ETV Bharat / bharat

Meet Dr Mariya Ejaz Ansari بی ایچ ایم ایس میں ڈاکٹر کا اعزاز حاصل کرنے والی مسلم خاتون ڈاکٹر ماریہ - پہلی مسلم خاتون ڈاکٹر کا اعزاز

ناگپاڑہ علاقہ کی رہائشی ماریہ اعجاز انصاری نے بی ایچ ایم ایس کی ماسٹر ڈگری (ایم ڈی) میں پورے مہاراشٹر میں اول مقام حاصل کر کے گولڈ میڈل حاصل کیا ہے۔ ماریہ کو ریاست میں پہلی مسلم بی ایچ ایم ایس ڈاکٹر بننے کا بھی اعزاز حاصل ہوا ہے۔

ملیے مہاراشٹر کی پہلی مسلم خاتون ڈاکٹر کا اعزاز حاصل کرنے والی ڈاکٹر ماریہ سے
ملیے مہاراشٹر کی پہلی مسلم خاتون ڈاکٹر کا اعزاز حاصل کرنے والی ڈاکٹر ماریہ سے
author img

By

Published : Jan 28, 2023, 4:11 PM IST

ممبئی: ریاست مہاراشٹر میں ممبئی کے ناگپاڑہ علاقہ کی رہائشی ماریہ اعجاز انصاری نے بی ایچ ایم ایس کی ماسٹرز ڈگری (ایم ڈی) میں پورے مہاراشٹر میں اول مقام حاصل کر کے گولڈ میڈل حاصل کیا ہے۔ ماریہ کو ریاست میں پہلی واحد مسلم بی ایچ ایم ایس ڈاکٹر بننے کا بھی اعزاز حاصل ہوا ہے۔ ماریہ کے والد اعجاز انصاری پیشے سے صحافی ہیں، جو گزشتہ 30 برسوں سے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ دور طفل سے ہی ماریہ نے اپنے ماں کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کی۔ دراصل ماں بھی ڈاکٹر تھیں لیکن ان کی زندگی کورونا کی نذر ہوگئی۔

بی ایچ ایم ایس میں ڈاکٹر کا اعزاز حاصل کرنے والی مسلم خاتون ڈاکٹر ماریہ

ماریہ کو ماں کی موت کا صدمہ ضرور تھا لیکن انہوں نے اپنے مستقبل اور اپنے خواب کے درمیان اسے کبھی حائل نہیں ہونے دیا۔ ماریہ اپنی کامیابی کے پیچھے اپنے والدین کا اہم رول مانتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ والدہ کے نہ رہنے کی کمی محسوس ہوتی ہے لیکن انہوں نے اپنے خواب کو پورا کرنے میں کوئی کوتاہی نہیں کی۔ اُن کا کہنا ہے کہ مسلم معاشرے میں اکثر لڑکیوں کی تعلیم کو اہمیت نہیں دی جاتی لیکن ان کے ساتھ ایسا کچھ نہیں تھا۔ ان کے بہتر مستقبل کے لئے ان کے اہل خانہ قدم سے قدم ملا کر کھڑے تھے۔ ای ٹی وی بھارت نے ماریہ اعجاز انصاری سے ان کے بچپن سے لیکر گولڈ میڈل حاصل کرنے تک کے سفر کے بارے میں خاص بات چیت کی۔

مشکل حالات میں صبر و استقامت کا مظاہرہ، احتیاط اور حوصلے کے ساتھ اپنی منزل مقصود پر نظر رکھ کر اس کے حصول کا عزم اگر کسی کے پاس ہو تو کامیابی یقیناً اس کے قدم چومتی ہے اور وہ اپنی منزلِ پا ہی لیتا ہے۔ ڈاکٹر ماریہ نے جالنہ کے 'گرو مشری ہومیو پیتھک میڈیکل کالج اور ہسپتال' سے تعلیم حاصل کرتے ہوئے یہ نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔ قابل ذکر ہےکہ ڈاکٹر ماریہ پورے مہاراشٹرا میں واحد اور پہلی مسلم ڈاکٹر ہیں، جنہوں نے نہ صرف (ایم ڈی ) میں گولڈ میڈل کا یہ اعزاز حاصل کیا بلکہ اس سے قبل 2017 میں بھی وہ بی ایچ ایم ایس میں دو گولڈ میڈل حاصل کر چکی ہیں۔

