بنگلورو: جموں و کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے ہمارے آئین، جمہوریت اور سیکولر تانے بانے کو جس طرح تباہ و برباد کیا جا رہا ہے اس کے خلاف متحد ہو کر کھڑے ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔ دونوں رہنماؤں نے کرناٹک کے بنگلورو میں دو روزہ اپوزیشن میٹنگ کے دوسرے دور میں شرکت کی۔ جہاں پی ڈی پی صدر مفتی دوپہر کے وقت پہنچیں تو وہیں این سی کے نائب صدر عبداللہ پیر کی شام کو پہنچے۔
میٹنگ کے دوسرے دن میڈیا سے بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ "آئیڈیا آف انڈیا" کو بچانے کی ضرورت ہے اور انہوں نے الزام لگایا کہ آئین اور جمہوریت کے ساتھ کھیل کھیلا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ ہمارا تنوع، جو ہماری طاقت رہا ہے، مہاتما گاندھی کی قوم کی طاقت کو تباہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ایک ساتھ آنا ہوگا اور آئیڈیا آف انڈیا کو بچانا ہوگا۔
اسی کی بازگشت کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ بھارت میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے غلط ہو رہا ہے اس کے خلاف متحد موقف اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ ملاقات اس عمل کا تسلسل ہے جو ہم نے چند ہفتے قبل پٹنہ میں شروع کیا تھا۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ ضروری ہے کہ ہم اس ملک میں جو کچھ بھی غلط ہو رہا ہے، اس کے خلاف متحد موقف اختیار کریں، خاص طور پر جس طرح سے آئین کو توڑا جا رہا ہے اور اس ملک کے سیکولر تانے بانے کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام باشعور جماعتوں کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- لوک سبھا انتخابات میں اپوزیشن کی چھبیس پارٹیاں این ڈی اے کی اڑتیس پارٹیوں سے مقابلہ کریں گی
- بنگلورو میٹنگ میں اپوزیشن اتحاد کا نیا نام انڈیا رکھنے کی تجویز
واضح رہے کہ 26 اپوزیشن سیاسی جماعتوں کے قائدین کرناٹک کے بنگلورو میں دو روزہ اجلاس میں 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں حکمراں بی جے پی سے مقابلہ کرنے کی حکمت عملی تیار کرنے کے لیے جمع ہوئے ہیں۔ یہ ملاقات بہار کے پٹنہ میں ہونے والی اس طرح کی پہلی میٹنگ کے ایک ماہ بعد ہوئی ہے۔ وہیں یہ بھی خبر سامنے آرہی ہے کہ اپوزیشن جماعتوں نے اپنے نئے اتحاد کا نام انڈیا INDIA رکھا ہے جس کا مطلب انڈین نیشنل ڈیموکریٹک انکلوسیو الائنس ہے۔