ETV Bharat / bharat

Mangal Pandey Birth Anniversary:منگل پانڈے کا 194واں یوم پیدائش - ایسٹ انڈیا کمپنی کی فوج

1857 کے انقلاب کے ہیرو منگل پانڈے، بھارت کی آزادی کی جدوجہد کے پہلے انقلابی تھے۔ آج ان کا 194واں یومِ پیدائش ہے۔

Mangal Pandey Birth Anniversary
منگل پانڈے کا 194 واں یوم پیدائش
author img

By

Published : Jul 19, 2021, 11:23 AM IST

29 مارچ 1857 کو منگل پانڈے نے برطانوی فوج میں رہتے ہوئے انگریزوں کے خلاف محاذ کھولا۔ انہیں 8 اپریل 1857 کو پھانسی دے دی گئی۔ منگل پانڈے نے 'مارو فرنگی کو' کا نعرہ دیکر بھارتیوں کی حوصلہ افزائی کی تھی۔

منگل پانڈے کا 194 واں یوم پیدائش

کہا جاتا ہے کہ بھارت کی پہلی جنگ آزادی کی جدوجہد منگل پانڈے کی بغاوت سے شروع ہوئی تھی۔ آج یعنی کہ 19 جولائی کو ان کا 194واں یوم پیدائش ہے۔

منگل پانڈے نے 29 مارچ 1857 کو انگریزوں کے خلاف محاذ کھولا۔ کلکتہ (اب کولکاتا) کے قریب بیرک پور پریڈ گراؤنڈ میں انہوں نے ایک رجمنٹ افسر پر حملہ کرکے زخمی کردیا۔

واضح رہے کہ شہید منگل پانڈے 19 جولائی 1827 کو اترپردیش کے بلیا ضلع کے ناگوا میں ایک برہمن گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام دیوکار پانڈے اور والدہ کا نام ابھے رانی تھا۔ اگرچہ بہت سے مورخین کا خیال ہے کہ وہ فیض آباد ضلع کی تحصیل اکبر پور کے گاؤں سرہور پور میں پیدا ہوئے تھے۔

منگل پانڈے نے 1849 میں ایسٹ انڈیا کمپنی کی فوج میں شمولیت اختیار کی۔ انہیں بیرک پور کی فوجی چھاؤنی میں 34ویں بنگال نیٹو انفنٹری میں شامل کیا گیا تھا۔ وہ پیدل فوج کے 1446 نمبر کے سپاہی تھے۔

منگل پانڈے نے اس دوران ایک نعرہ 'مارو فرنگی کو' دیا تھا۔ انہیں بھارت کے پہلے شہداء میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ جس جگہ پر انہوں نے انگریزوں کے خلاف بغاوت کی تھی اور بعد میں انہیں پھانسی پر چڑھا دیا گیا تھا، وہ جگہ اب شہید منگل پانڈے مہا ادھیان کے نام سے جانی جاتی ہے۔ ان کے کارناموں کے سبب بھارتی حکومت نے 5 اکتوبر 1984 کو ان کے نام پر ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔

برطانوی افسران کے ذریعہ بھارتی فوجیوں پر مظالم کی انتہا تب ہوگئی جب بھارتی فوجیوں کو بندوقیں دی گئیں جس میں کارتوسوں کو بھرنے کے لئے دانتوں سے کاٹ کر کھولنا پڑتا تھا۔ اس نئی اینفیلڈ بندوق کی نلی میں بارود کو بھرکر اوپری حصے پر چربی ہوتی تھی۔

اس وقت بھارتی فوجیوں میں یہ افواہ پھیل رہی تھی کہ کارتوس پر لگی چربی سواروں اور گائیوں کی ہے۔ یہ بندوقیں 9 فروری 1857 کو فوج کو دی گئیں۔ استعمال کے دوران جب اس کا سامنا کرنے کو کہا گیا تو منگل پانڈے نے ایسا کرنے سے انکار کردیا۔ اس کے بعد برطانوی افسر ناراض ہوگئے۔ پھر 29 ​​مارچ 1857 کو انہیں فوج سے نکالنے، وردی اور بندوق واپس لینے کا حکم جاری کیا گیا۔

اسی وقت ایک انگریزی افسر اس کی طرف بڑھا، لیکن منگل پانڈے نے بھی اس پر حملہ کردیا۔ انہوں نے اپنے دوستوں سے مدد کی درخواست کی، لیکن کوئی آگے نہیں آیا۔ پھر بھی وہ ڈٹے رہے اور برطانوی افسروں پر فائرنگ کردی۔

یہ بھی پڑھیں: تاریخ میں آج کا دن

جب کسی بھارتی فوجی نے مدد نہیں کی تو انہوں نے خود پر فائرنگ کردی۔ جس کے بعد وہ صرف زخمی ہوگئے تھے۔ تب برطانوی فوجیوں نے اسے پکڑ لیا۔ انہیں 6 اپریل 1857 کو مارشل کیا گیا اور 8 اپریل 1857 کو پھانسی پر چڑھا دیا گیا۔

غور طلب ہے کہ منگل پانڈے 34 ویں بنگال نیٹوانفنٹری (بی این آئی) میں ایک سپاہی تھے، جو برٹش ایسٹ انڈیا کمپنی کا حصہ تھا۔ انہوں نے 18 سال کی کم عمری میں بنگال انفنٹری کی چھٹی کمپنی میں کام کرنا شروع کیا۔ منگل پانڈے کی زندگی پر کئی فلمیں بنی ہیں۔ انھیں بالی ووڈ اسٹار عامر خان نے 2005 میں آئی فلم 'منگل پانڈے- دی رائزنگ اسٹار' میں کام کیا۔