ڈاکٹر ماریہ نے اپنی اس کامیابی کو اپنے والدین کی تربیت اور رہنمائی کا ثمرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'یہ میری والدہ مرحومہ اور مشفقق اور محنتی والد کی دعاوں کے سبب ممکن ہوا ہے۔ اس موقع پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے ڈاکٹر ماریہ نے مزید کہا کہ حالات چاہے کیسے بھی کیوں نہ ہوں، اگر ہم محنت، لگن اور صبر کے ساتھ صحیح سمت میں اپنی کوشیشیں جاری رکھیں تو کسی بھی ہدف کو حاصل کرنا ناممکن نہیں۔

مشکل حالات کا ذکر کرتے ہوئے ان کے والد انصاری اعجاز احمد نے بتایا کہ 'جب کووڈ-19 ممبئی اور ملک کے دیگر حصوں میں پھیل رہا تھا اور اس کی دہشت اور اس کے پھیلاو سے ہر کوئی متاثر، پریشان اور خوفزدہ تھا، اس وقت بھی ماریہ نے اپنی گھریلوں ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ اپنی پوری توجہ تعلیم پر مرکوز رکھی۔ اسی دوران جب کووڈ -19 کی وجہ سے ماریہ کی والدہ ڈاکڑ فرزانہ ہسپتال میں علاج کے لئے داخل ہوئیں تو ماریہ کی ذمہ داریوں میں اچانک اضافہ ہو گیا۔ انہیں اپنے والدہ کی تیمارداری اور دیگر گھریلو کام کاج کرتے ہوئے اپنی تعلیم کے لیے وقت نکالنا مشکل تھا۔ اس کے بعد جب کووڈ کے باعث ماریہ کی والدہ کا انتقال ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیں: First Muslim Female Neurosurgeon مریم عفیفہ بھارت کی پہلی مسلمان خاتون نیورو سرجن

انہوں نے بتایا کہ اس صبر اور آزمائش کی گھڑی میں ماریہ نے اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی نبھایا۔ انہوں نے اپنے بھائی اور والد کا خیال رکھتے ہوئے اپنی توجہ تعلیم پر مرکوز رکھی اور والدہ کے انتقال کے چند ماہ بعد امتحان دے کر گولڈ میڈل حاصل کر نے والی پورے مہاراشٹر میں پہلی اور واحد مسلم ڈاکٹر بننے کا اعزاز حاصل کیا۔

ممبئی: ریاست مہاراشٹر میں ممبئی کے ناگپاڑہ علاقہ کی رہائشی ماریہ اعجاز انصاری نے بی ایچ ایم ایس کی ماسٹرز ڈگری (ایم ڈی) میں پورے مہاراشٹر میں اول مقام حاصل کر کے گولڈ میڈل حاصل کیا ہے۔ ماریہ کو ریاست میں پہلی واحد مسلم بی ایچ ایم ایس ڈاکٹر بننے کا بھی اعزاز حاصل ہوا ہے۔ ماریہ کے والد اعجاز انصاری پیشے سے صحافی ہیں، جو گزشتہ 30 برسوں سے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ دور طفل سے ہی ماریہ نے اپنے ماں کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کی۔ دراصل ماں بھی ڈاکٹر تھیں لیکن ان کی زندگی کورونا کی نذر ہوگئی۔

