نئی دہلی: وزارت تعلیم نے اسکولی تعلیم کے لیے نیشنل کریڈٹ فریم ورک فریم ورک(این سی ایف) کے مسودے پر تجاویز طلب کی ہیں۔ نئی تعلیمی پالیسی کا مقصد ملک میں اسکولی تعلیم اور اعلیٰ تعلیم کو متاثر کن بنانا ہے۔ اس میں وقت کے ساتھ ساتھ تبدیلیاں کی گئیں ہیں۔ اسکول کی عمر بچوں کے لیے سب سے اہم ہوتی ہے۔ جو ایک بنیاد کے طور پر کام کرتا ہے۔ نیو ایجوکیشن پالیسی میں موجودہ نظام 10 پلس 2 پیٹرن کو مکمل طور پر تبدیل کر دیا جائے گا۔ موجودہ نظام کو 5+3+3+4 میں تبدیل کرنے کے لیے ایک مسودہ تیار کیا گیا ہے۔ یہ مختلف مراحل، بنیادی، ابتدائی، درمیانی، ثانوی نصاب اور تدریسی تبدیلیوں کی تجویز کرتا ہے ۔ قومی تعلیمی پالیسی 2020 قابلیت کی بنیاد پر تعلیم کی توجہ مرکوز کرتا ہے۔ ان میں ثقافتی، مساوات اور شمولیت، کثیر لسانی، تجرباتی تعلیم، نصاب میں فنون اور کھیلوں کا انضمام وغیرہ شامل ہیں۔
وزارت نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے تحت ابتدائی تعلیم، ٹیچر ایجوکیشن اور تعلیم بالغاں کے کورسز کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں ڈاکٹر کے کستوری رنگن کی سربراہی میں ایک کمیٹی نے رہنمائی کی تھی۔ اس کے ساتھ ساتھ مختلف اسٹیک ہولڈرز بشمول اساتذہ، والدین، طلباء، تعلیمی اداروں، نو اور غیر خواندہ، مضامین کے ماہرین، اسکالرز، بچوں کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنان وغیرہ سے نصاب کے فریم ورک کے حوالے سے تجاویز لی گئیں۔ ڈیجیٹل موڈ میں وسیع عوامی مشاورت کی گئی۔ وزارت نے کہا کہ غور و خوض کے اس عمل میں 500 سے زائد ضلعی سطح پر مشاورت اور مختلف وزارتوں، مذہبی گروپوں، سول سوسائٹی کی تنظیموں کے ساتھ 50 سے زائد وزارتوں کے ساتھ مشاورت ہوئی ہے۔ 8000 سے زیادہ متنوع اسٹیک ہولڈرز کی شرکت کے ساتھ این جی اوز اور یونیورسٹیوں کے ساتھ بھی مشاورت کی گئی۔
وزارت نے ڈیجیٹل موڈ میں موبائل ایپ سروے کے ذریعے تقریباً 1,50,000 اسٹیک ہولڈرز سے رائے حاصل کی ہے۔ جبکہ گزشتہ سال اگست میں شروع کیے گئے شہریوں پر مبنی سروے کو 12,00,000 سے زیادہ اسٹیک ہولڈرز سے معلومات حاصل ہوئی ہیں۔ ای سی سی ای، اسکول کی تعلیم، ٹیچر ایجوکیشن اور تعلیم بالغان کے تمام شعبوں میں معلومات موصول ہو رہی ہیں۔ وزارت تعلیم کا کہنا ہے کہ موصول ہونے والی تجاویز سے ظاہر ہوا ہے کہ نئی تعلیمی پالیسی کی سفارشات کو تمام شعبوں کی حمایت حاصل ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'نئی تعلیمی پالیسی سے وویکانند کا خواب شرمندہ تعبیرہوگا '