29 مارچ 1857 کو منگل پانڈے نے برطانوی فوج میں رہتے ہوئے انگریزوں کے خلاف محاذ کھولا۔ انہیں 8 اپریل 1857 کو پھانسی دے دی گئی۔ منگل پانڈے نے 'مارو فرنگی کو' کا نعرہ دیکر بھارتیوں کی حوصلہ افزائی کی تھی۔

منگل پانڈے کا 194 واں یوم پیدائش

کہا جاتا ہے کہ بھارت کی پہلی جنگ آزادی کی جدوجہد منگل پانڈے کی بغاوت سے شروع ہوئی تھی۔ آج یعنی کہ 19 جولائی کو ان کا 194واں یوم پیدائش ہے۔

منگل پانڈے نے 29 مارچ 1857 کو انگریزوں کے خلاف محاذ کھولا۔ کلکتہ (اب کولکاتا) کے قریب بیرک پور پریڈ گراؤنڈ میں انہوں نے ایک رجمنٹ افسر پر حملہ کرکے زخمی کردیا۔

واضح رہے کہ شہید منگل پانڈے 19 جولائی 1827 کو اترپردیش کے بلیا ضلع کے ناگوا میں ایک برہمن گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام دیوکار پانڈے اور والدہ کا نام ابھے رانی تھا۔ اگرچہ بہت سے مورخین کا خیال ہے کہ وہ فیض آباد ضلع کی تحصیل اکبر پور کے گاؤں سرہور پور میں پیدا ہوئے تھے۔

منگل پانڈے نے 1849 میں ایسٹ انڈیا کمپنی کی فوج میں شمولیت اختیار کی۔ انہیں بیرک پور کی فوجی چھاؤنی میں 34ویں بنگال نیٹو انفنٹری میں شامل کیا گیا تھا۔ وہ پیدل فوج کے 1446 نمبر کے سپاہی تھے۔

منگل پانڈے نے اس دوران ایک نعرہ 'مارو فرنگی کو' دیا تھا۔ انہیں بھارت کے پہلے شہداء میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ جس جگہ پر انہوں نے انگریزوں کے خلاف بغاوت کی تھی اور بعد میں انہیں پھانسی پر چڑھا دیا گیا تھا، وہ جگہ اب شہید منگل پانڈے مہا ادھیان کے نام سے جانی جاتی ہے۔ ان کے کارناموں کے سبب بھارتی حکومت نے 5 اکتوبر 1984 کو ان کے نام پر ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔

برطانوی افسران کے ذریعہ بھارتی فوجیوں پر مظالم کی انتہا تب ہوگئی جب بھارتی فوجیوں کو بندوقیں دی گئیں جس میں کارتوسوں کو بھرنے کے لئے دانتوں سے کاٹ کر کھولنا پڑتا تھا۔ اس نئی اینفیلڈ بندوق کی نلی میں بارود کو بھرکر اوپری حصے پر چربی ہوتی تھی۔

اس وقت بھارتی فوجیوں میں یہ افواہ پھیل رہی تھی کہ کارتوس پر لگی چربی سواروں اور گائیوں کی ہے۔ یہ بندوقیں 9 فروری 1857 کو فوج کو دی گئیں۔ استعمال کے دوران جب اس کا سامنا کرنے کو کہا گیا تو منگل پانڈے نے ایسا کرنے سے انکار کردیا۔ اس کے بعد برطانوی افسر ناراض ہوگئے۔ پھر 29 ​​مارچ 1857 کو انہیں فوج سے نکالنے، وردی اور بندوق واپس لینے کا حکم جاری کیا گیا۔

اسی وقت ایک انگریزی افسر اس کی طرف بڑھا، لیکن منگل پانڈے نے بھی اس پر حملہ کردیا۔ انہوں نے اپنے دوستوں سے مدد کی درخواست کی، لیکن کوئی آگے نہیں آیا۔ پھر بھی وہ ڈٹے رہے اور برطانوی افسروں پر فائرنگ کردی۔

یہ بھی پڑھیں: تاریخ میں آج کا دن

جب کسی بھارتی فوجی نے مدد نہیں کی تو انہوں نے خود پر فائرنگ کردی۔ جس کے بعد وہ صرف زخمی ہوگئے تھے۔ تب برطانوی فوجیوں نے اسے پکڑ لیا۔ انہیں 6 اپریل 1857 کو مارشل کیا گیا اور 8 اپریل 1857 کو پھانسی پر چڑھا دیا گیا۔

غور طلب ہے کہ منگل پانڈے 34 ویں بنگال نیٹوانفنٹری (بی این آئی) میں ایک سپاہی تھے، جو برٹش ایسٹ انڈیا کمپنی کا حصہ تھا۔ انہوں نے 18 سال کی کم عمری میں بنگال انفنٹری کی چھٹی کمپنی میں کام کرنا شروع کیا۔ منگل پانڈے کی زندگی پر کئی فلمیں بنی ہیں۔ انھیں بالی ووڈ اسٹار عامر خان نے 2005 میں آئی فلم 'منگل پانڈے- دی رائزنگ اسٹار' میں کام کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.