ETV Bharat / bharat

مسعود اظہر، حافظ سعید اور لکھوی بھارت کے ٹاپ 31 مطلوبہ شدت پسندوں میں شامل - لکھوی کو بھارت کے ٹاپ 31 مطلوبہ دہشت گردوں میں شامل

پاکستان کی مالی اعانت سے چلنے والی شدت پسندی کے خاتمے کے لئے بھارت نے شدت پسندوں کی ایک نئی فہرست تیار کر لی ہے۔ جیش کے سربراہ مسعود اظہر، حافظ سعید اور لکھوی کو بھارت کے ٹاپ 31 مطلوبہ شدت پسندوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ وہ ان لوگوں میں شامل ہیں جنہوں نے بھارت کے خلاف سازش کی۔

مسعود اظہر، حافظ سعید اور لکھوی بھارت کے ٹاپ 31 مطلوبہ دہشت گردوں میں شامل
مسعود اظہر، حافظ سعید اور لکھوی بھارت کے ٹاپ 31 مطلوبہ دہشت گردوں میں شامل
author img

By

Published : Jun 20, 2021, 9:51 AM IST

پاکستان میں مقیم شدت پسند تنظیم جیش محمد (جی ایم) کے بانی مولانا مسعود اظہر ، لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کے شریک بانی اور جماعت الدعوہ (جے یو ڈی) کے سربراہ حافظ محمد سعید اور ممبئی حملوں کے ملزم ذکی الرحمان لکھوی بھارت کے 31 انتہائی مطلوب شدت پسندوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

ان 31 شدت پسندوں کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ بھارت کی مختلف سرگرمیوں جیسے بم دھماکے، ہلاکتیں، ملک کی داخلی سلامتی کے ساتھ کھیلنا اور دیگر سازشوں کے لئے انہیں حکومت ہند کی جانب سے مطلوب افراد کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

وزارت داخلہ امور (ایم ایچ اے) کی تازہ ترین فہرست میں ان شدت پسندوں کے ناموں کا تذکرہ کیا گیا ہے جو ملک کی داخلی سلامتی کے تحفظ کے علاوہ بھارت کے خلاف سازش کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے ذمہ دار ہیں۔

اظہر سعید اور لکھوی 31 شدت پسندوں کی فہرست میں ٹاپ پانچ میں شامل ہیں جن میں بھارتی گینگسٹر داؤد ابراہیم، ببر خالصہ انٹرنیشنل (بی کے آئی) کے سربراہ وادھوا سنگھ ببر شامل ہیں۔ داؤد (65) اپنے پاکستان میں مددگار جاوید چکنا عرف جاوید داؤد ٹیلر، ابراہیم میمن عرف ٹائیگر میمن اور شیخ شکیل عرف چھوٹا شکیل کے ساتھ اس فہرست میں شامل ہیں سبھی 1993 کے ممبئی دھماکوں کے ملزم ہیں، جب 12 دھماکوں کے سلسلے میں 250 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

انٹرنیشنل سکھ یوتھ فیڈریشن کے سربراہ لکھبیر سنگھ بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، خالصتان زندہ باد فورس کا رنجیت سنگھ عرف نیتا ، پاکستان میں مقیم خالصتان کمانڈو فورس کا پرمجیت سنگھ ، خالصتان زندہ باد فورس کا بھوپندر سنگھ بھنڈا، جرمنی میں مقیم خالصتان زندہ باد فورس کے گرمیت سنگھ بگا امریکہ میں رہنے والا سکھ برائے انصاف کے ممبر گرپنتونت سنگھ پنو سمیت برطانیہ میں مقیم بی کے آئی کے سربراہ پرمجیت سنگھ کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ ان تمام کو گذشتہ سال یکم جولائی کو وزارت داخلہ امور نے شدت پسند نامزد کیا ہے۔

