ETV Bharat / bharat

Mahua on Mann Ki Baat بھارت کی ایتھلیٹ بیٹیوں کو بی جے پی کے شکاریوں سے کیوں نہیں محفوظ رکھا جا سکتا؟ مہوا موئترا

author img

By

Published : Apr 30, 2023, 5:26 PM IST

ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا نے وزیر اعظم مودی سے سوال کیا کہ بھارت کی اتھلیٹ بیٹیوں کو بی جے پی کے طاقتور شکاریوں سے کیوں محفوظ نہیں رکھا جا سکتا اور سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (SEBI) سپریم کورٹ کے مقررہ وقت کے اندر اڈانی کی تحقیقات کو کیوں ختم نہیں کر سکتا؟

Etv Bharat
Etv Bharat

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی کے ماہانہ ریڈیو پروگرام 'من کی بات' سے پہلے ترنمول کی رکن پارلیمان مہوا موئترا نے ٹویٹ کر کے وزیر اعظم پر طنز کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس خصوصی ایپی سوڈ میں پی ایم مودی کو ملک کے کچھ مسائل پر بات کرنی چاہیے۔ موئترا نے جنتر منتر پر پہلوانوں کی ہڑتال کو لے کر پی ایم مودی سے سوال کیا اور انہوں نے اڈانی گروپ کے خلاف تحقیقات کا بھی ذکر کیا ہے۔

  • Dear Hon’ble Modiji- today is 100th episode of Mann ki Baat due to be telecast live even at UN HQ. Please do tell us:

    1. Why India’s athlete betis can’t be protected from powerful BJP predators

    2. Why SEBI can’t finish Adani invetigation in SC timeframe

    Dhanyavad.

    — Mahua Moitra (@MahuaMoitra) April 30, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

موئترا نے ٹویٹ کرکے وزیر اعظم مودی سے سوال کیا کہ کیا ملک کے کھلاڑی بیٹیوں کے خیالات نہیں سنیں گے؟ بھارت کی ایتھلیٹ بیٹیوں کو بی جے پی کے طاقتور شکاریوں سے کیوں نہیں بچایا جا سکتا؟ اس کے ساتھ ہی موئترا نے اڈانی کیس کو لے کر بھی سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ SEBI سپریم کورٹ کی طرف سے دی گئی وقت کی حد کے اندر اڈانی کی جانچ کیوں مکمل نہیں کر سکتی؟

دراصل کچھ پہلوان جنتر منتر پر دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں جس میں ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف مجرمانہ کارروائی کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی طور پر ہراساں کرنے اور دھمکیاں دینے کا الزام ہے جس کے لیے ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ ابھی تک وزیر اعظم مودی کی طرف سے پہلوانوں کی اس احتجاج پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے، جس پر موئترا نے سوال اٹھائے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

کیا ہے اڈانی کیس: دراصل، 24 جنوری کو ہنڈنبرگ نام کی ایک امریکی تنظیم نے اڈانی گروپ کے مالیاتی فراڈ پر ایک رپورٹ جاری کی تھی۔ اس کے بعد سے ملک میں اڈانی کی جائیداد کو لے کر ہنگامہ برپا ہے۔ 2 مارچ کو سپریم کورٹ نے اڈانی کیس میں 6 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی اور اس نے SEBI کو یہ بھی جانچ کرنے کی ہدایت دی کہ آیا اڈانی نے شیئر کی قیمت میں کوئی دھوکہ دہی کی ہے یا نہیں۔ دو ماہ میں تحقیقات مکمل کرنے اور رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت دی، لیکن بھارتی سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ صنعت کار گوتم اڈانی کے شیئر گھوٹالے کی تحقیقات سپریم کورٹ کی طرف سے دیے گئے وقت کے اندر مکمل کرنے میں ناکام رہی۔ کمپنی نے SEBI کورٹ سے مزید چھ ماہ کا وقت مانگا ہے کہ وہ اس بات کی تحقیقات کرے کہ آیا اڈانی گروپ کے شیئر کی قیمت میں کوئی دھاندلی ہوئی ہے۔

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی کے ماہانہ ریڈیو پروگرام 'من کی بات' سے پہلے ترنمول کی رکن پارلیمان مہوا موئترا نے ٹویٹ کر کے وزیر اعظم پر طنز کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس خصوصی ایپی سوڈ میں پی ایم مودی کو ملک کے کچھ مسائل پر بات کرنی چاہیے۔ موئترا نے جنتر منتر پر پہلوانوں کی ہڑتال کو لے کر پی ایم مودی سے سوال کیا اور انہوں نے اڈانی گروپ کے خلاف تحقیقات کا بھی ذکر کیا ہے۔

  • Dear Hon’ble Modiji- today is 100th episode of Mann ki Baat due to be telecast live even at UN HQ. Please do tell us:

    1. Why India’s athlete betis can’t be protected from powerful BJP predators

    2. Why SEBI can’t finish Adani invetigation in SC timeframe

    Dhanyavad.

    — Mahua Moitra (@MahuaMoitra) April 30, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

موئترا نے ٹویٹ کرکے وزیر اعظم مودی سے سوال کیا کہ کیا ملک کے کھلاڑی بیٹیوں کے خیالات نہیں سنیں گے؟ بھارت کی ایتھلیٹ بیٹیوں کو بی جے پی کے طاقتور شکاریوں سے کیوں نہیں بچایا جا سکتا؟ اس کے ساتھ ہی موئترا نے اڈانی کیس کو لے کر بھی سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ SEBI سپریم کورٹ کی طرف سے دی گئی وقت کی حد کے اندر اڈانی کی جانچ کیوں مکمل نہیں کر سکتی؟

دراصل کچھ پہلوان جنتر منتر پر دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں جس میں ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف مجرمانہ کارروائی کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی طور پر ہراساں کرنے اور دھمکیاں دینے کا الزام ہے جس کے لیے ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ ابھی تک وزیر اعظم مودی کی طرف سے پہلوانوں کی اس احتجاج پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے، جس پر موئترا نے سوال اٹھائے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

کیا ہے اڈانی کیس: دراصل، 24 جنوری کو ہنڈنبرگ نام کی ایک امریکی تنظیم نے اڈانی گروپ کے مالیاتی فراڈ پر ایک رپورٹ جاری کی تھی۔ اس کے بعد سے ملک میں اڈانی کی جائیداد کو لے کر ہنگامہ برپا ہے۔ 2 مارچ کو سپریم کورٹ نے اڈانی کیس میں 6 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی اور اس نے SEBI کو یہ بھی جانچ کرنے کی ہدایت دی کہ آیا اڈانی نے شیئر کی قیمت میں کوئی دھوکہ دہی کی ہے یا نہیں۔ دو ماہ میں تحقیقات مکمل کرنے اور رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت دی، لیکن بھارتی سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ صنعت کار گوتم اڈانی کے شیئر گھوٹالے کی تحقیقات سپریم کورٹ کی طرف سے دیے گئے وقت کے اندر مکمل کرنے میں ناکام رہی۔ کمپنی نے SEBI کورٹ سے مزید چھ ماہ کا وقت مانگا ہے کہ وہ اس بات کی تحقیقات کرے کہ آیا اڈانی گروپ کے شیئر کی قیمت میں کوئی دھاندلی ہوئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.