ETV Bharat / bharat

Delhi Girl Gangrape Case مدراس ہائی کورٹ نے گینگ ریپ کے چار قصورواروں کی عمرقید کی سزا برقرار رکھی

سنہ 2018 میں سیشن عدالت نے دہلی سے تمل ناڈو آئی ایک خاتون بینک ملازمہ کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کے چاروں مجرموں کو عمرقید کی سزا سنائی تھی۔ اس کے بعد مجرموں نے نچلی عدالت کے فیصلے کو مدراس ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا جہاں عدالت نے سیشن کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Mar 5, 2023, 12:26 PM IST

مدورائی (تمل ناڈو): مدراس ہائی کورٹ کی مدورائی بنچ نے اجتماعی عصمت دری معاملے میں نچلی عدالت کے حکم کو برقرار رکھا ہے۔ نچلی عدالت نے دہلی کی ایک لڑکی کی اجتماعی عصمت دری کے 4 قصورواروں کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ مجرموں نے نچلی عدالت کے فیصلے کو مدورائی ہائی کورٹ کی بنچ میں چیلنج کیا تھا۔ بتا دیں کہ سنہ 2018 میں دہلی سے کمبھ کونم آئی ایک بینک ملازمہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ دہلی کی ایک 27 سالہ لڑکی نے سنہ 2018 میں کمبھ کونم بینک جوائن کی تھی۔ وہ ٹرین کے ذریعے چینئی سے کمبھ کونم پہنچی۔ چونکہ آدھی رات تھی، ہوٹل جانے کے لیے اس نے آٹو بک کیا۔ اس کے بعد آٹو ڈرائیور گرومورتی کے ساتھ کسی بات پر تنازع ہوگیا۔ تبھی آٹو ڈرائیور نے لڑکی کو ہوٹل تک اتارنے کے بجائے راستے میں ہی چھوڑ دیا۔ پولیس کی طرف سے دی گئی معلومات کے مطابق سڑک پر چل رہی لڑکی کو وسنت کمار اور دنیش کمار نے اغوا کیا اور اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ اس کے بعد دونوں نے اپنے دوستوں پروشوتمن اور انبارسو کو بلایا اور لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔

متاثرہ کی شکایت پر، تنجاور ویسٹ پولیس نے دنیش کمار، وسنت کمار، پرشوتم، انبارسو اور آٹو ڈرائیور گرومورتی کو گرفتار کیا۔ اس معاملے کی شنوائی کرنے والی تنجاور مہیلا کورٹ نے 4 قصورواروں (دنیش کمار، وسنت کمار، پروشوتمن اور انبارسو) کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ وہیں آٹو ڈرائیور گرومورتی کو 7 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ عدالت کے اس فیصلے کے خلاف سبھی قصورواروں مدراس ہائی کورٹ کی مدورائی بنچ میں اپیل کی۔ جسٹس جے چندرن اور رام کرشنن کی بنچ نے اس معاملے کی سماعت کی۔ ہائی کورٹ نے اپیل خارج کرتے ہوئے نچلی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ اس کے علاوہ، چونکہ آٹو ڈرائیور گرومورتی کسی سنگین جرم میں ملوث نہیں تھا، اس لیے اس کی 7 سال کی قید کو کم کر کے 3 سال کر دیا گیا ہے۔

مدورائی (تمل ناڈو): مدراس ہائی کورٹ کی مدورائی بنچ نے اجتماعی عصمت دری معاملے میں نچلی عدالت کے حکم کو برقرار رکھا ہے۔ نچلی عدالت نے دہلی کی ایک لڑکی کی اجتماعی عصمت دری کے 4 قصورواروں کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ مجرموں نے نچلی عدالت کے فیصلے کو مدورائی ہائی کورٹ کی بنچ میں چیلنج کیا تھا۔ بتا دیں کہ سنہ 2018 میں دہلی سے کمبھ کونم آئی ایک بینک ملازمہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ دہلی کی ایک 27 سالہ لڑکی نے سنہ 2018 میں کمبھ کونم بینک جوائن کی تھی۔ وہ ٹرین کے ذریعے چینئی سے کمبھ کونم پہنچی۔ چونکہ آدھی رات تھی، ہوٹل جانے کے لیے اس نے آٹو بک کیا۔ اس کے بعد آٹو ڈرائیور گرومورتی کے ساتھ کسی بات پر تنازع ہوگیا۔ تبھی آٹو ڈرائیور نے لڑکی کو ہوٹل تک اتارنے کے بجائے راستے میں ہی چھوڑ دیا۔ پولیس کی طرف سے دی گئی معلومات کے مطابق سڑک پر چل رہی لڑکی کو وسنت کمار اور دنیش کمار نے اغوا کیا اور اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ اس کے بعد دونوں نے اپنے دوستوں پروشوتمن اور انبارسو کو بلایا اور لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔

متاثرہ کی شکایت پر، تنجاور ویسٹ پولیس نے دنیش کمار، وسنت کمار، پرشوتم، انبارسو اور آٹو ڈرائیور گرومورتی کو گرفتار کیا۔ اس معاملے کی شنوائی کرنے والی تنجاور مہیلا کورٹ نے 4 قصورواروں (دنیش کمار، وسنت کمار، پروشوتمن اور انبارسو) کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ وہیں آٹو ڈرائیور گرومورتی کو 7 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ عدالت کے اس فیصلے کے خلاف سبھی قصورواروں مدراس ہائی کورٹ کی مدورائی بنچ میں اپیل کی۔ جسٹس جے چندرن اور رام کرشنن کی بنچ نے اس معاملے کی سماعت کی۔ ہائی کورٹ نے اپیل خارج کرتے ہوئے نچلی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ اس کے علاوہ، چونکہ آٹو ڈرائیور گرومورتی کسی سنگین جرم میں ملوث نہیں تھا، اس لیے اس کی 7 سال کی قید کو کم کر کے 3 سال کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : Gang Rape in Kanchipuram کالج طالبہ کے ساتھ چاقو کی نوک پر گینگ ریپ، پانچ گرفتار

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.