ETV Bharat / bharat

MP Govt On Digvijay Singh Tweet: دگ وجے سنگھ کا ٹویٹ ریاست میں مذہبی انتشار پھیلانے کی سازش ہے، شیوراج چوہان

شیوراج چوہان نے ٹویٹ میں لکھا کہ ’’ دگ وجے سنگھ نے ایک مذہبی مقام پر بھگوا پرچم لہرانے والے نوجوان کی تصویر کے ساتھ ٹویٹ کیا ہے، وہ مدھیہ پردیش کا نہیں ہیں۔ دگ وجے سنگھ کا یہ ٹویٹ ریاست میں مذہبی انتشار پھیلانے کی اور ریاست کو فسادات کی آگ میں جھونکنے کی سازش ہے، جسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔

author img

By

Published : Apr 12, 2022, 1:54 PM IST

دگ وجے سنگھ کا ٹویٹ ریاست میں مذہبی انتشار پھیلانے کی سازش ہے، شیوراج چوہان
دگ وجے سنگھ کا ٹویٹ ریاست میں مذہبی انتشار پھیلانے کی سازش ہے، شیوراج چوہان

ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ کانگریس رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ کا ایک مذہبی مقام پر بھگوا جھنڈا لہرانے والے نوجوان کی تصویر کے ساتھ کیا گیا ٹویٹ مدھیہ پردیش کا نہیں ہے اور وہ مذہبی انتشار پھیلانے کی سازش کررہے ہیں۔ شیوراج چوہان نے ٹویٹ میں لکھا کہ ’’ دگ وجے سنگھ نے ایک مذہبی مقام پر بھگوا پرچم لہرانے والے نوجوان کی تصویر کے ساتھ ٹویٹ کیا ہے، وہ مدھیہ پردیش کا نہیں ہیں۔ دگ وجے سنگھ کا یہ ٹویٹ ریاست میں مذہبی انتشار پھیلانے کی اور ریاست کو فسادات کی آگ میں جھونکنے کی سازش ہے، جسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔

آپ کو بتادیں کہ کانگریس کے سینئر رہنما دگ وجے سنگھ نے اپنے ایک ٹویٹ میں متنازعہ تصویر پوسٹ کی تھی جس پر وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان اور دیگر کے ردعمل ظاہر کرنے پر دگ وجے نے اس تصویر والے ٹویٹ کو ہٹا دیا۔ ٹویٹ میں ایک تصویر پوسٹ کرتے ہوئے دگ وجے سنگھ نے لکھا ’’کیا تلوار لاٹھی لیکر کسی مذہبی مقام پر جھنڈا لگانا مناسب ہے؟ کیا کھرگون انتظامیہ نے اسلحہ لے کر جلوس نکالنے کی اجازت دی تھی؟ کیا تمام پتھر پھینکنے والوں کے گھروں پر بغیر کسی مذہبی بنیاد کے بلڈوزر چلیں گے؟ شیوراج جی کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ انہوں نے غیر جانبداری سے حکومت چلانے کا حلف لیا ہے۔


اس کے ساتھ ہی پوسٹ کیے گئے فوٹوں میں نظر آرہا تھا کہ کچھ بھگوا دھاری نوجوان ہاتھوں میں بھگوا اور تلوار لیکر ایک مذہبی مقام پر جھنڈا لگا رہے ہیں۔ اس کے فوراً بعد وزیر اعلیٰ نے ٹویٹ کیا اور کہا کہ دگ وجے سنگھ نے جو ٹویٹ کیا ہے وہ مدھیہ پردیش کا نہیں ہے۔ دگ وجے سنگھ کا یہ ٹویٹ ریاست میں مذہبی جنون پھیلانے کی اور ریاست کو فسادات کی آگ میں جھونکنے کی سازش ہے، جسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔

