میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک گزشتہ روز ہریانہ کے چرکھی دادری پہنچے۔ اس دوران انہوں نے چرخی دادری ریسٹ ہاؤس میں لوگوں سے بات چیت کی۔ اس بات چیت میں گورنر ستیہ پال ملک ایک بار پھر کسانوں کے حق میں سامنے آئے۔
ستیہ پال ملک نے کہا کہ کسانوں پر کوئی آنچ آئے گی تو وہ گورنر تو کیا کوئی بھی کوئی بڑا عہدہ ہوگا تو فوراً چھوڑ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں کسانوں اور سماج کے لیے ہمیشہ تیار رہا ہوں۔
اس دوران ستیہ پال ملک نے وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ اپنی لڑائی کی کہانی Satya Pal Malik Slams Modi بھی شیئر کی۔
میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک نے بتایا کہ 'ایک بار وہ کسانوں کی موت پر بات کرنے کے لیے وزیراعظم نریندر مودی سے ملنے گئے تھے Satya Pal Malik Met PM Modi to discuss farm laws اور پانچ منٹ کی ملاقات میں ہی ان کی نریندر مودی سے لڑائی ہوگئی۔
ستیہ پال ملک نے کہا کہ انہوں نے کسانوں کی موت کا مسئلہ وزیراعظم کے سامنے اٹھایا۔
ستیہ پال ملک کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی گھمنڈ میں تھا۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی نے انہیں جواب دیا کہ اگر کُتا بھی مر جائے تو آپ چھٹی لکھ دیتے ہیں۔ اس کے بعد پی ایم مودی نے انہیں وزیر داخلہ امت شاہ سے بات کرنے کے لیے کہا۔
اس بات چیت میں کسانوں کے احتجاج پر ستیہ پال ملک نے کہا کہ حکومت کو اب ایماندار ہونا پڑے گا اور رجسٹرڈ مقدمات کو فوری طور پر منسوخ کرکے ایم ایس پی کو قانونی شکل دینا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کی تحریک ختم نہیں ہوئی بلکہ ملتوی کر دی گئی ہے۔ کسانوں کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو پھر سے تحریک چل سکتی ہے۔ دوسری جانب ایگریکلچر ایکٹ کی منسوخی کسانوں کی بڑی فتح ہے۔ کسان ایم ایس پی کو لے کر متحد رہیں گے۔
دوسری جانب بھیوانی میں ڈاڈم پہاڑ کانکنی حادثے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ کانکنی کرنے والے کسی بھی قاعدے قانون کی پاسداری نہیں کرتے، یہ کرپشن سے بھری پڑی ہے۔ کان کنی کے معاملے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کرائی جائے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