فہرست میں شامل دیگر افراد میں ساجد میر ، یوسف مزمل ، عبد الرحمن مکی ، شاہد محمود ، فرحت اللہ غوری ، عبد الرؤف اصغر ، ابراہیم اطہر ، یوسف اظہر ، شاہد لطیف ، غلام نبی خان ، ظفر حسین بھٹ ، ریاض اسماعیل، محمد اقبال اور محمد انیس شیخ شامل ہیں۔

شدت پسندوں کی مالی اعانت اور منی لانڈرنگ سے متعلق عالمی نگراں تنظیم کے اگلے اجلاس سے قبل پیرس میں قائم فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) جو اس ماہ کے آخر میں ہونے والی ہے، پاکستان نے مسعود اظہر، رؤف اصغر اور ساجد میر کے خلاف دو الزامات درج کر کے کارروائی کرنے کی بات کہی ہے جو کہ جے ای ایم کا اعلی رہنما ہے۔

مبینہ طور پر پاکستان نے اظہر کو تلاش کرنے کے لئے چھاپے مارے لیکن آپریشن ناکام رہا کیونکہ چھاپہ مار ٹیم کو ان کی اہلیہ اور اس کے بہاولپور رہائش گاہ سے صرف کچھ مددگار ہی مل سکے۔

رواں برس جنوری میں پاکستانی عدالت نے لکھوی کی مالی اعانت کے الزام میں پانچ سال قید کی سزا سنائی تھی۔ ان پر بھارت اور امریکہ کی طرف سے 2008 کے ممبئی شدت پسندانہ حملوں کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا، جس میں کم از کم 160 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

بتایا جا رہا ہے کہ ممبئی کے ڈونگری کا رہائشی داؤد ابراہیم مبینہ طور پر پاکستان کے کراچی کے ایک متمول ساحل کے علاقے کلفٹن میں ڈی 13 بلاک 4 میں رہتا ہے، تاہم پاکستان حکومت اس کی تردید کرتی ہے۔ داؤد منظم جرائم سنڈیکیٹ ڈی کمپنی کے سربراہ ہیں، جس کی بنیاد انہوں نے 1970 میں ممبئی میں رکھی تھی۔


90 کی دہائی کے اوائل سے ہی بھارت شدت پسندی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے جس میں سیکیورٹی فورسز کے متعدد اہلکاروں سمیت ہزاروں افراد کی جانیں چلی گئیں۔ گذشتہ تین دہائیوں میں ملک نے شدت پسندی کو کم کرنے کے لئے بہت سے اقدامات کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: حافظ سعید پر دہشت گردی سے متعلق مالی تعاون کا جرم ثابت نہیں ہو سکا

آئی اے این ایس

پاکستان میں مقیم شدت پسند تنظیم جیش محمد (جی ایم) کے بانی مولانا مسعود اظہر ، لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کے شریک بانی اور جماعت الدعوہ (جے یو ڈی) کے سربراہ حافظ محمد سعید اور ممبئی حملوں کے ملزم ذکی الرحمان لکھوی بھارت کے 31 انتہائی مطلوب شدت پسندوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

ان 31 شدت پسندوں کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ بھارت کی مختلف سرگرمیوں جیسے بم دھماکے، ہلاکتیں، ملک کی داخلی سلامتی کے ساتھ کھیلنا اور دیگر سازشوں کے لئے انہیں حکومت ہند کی جانب سے مطلوب افراد کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

وزارت داخلہ امور (ایم ایچ اے) کی تازہ ترین فہرست میں ان شدت پسندوں کے ناموں کا تذکرہ کیا گیا ہے جو ملک کی داخلی سلامتی کے تحفظ کے علاوہ بھارت کے خلاف سازش کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے ذمہ دار ہیں۔

