ETV Bharat / bharat

مزدوروں کی ہجرت، سرکاری اور غیر سرکاری منصوبے متاثر

کورونا انفیکشن کی دوسری لہر نے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے واقعات ایک بار پھر لاک ڈاؤن کی ناگزیر جیسے حالات کا سبب بن رہے ہیں۔ سب سے زیادہ اثر مزدوروں اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے افراد پر پڑرہا ہے۔

مزدوروں کی ہجرت، سرکاری و غیر سرکاری منصوبے تعطل کا شکار
مزدوروں کی ہجرت، سرکاری و غیر سرکاری منصوبے تعطل کا شکار
author img

By

Published : May 6, 2021, 7:29 AM IST

اتر پردیش حکومت نے ریاست میں کرفیو کی سختی میں اضافہ کر دیا ہے۔ اس سختی کے بعد ایک بار پھر گوتم بودھ نگر (نوئیڈا) کے تارکین وطن مزدوروں کے گھروں کو واپس جانے کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ جب سے لاک ڈاؤن شروع ہوا ہے، بیشتر تارکین وطن مزدور اپنے آبائی وطن کا رخ کرچکے ہیں۔

ماہرین کے مطابق اپنے آبائی گاؤں جانے والے مزدوروں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے اور اب اس کا براہ راست اثر نوئیڈا کے سرکاری اور غیرسرکاری منصوبوں پر دیکھا جاسکتا ہے۔ دراصل شہر میں بہت سے بڑے منصوبے چل رہے ہیں لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے بہت کم مزدور رہ گئے ہیں۔ جس کی وجہ سے کام کی رفتار سست روی کا شکار ہے، اس طرح یہ تمام منصوبے پہلے سے طے شدہ وقت میں مکمل نہیں ہو سکیں گے۔

نوئیڈا اتھارٹی کی سی ای او ریتو مہیشوری نے بھی اعتراف کیا کہ مزدوروں کی کمی کی وجہ سے اس منصوبے کی رفتار میں کمی آئی ہے۔ پرتھلہ گول چکر میں زیر تعمیر سیگنیچر پل بھی رواں سال دسمبر کے مہینے میں شروع کیا جانا تھا، لیکن موجودہ حالات کے پیش نظر ایسا لگتا ہے کہ یہ منصوبہ وقت پر شروع نہیں ہوسکے گا، لیکن جو منصوبے چل رہے ہیں وہ بھی وقت پر مکمل نہیں ہوسکیں گے۔

اہم بات یہ ہے کہ سیکٹر-99 میں نوئیڈا۔ گریٹر نوئیڈا ایکسپریس وے میں انڈر پاس کی تعمیر کا کام بھی جاری ہے۔ یہ انڈر پاس رواں سال ستمبر کے مہینے تک تیار ہونا تھا لیکن اس کی تعمیر اور اس کی تکمیل میں 6-7 ماہ تاخیر ہوسکتی ہے۔ اسی دوران سیکٹر 71 انڈر پاس یا دہلی کے چلہ ریگولیٹر سے نوئیڈا کے مہا مایا فلائی اوور تک ایلیویٹڈ روڈ تعمیر کرنے کا منصوبہ بھی تعطل کا شکار ہے، کیونکہ یہاں مزدوروں کی کمی صاف دیکھی جا رہی ہے۔

صرف یہی نہیں، نوئیڈا اتھارٹی کے بہت سارے افسران اور ملازمین بھی کورونا وائرس کی زد میں آ چکے ہیں، جہاں کچھ افراد قرنطین میں ہیں اور کچھ اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ جس کی وجہ سے نوئیڈا شہر میں چل رہے تمام منصوبوں کی مقررہ اوقات میں تعمیر ممکن ہوتی نظر نہیں آرہی ہے۔

اتر پردیش حکومت نے ریاست میں کرفیو کی سختی میں اضافہ کر دیا ہے۔ اس سختی کے بعد ایک بار پھر گوتم بودھ نگر (نوئیڈا) کے تارکین وطن مزدوروں کے گھروں کو واپس جانے کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ جب سے لاک ڈاؤن شروع ہوا ہے، بیشتر تارکین وطن مزدور اپنے آبائی وطن کا رخ کرچکے ہیں۔

ماہرین کے مطابق اپنے آبائی گاؤں جانے والے مزدوروں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے اور اب اس کا براہ راست اثر نوئیڈا کے سرکاری اور غیرسرکاری منصوبوں پر دیکھا جاسکتا ہے۔ دراصل شہر میں بہت سے بڑے منصوبے چل رہے ہیں لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے بہت کم مزدور رہ گئے ہیں۔ جس کی وجہ سے کام کی رفتار سست روی کا شکار ہے، اس طرح یہ تمام منصوبے پہلے سے طے شدہ وقت میں مکمل نہیں ہو سکیں گے۔

نوئیڈا اتھارٹی کی سی ای او ریتو مہیشوری نے بھی اعتراف کیا کہ مزدوروں کی کمی کی وجہ سے اس منصوبے کی رفتار میں کمی آئی ہے۔ پرتھلہ گول چکر میں زیر تعمیر سیگنیچر پل بھی رواں سال دسمبر کے مہینے میں شروع کیا جانا تھا، لیکن موجودہ حالات کے پیش نظر ایسا لگتا ہے کہ یہ منصوبہ وقت پر شروع نہیں ہوسکے گا، لیکن جو منصوبے چل رہے ہیں وہ بھی وقت پر مکمل نہیں ہوسکیں گے۔

اہم بات یہ ہے کہ سیکٹر-99 میں نوئیڈا۔ گریٹر نوئیڈا ایکسپریس وے میں انڈر پاس کی تعمیر کا کام بھی جاری ہے۔ یہ انڈر پاس رواں سال ستمبر کے مہینے تک تیار ہونا تھا لیکن اس کی تعمیر اور اس کی تکمیل میں 6-7 ماہ تاخیر ہوسکتی ہے۔ اسی دوران سیکٹر 71 انڈر پاس یا دہلی کے چلہ ریگولیٹر سے نوئیڈا کے مہا مایا فلائی اوور تک ایلیویٹڈ روڈ تعمیر کرنے کا منصوبہ بھی تعطل کا شکار ہے، کیونکہ یہاں مزدوروں کی کمی صاف دیکھی جا رہی ہے۔

صرف یہی نہیں، نوئیڈا اتھارٹی کے بہت سارے افسران اور ملازمین بھی کورونا وائرس کی زد میں آ چکے ہیں، جہاں کچھ افراد قرنطین میں ہیں اور کچھ اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ جس کی وجہ سے نوئیڈا شہر میں چل رہے تمام منصوبوں کی مقررہ اوقات میں تعمیر ممکن ہوتی نظر نہیں آرہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.