو نے تشدد کے دوران کلیدی کردار ادا کیا تھا۔ ملزم کی گرفتاری کے لیے ریاستی پولیس کی کارروائی جاری ہے۔ Khargone Violence Main Accused Arrested

کھرگون تشدد معاملہ میں پولیس نے دو اہم ملزمین کو گرفتار کیا
کھرگون تشدد معاملہ میں پولیس نے دو اہم ملزمین کو گرفتار کیا
author img

By

Published : May 9, 2022, 8:00 AM IST

کھرگون:۔ ریاست مدھیہ پردیش میں پیش آئے کھرگون تشدد معاملہ میں پولس نے دو اہم ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ الزام ہے کہ دونوں ملزمان نے فساد بھڑکانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ اے ایس پی انکت جیسوال نے بتایا کہ ان کے علاوہ ایک اور ملزم کیف کو بھی گرفتار کیا گیا ہے جس نے فسادات کے دوران مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ پولیس نے اب تک 72 مقدمات میں 184 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ MP Police Arrests Two Accused In Connection With Khargone Violence Case

کھرگون تشدد معاملہ میں ملزمان کی گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سلسلے میں اتوار کو پولیس نے اقبال بالی کو اندور سے اور افضل ڈزائیر کو جوارا سے گرفتار کیا۔ اس کے علاوہ ایک اور ملزم کیف کو کاراود سے گرفتار کیا گیا ہے۔ افضل پر آنند نگر میں ہجوم کو مشتعل کرنے اور اقبال پر تشدد بھڑکانے کا الزام ہے۔ اسی دوران کیف کو فسادات کی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا۔

اے ایس پی انکت جیسوال نے بتایا کہ فسادات کے مرکزی ملزم افضل اور اقبال کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی کیف سے پوچھ گچھ جاری ہے۔ ان مفرور ملزمان پر دس ہزار روپے کے انعام کا بھی اعلان کیا گیا تھا۔ کھرگون تشدد کے سلسلے میں ریاستی پولیس اب بھی کارروائی کر رہی ہے۔ کئی ملزمان گرفتار ہو چکے ہیں۔ تاہم پولیس ابھی بھی ملزم عمران کی تلاش میں ہے جس نے آنند نگر میں ہجوم میں تلوار چلائی تھی۔ اس دوران ایس پی سدھارتھ چودھری کو وسیم عرف محسن نے گولی ماری تھی۔ ایس پی انکت جیسوال نے بتایا کہ باقی ملزمان کو بھی جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اقبال بالی کے خلاف پہلے ہی 2 مقدمات درج ہیں جبکہ افضل ڈزائیر کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہے۔

واضح رہے کہ 10 اپریل کو کھرگون میں رام نومی کے جلوس کے دوران دو گروپوں کے درمیان پتھراؤ اور آتشزدگی ہوئی تھی۔ رام نومی تہوار کے دوران کھرگون میں فسادات کے ردعمل میں وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے نقصان کی تحقیقات کے لیے ایک ٹریبونل کے قیام کا اعلان کیا اور فسادیوں سے معاوضے کا مطالبہ کیا۔ اس کے بعد ریاستی حکومت نے تشدد میں ملوث افراد سے ہرجانے کی وصولی کے لیے دو رکنی ٹریبونل تشکیل دیا تھا۔ اس کے چیئرمین ریٹائرڈ ڈسٹرکٹ جج ڈاکٹر شیوکمار مشرا اور ریاستی حکومت کے ریٹائرڈ سکریٹری پربھات پراشر کو ممبر بنایا گیا تھا۔

کھرگون:۔ ریاست مدھیہ پردیش میں پیش آئے کھرگون تشدد معاملہ میں پولس نے دو اہم ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ الزام ہے کہ دونوں ملزمان نے فساد بھڑکانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ اے ایس پی انکت جیسوال نے بتایا کہ ان کے علاوہ ایک اور ملزم کیف کو بھی گرفتار کیا گیا ہے جس نے فسادات کے دوران مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ پولیس نے اب تک 72 مقدمات میں 184 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ MP Police Arrests Two Accused In Connection With Khargone Violence Case

کھرگون تشدد معاملہ میں ملزمان کی گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سلسلے میں اتوار کو پولیس نے اقبال بالی کو اندور سے اور افضل ڈزائیر کو جوارا سے گرفتار کیا۔ اس کے علاوہ ایک اور ملزم کیف کو کاراود سے گرفتار کیا گیا ہے۔ افضل پر آنند نگر میں ہجوم کو مشتعل کرنے اور اقبال پر تشدد بھڑکانے کا الزام ہے۔ اسی دوران کیف کو فسادات کی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا۔

اے ایس پی انکت جیسوال نے بتایا کہ فسادات کے مرکزی ملزم افضل اور اقبال کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی کیف سے پوچھ گچھ جاری ہے۔ ان مفرور ملزمان پر دس ہزار روپے کے انعام کا بھی اعلان کیا گیا تھا۔ کھرگون تشدد کے سلسلے میں ریاستی پولیس اب بھی کارروائی کر رہی ہے۔ کئی ملزمان گرفتار ہو چکے ہیں۔ تاہم پولیس ابھی بھی ملزم عمران کی تلاش میں ہے جس نے آنند نگر میں ہجوم میں تلوار چلائی تھی۔ اس دوران ایس پی سدھارتھ چودھری کو وسیم عرف محسن نے گولی ماری تھی۔ ایس پی انکت جیسوال نے بتایا کہ باقی ملزمان کو بھی جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اقبال بالی کے خلاف پہلے ہی 2 مقدمات درج ہیں جبکہ افضل ڈزائیر کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہے۔

واضح رہے کہ 10 اپریل کو کھرگون میں رام نومی کے جلوس کے دوران دو گروپوں کے درمیان پتھراؤ اور آتشزدگی ہوئی تھی۔ رام نومی تہوار کے دوران کھرگون میں فسادات کے ردعمل میں وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے نقصان کی تحقیقات کے لیے ایک ٹریبونل کے قیام کا اعلان کیا اور فسادیوں سے معاوضے کا مطالبہ کیا۔ اس کے بعد ریاستی حکومت نے تشدد میں ملوث افراد سے ہرجانے کی وصولی کے لیے دو رکنی ٹریبونل تشکیل دیا تھا۔ اس کے چیئرمین ریٹائرڈ ڈسٹرکٹ جج ڈاکٹر شیوکمار مشرا اور ریاستی حکومت کے ریٹائرڈ سکریٹری پربھات پراشر کو ممبر بنایا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.