اظہر سعید اور لکھوی 31 شدت پسندوں کی فہرست میں ٹاپ پانچ میں شامل ہیں جن میں بھارتی گینگسٹر داؤد ابراہیم، ببر خالصہ انٹرنیشنل (بی کے آئی) کے سربراہ وادھوا سنگھ ببر شامل ہیں۔ داؤد (65) اپنے پاکستان میں مددگار جاوید چکنا عرف جاوید داؤد ٹیلر، ابراہیم میمن عرف ٹائیگر میمن اور شیخ شکیل عرف چھوٹا شکیل کے ساتھ اس فہرست میں شامل ہیں سبھی 1993 کے ممبئی دھماکوں کے ملزم ہیں، جب 12 دھماکوں کے سلسلے میں 250 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

انٹرنیشنل سکھ یوتھ فیڈریشن کے سربراہ لکھبیر سنگھ بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، خالصتان زندہ باد فورس کا رنجیت سنگھ عرف نیتا ، پاکستان میں مقیم خالصتان کمانڈو فورس کا پرمجیت سنگھ ، خالصتان زندہ باد فورس کا بھوپندر سنگھ بھنڈا، جرمنی میں مقیم خالصتان زندہ باد فورس کے گرمیت سنگھ بگا امریکہ میں رہنے والا سکھ برائے انصاف کے ممبر گرپنتونت سنگھ پنو سمیت برطانیہ میں مقیم بی کے آئی کے سربراہ پرمجیت سنگھ کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ ان تمام کو گذشتہ سال یکم جولائی کو وزارت داخلہ امور نے شدت پسند نامزد کیا ہے۔

فہرست میں شامل دیگر افراد میں ساجد میر ، یوسف مزمل ، عبد الرحمن مکی ، شاہد محمود ، فرحت اللہ غوری ، عبد الرؤف اصغر ، ابراہیم اطہر ، یوسف اظہر ، شاہد لطیف ، غلام نبی خان ، ظفر حسین بھٹ ، ریاض اسماعیل، محمد اقبال اور محمد انیس شیخ شامل ہیں۔

شدت پسندوں کی مالی اعانت اور منی لانڈرنگ سے متعلق عالمی نگراں تنظیم کے اگلے اجلاس سے قبل پیرس میں قائم فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) جو اس ماہ کے آخر میں ہونے والی ہے، پاکستان نے مسعود اظہر، رؤف اصغر اور ساجد میر کے خلاف دو الزامات درج کر کے کارروائی کرنے کی بات کہی ہے جو کہ جے ای ایم کا اعلی رہنما ہے۔

مبینہ طور پر پاکستان نے اظہر کو تلاش کرنے کے لئے چھاپے مارے لیکن آپریشن ناکام رہا کیونکہ چھاپہ مار ٹیم کو ان کی اہلیہ اور اس کے بہاولپور رہائش گاہ سے صرف کچھ مددگار ہی مل سکے۔

رواں برس جنوری میں پاکستانی عدالت نے لکھوی کی مالی اعانت کے الزام میں پانچ سال قید کی سزا سنائی تھی۔ ان پر بھارت اور امریکہ کی طرف سے 2008 کے ممبئی شدت پسندانہ حملوں کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا، جس میں کم از کم 160 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

بتایا جا رہا ہے کہ ممبئی کے ڈونگری کا رہائشی داؤد ابراہیم مبینہ طور پر پاکستان کے کراچی کے ایک متمول ساحل کے علاقے کلفٹن میں ڈی 13 بلاک 4 میں رہتا ہے، تاہم پاکستان حکومت اس کی تردید کرتی ہے۔ داؤد منظم جرائم سنڈیکیٹ ڈی کمپنی کے سربراہ ہیں، جس کی بنیاد انہوں نے 1970 میں ممبئی میں رکھی تھی۔


90 کی دہائی کے اوائل سے ہی بھارت شدت پسندی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے جس میں سیکیورٹی فورسز کے متعدد اہلکاروں سمیت ہزاروں افراد کی جانیں چلی گئیں۔ گذشتہ تین دہائیوں میں ملک نے شدت پسندی کو کم کرنے کے لئے بہت سے اقدامات کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: حافظ سعید پر دہشت گردی سے متعلق مالی تعاون کا جرم ثابت نہیں ہو سکا

آئی اے این ایس

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.