ETV Bharat / bharat

Maulana Kalbe Jawad on Girls Marriage Age: ہم حکومت کے فیصلے کی قدر کرتے ہیں، لیکن اسلام نے لڑکیوں کی جلد شادی کا حکم دیا ہے

author img

By

Published : Dec 23, 2021, 2:06 AM IST

ریاست اتر پردیش کے ضلع بارہ بنکی میں بدھ کی شام ایک مذہبی تقریب میں شرکت کرنے کے بعد نامہ نگاروں سے گفتگو کے دوران مولانا کلب جواد نے کہا کہ حکومتیں قانون تو بناتی ہیں، لیکن اسلام میں لڑکیوں کی جلدی شادیEarly Marriage of Girls in Islam کا حکم ہے۔

ہم حکومت کے فیصلے کی قدر کرتے ہیں
ہم حکومت کے فیصلے کی قدر کرتے ہیں

مشہور عالم دین مولانا کلب جواد Famous Religious Scholar Maulana Kalbe Jawad نے کہا کہ زیادہ عمر میں لڑکیوں کی شادی ہونے سے ان کے بگڑنے کے امکانات زیادہ رہتے ہیں۔

اس لیے دین اسلام نے لڑکیوں کی شادی جلد از جلد کرنے کا حکم دیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ یقین دہانی کرائی کی اگر حکومت اس قسم کا کوئی قانون بناتی ہے تو اس پر عمل کیا جائے گا۔ مولانا کلب جواد نے جھارکھنڈ حکومت کی جانب سے ہجومی تشدد کے خلاف بنائے گئے قانون کو خوش آئند قرار دیا۔

ہم حکومت کے فیصلے کی قدر کرتے ہیں

ریاست اتر پردیش کے ضلع بارہ بنکی میں بدھ کی شام ایک مذہبی تقریب میں شرکت کرنے کے بعد نامہ نگاروں سے گفتگو کے دوران مولانا کلب جواد نے کہا کہ حکومتیں قانون تو بناتی ہیں۔ لیکن اسلام میں لڑکیوں کی جلدی شادی کا حکم ہے۔

انہوں نے کہا کہ بعض دفعہ جلد شادی کی وجہ سے متعدد بچے پیدا ہوتے ضرور ہیں، لیکن خاتون صحت مند رہتی ہیں۔ جھارکھنڈ میں ہجومی تشدد کے خلاف پاس کیے گئے بل پر انہوں نے کہا ہم نے سنا ہے اس سے وہاں کے مسلمان کافی خوش ہیں۔

اس لیے ایسا قانون تمام ریاستوں کے قومی سطح پر ہو تاکہ ہجومی تشدد کے ملزمان پر سخت سے کاروائی ہو نی چاہے خواہ وہ جس مذہب کے ہوں، مولانا کلب جواد نے مزید کہا کہ تمام پارٹیاں مسلمان کو خوف دکھاکر ووٹ تو حاصل کر لیتی ہیں۔ لیکن ان کے لیے کرتی کچھ نہیں ہیں۔

انہوں مسلمانوں کو مشورہ دیا کہ وہ متحد ہوں ایوان میں کم سے کم اتنی نمائندے منتخب کرائیں، تاکہ ان کے مسائل مکمل نہ ہونے پر وہ حکومت پر دباؤ بناسکیں۔

مشہور عالم دین مولانا کلب جواد Famous Religious Scholar Maulana Kalbe Jawad نے کہا کہ زیادہ عمر میں لڑکیوں کی شادی ہونے سے ان کے بگڑنے کے امکانات زیادہ رہتے ہیں۔

اس لیے دین اسلام نے لڑکیوں کی شادی جلد از جلد کرنے کا حکم دیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ یقین دہانی کرائی کی اگر حکومت اس قسم کا کوئی قانون بناتی ہے تو اس پر عمل کیا جائے گا۔ مولانا کلب جواد نے جھارکھنڈ حکومت کی جانب سے ہجومی تشدد کے خلاف بنائے گئے قانون کو خوش آئند قرار دیا۔

ہم حکومت کے فیصلے کی قدر کرتے ہیں

ریاست اتر پردیش کے ضلع بارہ بنکی میں بدھ کی شام ایک مذہبی تقریب میں شرکت کرنے کے بعد نامہ نگاروں سے گفتگو کے دوران مولانا کلب جواد نے کہا کہ حکومتیں قانون تو بناتی ہیں۔ لیکن اسلام میں لڑکیوں کی جلدی شادی کا حکم ہے۔

انہوں نے کہا کہ بعض دفعہ جلد شادی کی وجہ سے متعدد بچے پیدا ہوتے ضرور ہیں، لیکن خاتون صحت مند رہتی ہیں۔ جھارکھنڈ میں ہجومی تشدد کے خلاف پاس کیے گئے بل پر انہوں نے کہا ہم نے سنا ہے اس سے وہاں کے مسلمان کافی خوش ہیں۔

اس لیے ایسا قانون تمام ریاستوں کے قومی سطح پر ہو تاکہ ہجومی تشدد کے ملزمان پر سخت سے کاروائی ہو نی چاہے خواہ وہ جس مذہب کے ہوں، مولانا کلب جواد نے مزید کہا کہ تمام پارٹیاں مسلمان کو خوف دکھاکر ووٹ تو حاصل کر لیتی ہیں۔ لیکن ان کے لیے کرتی کچھ نہیں ہیں۔

انہوں مسلمانوں کو مشورہ دیا کہ وہ متحد ہوں ایوان میں کم سے کم اتنی نمائندے منتخب کرائیں، تاکہ ان کے مسائل مکمل نہ ہونے پر وہ حکومت پر دباؤ بناسکیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.