امپھال: منی پور میں تشدد تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے، وہاں تشدد مسلسل بڑھ رہا ہے۔ ہم یہ اس لیے کہہ رہے ہیں کہ مسلح شرپسندوں نے 18-19 جون کی درمیانی شب کانتو سبل سے چنگمنگ گاؤں کی طرف فائرنگ کی۔ اس فائرنگ میں ہندوستانی فوج کا ایک جوان زخمی ہوا ہے۔ اسے ملٹری اسپتال لیماکھونگ لے جایا گیا ہے۔ فی الحال ان کی حالت مستحکم ہے۔ یہ جانکاری پیر کو بھارتی فوج کے سپیئر کور کے افسر نے دی۔
سپیئر کور نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ مسلح شرپسندوں نے 18/19 جون کی رات کو کانٹو سبل سے چنگ منگ گاؤں کی طرف بلا اشتعال فائرنگ کی۔ علاقے میں دیہاتیوں کی موجودگی کے پیش نظر فوجی یونٹوں نے ؤجوابی فائرنگ کی۔ اس دوران گولی لگنے سے ایک فوجی اہلکار زخمی ہو گیا، جسے ملٹری اسپتال لیماکھونگ لے جایا گیا اور اس کی حالت مستحکم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ علاقے میں اضافی سکیورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔ مشترکہ آپریشن جاری ہے۔
کرفیو میں نرمی
بھارتی فوج نے اتوار کو وادی امپھال کے تشدد زدہ علاقوں میں فلیگ مارچ کیا۔ امپھال مشرقی ضلع کے حکام نے ہفتے کے روز 18 جون بروز اتوار صبح 5 بجے سے شام 5 بجے تک کرفیو میں نرمی کرنے کا فیصلہ کیا، تاکہ عام لوگوں کو ادویات اور کھانے پینے کی اشیاء سمیت ضروری اشیاء کی خریداری میں سہولت فراہم کی جا سکے۔ اس سلسلے میں امپھال ایسٹ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کھمنتھیم ڈیانا دیوی کی طرف سے ایک حکم بھی جاری کیا گیا ہے۔
جن علاقوں میں کرفیو میں نرمی کی جائے گی ان میں ہٹا کراسنگ سے آر ڈی ایس کراسنگ، امپھال ندی سانزینتھونگ سے منتھونگ، منتھونگ سے ہٹا کراسنگ اور آر ڈی ایس کراسنگ سے سینزینتھونگ شامل ہیں۔ درحقیقت، 3 مئی کو منی پور میں کوکی اور میتی برادریوں کے درمیان جھڑپوں کے بعد دفعہ 144 کے تحت کرفیو نافذ کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد ہونے والے تشدد میں 100 سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور ہزاروں بے گھر ہو گئے۔
حکام نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے جمعہ کو منی پور کے تھونگجو میں ہجوم نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے دفتر میں توڑ پھوڑ کی۔ منی پور میں بدھ کو ہونے والے تازہ تشدد میں نو افراد ہلاک جب کہ 10 سے زائد زخمی ہوئے۔ ریاستی حکومت نے ریاست میں انٹرنیٹ کی بندش کو 20 جون تک بڑھا دیا۔ گذشتہ ہفتے بدھ کو شرپسندوں نے امپھال ویسٹ میں منی پور کے وزیر نیمچا کپجن کی سرکاری رہائش گاہ کو نذر آتش کرنے کی کوشش کی۔ ان کا گھر جزوی طور پر جل گیا۔ 3 مئی کو منی پور میں آل ٹرائبل اسٹوڈنٹس یونین (اے ٹی ایس یو) کی طرف سے میت کو شیڈول ٹرائب (ایس ٹی) کی فہرست میں شامل کرنے کے مطالبے کے خلاف نکالی گئی ریلی کے دوران جھڑپوں کے بعد تشدد پھوٹ پڑا۔
(ایجنسی)