دگ وجے سنگھ نے سلسلہ وار ٹویٹس میں لکھا ہے کہ وہ بنیادی طور پر کسی کی بات سنے بغیر کارروائی کے خلاف ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا ملک کے کسی قانون یا قاعدے میں بلڈوزر کلچر کی کوئی گنجائش ہے؟ اگر آپ نے غیر قانونی طور پر بلڈوزر چلانا ہے تو مذہب کی بنیاد پر تفریق نہ کریں۔ انہوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ آئین میں ہر شہری کو اپنے مذہب پر عمل کرنے کا حق حاصل ہے۔ مذہب کی بنیاد پر کام کرنا غیر آئینی ہے۔

ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ کانگریس رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ کا ایک مذہبی مقام پر بھگوا جھنڈا لہرانے والے نوجوان کی تصویر کے ساتھ کیا گیا ٹویٹ مدھیہ پردیش کا نہیں ہے اور وہ مذہبی انتشار پھیلانے کی سازش کررہے ہیں۔ شیوراج چوہان نے ٹویٹ میں لکھا کہ ’’ دگ وجے سنگھ نے ایک مذہبی مقام پر بھگوا پرچم لہرانے والے نوجوان کی تصویر کے ساتھ ٹویٹ کیا ہے، وہ مدھیہ پردیش کا نہیں ہیں۔ دگ وجے سنگھ کا یہ ٹویٹ ریاست میں مذہبی انتشار پھیلانے کی اور ریاست کو فسادات کی آگ میں جھونکنے کی سازش ہے، جسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔

آپ کو بتادیں کہ کانگریس کے سینئر رہنما دگ وجے سنگھ نے اپنے ایک ٹویٹ میں متنازعہ تصویر پوسٹ کی تھی جس پر وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان اور دیگر کے ردعمل ظاہر کرنے پر دگ وجے نے اس تصویر والے ٹویٹ کو ہٹا دیا۔ ٹویٹ میں ایک تصویر پوسٹ کرتے ہوئے دگ وجے سنگھ نے لکھا ’’کیا تلوار لاٹھی لیکر کسی مذہبی مقام پر جھنڈا لگانا مناسب ہے؟ کیا کھرگون انتظامیہ نے اسلحہ لے کر جلوس نکالنے کی اجازت دی تھی؟ کیا تمام پتھر پھینکنے والوں کے گھروں پر بغیر کسی مذہبی بنیاد کے بلڈوزر چلیں گے؟ شیوراج جی کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ انہوں نے غیر جانبداری سے حکومت چلانے کا حلف لیا ہے۔


اس کے ساتھ ہی پوسٹ کیے گئے فوٹوں میں نظر آرہا تھا کہ کچھ بھگوا دھاری نوجوان ہاتھوں میں بھگوا اور تلوار لیکر ایک مذہبی مقام پر جھنڈا لگا رہے ہیں۔ اس کے فوراً بعد وزیر اعلیٰ نے ٹویٹ کیا اور کہا کہ دگ وجے سنگھ نے جو ٹویٹ کیا ہے وہ مدھیہ پردیش کا نہیں ہے۔ دگ وجے سنگھ کا یہ ٹویٹ ریاست میں مذہبی جنون پھیلانے کی اور ریاست کو فسادات کی آگ میں جھونکنے کی سازش ہے، جسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔

دگ وجے سنگھ نے سلسلہ وار ٹویٹس میں لکھا ہے کہ وہ بنیادی طور پر کسی کی بات سنے بغیر کارروائی کے خلاف ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا ملک کے کسی قانون یا قاعدے میں بلڈوزر کلچر کی کوئی گنجائش ہے؟ اگر آپ نے غیر قانونی طور پر بلڈوزر چلانا ہے تو مذہب کی بنیاد پر تفریق نہ کریں۔ انہوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ آئین میں ہر شہری کو اپنے مذہب پر عمل کرنے کا حق حاصل ہے۔ مذہب کی بنیاد پر کام کرنا غیر آئینی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.