نئی دہلی: کانگریس پارٹی اور اس کے سرکردہ لیڈروں نے کہا ہے کہ کرناٹک سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایم ایل اے باسنگوڈا پاٹل یتنال نے بی جے پی قیادت کے کہنے پر پارٹی کی سابق صدر سونیا گاندھی کے لیے توہین آمیز الفاظ استعمال کیے ہیں، اس لئے وزیراعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اور بی جے پی صدر جے پی نڈا کو محترمہ گاندھی سے معافی مانگنی چاہیے۔
کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل، راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت، پارٹی کی ترجمان سپریہ شرینیت، پارٹی کے سینئر لیڈر رندیپ سنگھ سرجے والا نے بی جے پی کے لیڈر کے بیان کو ان کا گھٹیا پن قرار دیا اور کہا کہ گاندھی کے لئے جس سطح کی زبان استعمال کی گئی ہے وہ قابل مذمت ہے اور بی جے پی قیادت کو اس کے لئے معافی مانگنی چاہیے۔
پارٹی نے اپنے آفیشل ٹویٹر پیج پر ان الفاظ کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کرناٹک میں بی جے پی ختم ہونے کے دہانے پر ہے۔ ایسے میں اس کے لیڈروں کی بوکھلاہٹ بڑھتی جا رہی ہے۔ اس بوکھلاہٹ میں بی جے پی لیڈر وزیر اعظم کے کہنے پر الٹے سیدھے بیانات دے رہے ہیں۔ وزیر اعظم کے اکسانے پر کرناٹک میں ان کے پسندیدہ لیڈر باسنگوڈا پاٹل یتنال نے کانگریس کی سابق صدر کو 'وش کنیا' کہہ کر توہین کرنے کی شرمناک حرکت کی ہے۔
کانگریس نے کہا، سونیا گاندھی ملک کے لیے شہید ہوئے سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کی اہلیہ ہیں اور بی جے پی کے لیڈروں اور وزیر اعظم مودی نے خود ماضی میں ان کے بارے میں بہت توہین آمیز اور قابل اعتراض تبصرہ کیا ہے۔ ملک کسی شہید وزیراعظم کی اہلیہ کے لیے نازیبا الفاظ کا استعمال برداشت نہیں کرے گا۔ وزیر اعظم مودی اور امت شاہ کے کہنے پر اور بومئی کی سرپرستی میں سونیا گاندھی جی کے بارے میں جس طرح کی باتیں کہی گئی ہیں، اس کا حساب کرناٹک اور ملک کے عوام لیں گے۔
پارٹی نے کہا، 'ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وزیر اعظم مودی، امت شاہ، بی جے پی کے صدر جے پی نڈا اور وزیر اعلیٰ بومئی اس کے لیے سونیا گاندھی سے عوامی طور پر معافی مانگیں۔' کانگریس کے جنرل سکریٹری وینوگوپال نے کہا، 'ہر الیکشن میں وہ محترمہ سونیا گاندھی کی توہین کرنے کے لیے نئی گالیاں ایجاد کرتے ہیں، جنہوں نے اپنی پوری زندگی انتہائی وقار اور شائستگی کے ساتھ گزاری ہے۔ بی جے پی ہمارے لیڈروں کے خلاف اپنی گندی زبان سے مسلسل نیچے گرتی جا رہی ہے۔ مودی جی، کیا آپ اس اصطلاح کی حمایت کرتے ہیں؟
چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے بھی سونیا گاندھی کے لیے توہین آمیز الفاظ کے استعمال کی سخت مذمت کی اور کہا کہ ''کرناٹک میں بی جے پی ایم ایل اے نے مسز گاندھی کو 'وش کنیا' کہا ہے۔ یہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ یہ بی جے پی کی چال، کردار اور چہرہ دکھاتا ہے۔ پورا ملک جاننا چاہتا ہے کہ وزیر اعظم مودی اور شاہ اس معاملے میں کیا کہنا چاہتے ہیں۔
راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا، ’’اندرا جی نے جس بہو سونیا گاندھی کی بانہوں میں اپنی جان دی ہو۔ جس کا شوہر ملک کے لیے شہید ہوا ہو، جس نے خود وزارت عظمیٰ کا عہدہ ٹھکرا دیا ہو اور جس کی ملک میں عزت ہو۔ ان کے بارے میں بی جے پی لیڈر کا اوچھا اور نچلی سطح کا تبصرہ کرناٹک انتخابات میں ہونے والی شکست کے بارے میں ان کی مایوسی کو ظاہر کرتا ہے۔
کانگریس کی ترجمان سپریہ شرینیت نے غیرمہذب الفاظ استعمال کرنے والے بی جے پی ایم ایل اے کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ''کرناٹک میں وزیر اعظم مودی کے پسندیدہ یتنال نے کانگریس کی سابق صدر محترمہ گاندھی کو 'وش کنیا' کہہ کر ان کی توہین کی ہے۔ مودی جی اگر آپ میں کچھ شرافت باقی ہے تو معافی مانگیں اور یتنال کو پارٹی سے نکال باہر کریں۔
پارٹی کے سینئر لیڈر رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا، وزیر اعظم مودی کے کہنے پر اور بومئی کی رضامندی سے وزیر اعظم کے پسندیدہ یتنال نے متحدہ ترقی پسند اتحاد کی سربراہ اور کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی کو 'وش کنیا' اور چین اور پاکستان کا ایجنٹ کہہ کر اپنی خراب ذہنیت کا اظہار کیا ہے ۔بی جے پی قیادت اور وزیر اعظم مودی نے نہرو گاندھی خاندان کو گالی دینا اپنا پیشہ بنا لیا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے پہلے خود محترمہ گاندھی کے لیے 'کانگریس کی ودھوا' اور 'جرسی گائے' جیسے الفاظ استعمال کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: Kharge Controversial Statement کانگریس صدر کھرگے نے اپنے متنازع بیان پر وضاحت پیش کی
یواین آئی