کانگریس رہنما راہل گاندھی نے پیر کے روز وزیر اعظم نریندرمودی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) پر تمل زبان اور ثقافت کا احترام نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس کی حفاظت کرنا ان کا فرض ہے۔ مسٹر گاندھی نے کہا کہ اپنے تین روزہ مہم کے آخری مرحلے میں وہ لوگوں سے کچھ باتیں شیئر کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی کی قیادت والی حکومت تمل زبان وثقافت کااحترام نہیں کررہے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ' یہ افسوس ناک ہے کہ وزیراعلیٰ ای کے پلانیسوامی لوگوں کے امور پر توجہ دینے کے بجائے مسٹر مودی کے حکم پر کارروائی کررہے ہیں۔
مسٹر مودی اور آرایس ایس تمل زبان اور ثقافت کی توہین کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ وہ ایک قوم، ایک زبان اور ایک ثقافت لانے کی کوشش کرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیاتمل بھارتی نہیں ہیں۔ بنگلہ بھارتی نہیں ہیں، تمل ثقافت بھارتی ثقافت نہیں ہے'۔
انہوں نے کہا کہ' میں یہاں ہوں، تمل زبان اور ثقافت کی حفاظت کرنا میرا فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام زبانوں، ثقافت اور مذاہب کی حفاظت کرنا میرا فرض ہے'۔
اپنے تین روزہ مہم کے آخری مرحلے میں انہوں نے کنیا کماری کے سینٹ جوزف میٹرک کے طلبا سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ رقص بھی کیے۔
مسٹر گاندھی نے کہا کہ تمل ناڈو ریاست پورے ملک کا رہنما رہا ہے۔ مرحوم وزیراعلیٰ کے کامراج اسکولوں میں دوپہر کے کھانے کی اسکیم شروع کرنے والے پہلے بھارتی شہری تھے۔
انہوں نے کہا کہ مسٹر کامراج نے ماہرین کی معیشت کو نقصان کی وارننگ کو نظرانداز کرتے ہوئے دوپہر کھانے کی اسکیم کو آگے بڑھایا۔ ان کی کوششوں کی بدولت یہاں اسکیم نہ صرف تمل ناڈو میں بلکہ پورے ملک میں جاری ہے۔
انہوں نے کہ اس کاسہرا مسٹر کامراج کو جاتا ہے۔ اسی لیے میں نے کہا کہ' تمل ناڈو ملک کے باقی حصوں کے لیے ایک رہنما ہے۔
اس سے قبل کانگریس کارکنان نے مسٹر گاندھی کا پرزوراستقبال کیا۔ مسٹر گاندھی نے کنیاکماری کے سابق رکن پارلیمنٹ ایچ وسنت کمار کے اسمارک پر پھولوں کی چادرپیش کی۔
انہوں نے اچکنکولم میں مقامی ’ننگو‘ نامی پھل کا لطف لیا۔
انہوں نے کارمیل ماتا ہائرسکینڈری کے طلباء، ملازمین ، سسٹر اور سینٹ جوزف میٹرک ہائر سکینڈری اسکول کے طلباء کے ساتھ بات چیت بھی کی۔
یو این آئی