بی ایچ ایم ایس میں ڈاکٹر کا اعزاز حاصل کرنے والی مسلم خاتون ڈاکٹر ماریہ

ماریہ کو ماں کی موت کا صدمہ ضرور تھا لیکن انہوں نے اپنے مستقبل اور اپنے خواب کے درمیان اسے کبھی حائل نہیں ہونے دیا۔ ماریہ اپنی کامیابی کے پیچھے اپنے والدین کا اہم رول مانتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ والدہ کے نہ رہنے کی کمی محسوس ہوتی ہے لیکن انہوں نے اپنے خواب کو پورا کرنے میں کوئی کوتاہی نہیں کی۔ اُن کا کہنا ہے کہ مسلم معاشرے میں اکثر لڑکیوں کی تعلیم کو اہمیت نہیں دی جاتی لیکن ان کے ساتھ ایسا کچھ نہیں تھا۔ ان کے بہتر مستقبل کے لئے ان کے اہل خانہ قدم سے قدم ملا کر کھڑے تھے۔ ای ٹی وی بھارت نے ماریہ اعجاز انصاری سے ان کے بچپن سے لیکر گولڈ میڈل حاصل کرنے تک کے سفر کے بارے میں خاص بات چیت کی۔

مشکل حالات میں صبر و استقامت کا مظاہرہ، احتیاط اور حوصلے کے ساتھ اپنی منزل مقصود پر نظر رکھ کر اس کے حصول کا عزم اگر کسی کے پاس ہو تو کامیابی یقیناً اس کے قدم چومتی ہے اور وہ اپنی منزلِ پا ہی لیتا ہے۔ ڈاکٹر ماریہ نے جالنہ کے 'گرو مشری ہومیو پیتھک میڈیکل کالج اور ہسپتال' سے تعلیم حاصل کرتے ہوئے یہ نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔ قابل ذکر ہےکہ ڈاکٹر ماریہ پورے مہاراشٹرا میں واحد اور پہلی مسلم ڈاکٹر ہیں، جنہوں نے نہ صرف (ایم ڈی ) میں گولڈ میڈل کا یہ اعزاز حاصل کیا بلکہ اس سے قبل 2017 میں بھی وہ بی ایچ ایم ایس میں دو گولڈ میڈل حاصل کر چکی ہیں۔

ڈاکٹر ماریہ نے اپنی اس کامیابی کو اپنے والدین کی تربیت اور رہنمائی کا ثمرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'یہ میری والدہ مرحومہ اور مشفقق اور محنتی والد کی دعاوں کے سبب ممکن ہوا ہے۔ اس موقع پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے ڈاکٹر ماریہ نے مزید کہا کہ حالات چاہے کیسے بھی کیوں نہ ہوں، اگر ہم محنت، لگن اور صبر کے ساتھ صحیح سمت میں اپنی کوشیشیں جاری رکھیں تو کسی بھی ہدف کو حاصل کرنا ناممکن نہیں۔

مشکل حالات کا ذکر کرتے ہوئے ان کے والد انصاری اعجاز احمد نے بتایا کہ 'جب کووڈ-19 ممبئی اور ملک کے دیگر حصوں میں پھیل رہا تھا اور اس کی دہشت اور اس کے پھیلاو سے ہر کوئی متاثر، پریشان اور خوفزدہ تھا، اس وقت بھی ماریہ نے اپنی گھریلوں ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ اپنی پوری توجہ تعلیم پر مرکوز رکھی۔ اسی دوران جب کووڈ -19 کی وجہ سے ماریہ کی والدہ ڈاکڑ فرزانہ ہسپتال میں علاج کے لئے داخل ہوئیں تو ماریہ کی ذمہ داریوں میں اچانک اضافہ ہو گیا۔ انہیں اپنے والدہ کی تیمارداری اور دیگر گھریلو کام کاج کرتے ہوئے اپنی تعلیم کے لیے وقت نکالنا مشکل تھا۔ اس کے بعد جب کووڈ کے باعث ماریہ کی والدہ کا انتقال ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیں: First Muslim Female Neurosurgeon مریم عفیفہ بھارت کی پہلی مسلمان خاتون نیورو سرجن

انہوں نے بتایا کہ اس صبر اور آزمائش کی گھڑی میں ماریہ نے اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی نبھایا۔ انہوں نے اپنے بھائی اور والد کا خیال رکھتے ہوئے اپنی توجہ تعلیم پر مرکوز رکھی اور والدہ کے انتقال کے چند ماہ بعد امتحان دے کر گولڈ میڈل حاصل کر نے والی پورے مہاراشٹر میں پہلی اور واحد مسلم ڈاکٹر بننے کا اعزاز حاصل کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.