بھوپال: وزیراعظم نریندر مودی کے بارے میں قابل اعتراض بیان دینے والے مدھیہ پردیش کانگریس کے رہنما راجہ پٹیریا کو پارٹی کی جانب سے وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ راجہ پٹیریا کو جاری کردہ نوٹس کے ساتھ ہی پارٹی نے انہیں جواب داخل کرنے کے لیے تین دن کا وقت دے کر جواب طلب کیا ہے کہ انہیں کیوں پارٹی سے نہ نکالا جائے۔ Congress Issues Show Cause Notice To Raja Pateria
-
Madhya Pradesh Congress issues show cause notice to party leader Raja Pateriya for using objectionable and condemnable words for PM Modi; asks him to reply within 3 days as to why he should not be expelled from the party. pic.twitter.com/YjQ9dUb37s
— ANI MP/CG/Rajasthan (@ANI_MP_CG_RJ) December 13, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Madhya Pradesh Congress issues show cause notice to party leader Raja Pateriya for using objectionable and condemnable words for PM Modi; asks him to reply within 3 days as to why he should not be expelled from the party. pic.twitter.com/YjQ9dUb37s
— ANI MP/CG/Rajasthan (@ANI_MP_CG_RJ) December 13, 2022Madhya Pradesh Congress issues show cause notice to party leader Raja Pateriya for using objectionable and condemnable words for PM Modi; asks him to reply within 3 days as to why he should not be expelled from the party. pic.twitter.com/YjQ9dUb37s
— ANI MP/CG/Rajasthan (@ANI_MP_CG_RJ) December 13, 2022
وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں مدھیہ پردیش کے سابق وزیر راجہ پٹیریا کے بیان پر تنازع ابھی ختم نہیں ہوا تھا کہ اب پی سی سی چیف کمل ناتھ کے بیان پر ایک تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔ جب اس معاملے پر کمل ناتھ سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ 'میں بی جے پی کی چھوٹی چھوٹی باتوں کا جواب نہیں دیتا۔ اب بی جے پی نے کمل ناتھ کے بیان پر جوابی حملہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ سابق وزیر راجہ پٹیریا پر کانگریس پارٹی سے بے دخلی کی تلوار لٹک رہی ہے۔ کانگریس نے انہیں وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرتے ہوئے تین دن میں جواب طلب کیا ہے۔
پارٹی نے راجہ کو وجہ بتاؤ نوٹس بھیجا: دوسری جانب کانگریس نے سابق وزیر راجہ پٹیریا کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔ وجہ بتاؤ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ '12 دسمبر 2022 کو آپ نے پنّا ضلع کے پوائی میں منعقدہ کانگریس کے اجلاس میں وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں قابل اعتراض اور قابل مذمت الفاظ کا استعمال کیا۔ آپ کا یہ عمل سراسر بے ضابطگی کے زمرے میں آتا ہے۔ اس لیے آپ کو تین دن کے اندر جواب دینا چاہیے کہ آپ کو کانگریس پارٹی کی رکنیت سے کیوں نہ نکالا جائے۔
واضح رہے کہ سابق وزیر راجہ پٹیریا کے وزیراعظم نریندر مودی کو لے کر دیے گئے بیان پر تنازع کھڑا ہوگیا تھا جس کے بعد انہیں گرفتار کیا گیا۔ راجہ پٹیریا کے بیان کو لے کر بی جے پی مسلسل کانگریس کو نشانہ بنا رہی ہے۔ وہیں دوسری طرف یہ تنازع ابھی ختم نہیں ہوا تھا کہ پی سی سی چیف کمل ناتھ نے ایک بار پھر بی جے پی کو موقع دے دیا ہے۔ آج جب راجہ پٹیریا کیس میں کمل ناتھ سے بی جے پی کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ 'میں بی جے پی کی چھوٹی چھوٹی باتوں کا جواب نہیں دیتا'۔
بی جے پی کے ریاستی ترجمان آشیش اگروال نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ کبھی کبھی کسی کی زبان اس کی خود کی شخصیت بیان کرتی ہے۔
واضح رہے کہ 11 دسمبر کو کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے راجہ پٹیریا نے وزیر اعظم مودی کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ راجہ پٹریا نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ مودی الیکشن ختم کر دیں گے، مودی مذہب، ذات پات، زبان کی بنیاد پر تقسیم کریں گے۔ دلتوں، قبائلیوں اور اقلیتوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔ اگر آئین بچانا ہے تو مودی کا قتل کرنے کے لیے تیار رہیں۔ میرا مطلب ہے کہ ان کو شکست دینے کے لیے تیار رہیں۔