ریاست اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی میں تریپورہ تشدد واقعہ کے خلاف اقلیتی کانگریس نے ضلع مجسٹریٹ کے ذریعہ صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم دیا۔ اقلیتی کانگریس کا مطالبہ ہے کہ ملزمان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے اور جن عبادت گاہوں میں توڑ پھوڑ ہوئی ہے ان کی مرمت کرائی جائے۔
واضح رہے کہ شمالی تریپورہ کے سب ڈویژن پانیساگر میں دو روز قبل وشوا ہندو پریشد کی ریلی کے دوران پیش آئے پرتشدد واقعات میں مساجد، دکانوں اور مکانات پر حملہ کر کے نقصان پہنچایا گیا۔ بنگلہ دیش میں درگا پوجا کے دوران ہوئے تشدد کے واقعات کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی تھی، جبکہ اس دوران مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
مزید پڑھیں:۔ 'حکومت تریپورہ میں ہو رہے تشدد کو فوراً روکے'
اطلاعات کے مطابق اس دوران تقریباً 8 مساجد اور سینکڑوں دکانوں میں توڑ پھوڑ کی گئی، لیکن ابھی تک حکومت کی جانب سے ان پرتشدد واقعات کے خلاف کوئی خاطر خواہ کاروائی نہیں کی گئی۔
اسی کے پیش نظر بارہ بنکی اقلیتی کانگریس کی یونٹ کی جانب سے ضلع مجسٹریٹ کو میمورنڈم دیا گیا۔ اقلیتی کانگریس کے تمام کارکنان ضلع صدر گلزار انصاری کی قیادت میں ضلع مجسٹریٹ کے دفتر پہونچے میمورنڈم پیش کیا۔ میمورنڈم دینے کے بعد اقلیتی کانگریس کے ضلع ترجمان حسان واصف نے کہا کہ ملک کے حالات مسلسل خراب ہو رہے ہیں۔ ان حالات میں ملک کو بچانے کے لئے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی جانب غور کرنا چاہیے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ترپورہ میں تشدد کرنے والوں پر سخت کارروائی ہونی چاہیے۔