ETV Bharat / bharat

مدھیہ پردیش: بھوری بائی کا مزدوری سے 'پدم شری' تک کا سفر

پدم شری بھوری بائی پہلی خاتون بھیل آرٹسٹ ہیں جنہوں نے اپنی پینٹنگ کے لئے کاغذ اور کینوس کا استعمال کیا۔ ان کی پینٹنگ مدھیہ پردیش میوزیم کے علاوہ دوسری کئی ریاستوں میں رکھی گئی ہیں۔ فن کے شعبے میں انہیں مدھیہ پردیش کا سب سے بڑا اعزاز حاصل ہے۔

author img

By

Published : Mar 7, 2021, 12:20 PM IST

Madhya Prades
Madhya Prades

بھوپال کے بھارت بھون کی ان دیواروں کو غور سے دیکھیں۔ یہ تصاویر صرف تصاویر نہیں ہیں۔ یہ تصویریں ایک محنت کش خاتون آرٹسٹ کی جدوجہد کی داستان بیان کرتی ہیں۔ ان تصویروں میں اس خاتون مزدور کی بھوک، پیاس اور گاؤں سے شہر تک پہنچنے کی جدوجہد پوشیدہ ہے۔ اسی جدوجہد نے اس محنت کش خاتون کو آج ایک پدم شری بنایا ہے۔ ہم بات کر رہے ہیں بھوری بائی کی جنہوں نے کبھی بھارت بھون میں مزدوری کی تھی، آج اسی بھارت بھون میں بھوری بائی بطور مہمان خصوصی پدم شری بھوری بائی بن کر موجود تھیں۔

مدھیہ پردیش: بھوری بائی کا مزدوری سے 'پدم شری' تک کا سفر

مدھیہ پردیش کے ضلع جھابوا کے پیٹول گاؤں میں پیدا ہوئیں بھوری بائی کو بچپن سے ہی پینٹنگ کا شوق تھا۔ وہ اپنے گھر کی دیواروں پر تصویریں بناتی تھیں۔ انہوں نے کبھی ایوارڈ کی توقع نہیں کی تھی۔

بھوری بائی نے بچپن سے ہی زندگی میں جدوجہد کی۔ جب وہ دس سال کی تھیں تو وہ اپنے گھر والوں کے ساتھ کام کرنے گاؤں سے باہر جایا کرتی تھیں۔ ایک دن ان کے گھر میں آتشزدگی کا حادثہ پیش آگیا جس میں گھر کا سب کچھ خاکستر ہو گیا۔

بھوری بائی کی شادی 17 سال کی عمر میں ہوئی تھی۔ شادی کے بعد ان کے شوہر مزدوری کے لئے انہیں لے کر بھوپال آگئے۔ اس وقت بھارت بھون کا تعمیراتی کام جاری تھا، اس لئے وہاں مزدوری مل گئی۔ بھارت بھون میں مزدوری کے دوران ان کی ملاقات گرو جے سوامی ناتھن سے ہوئی۔ انہوں نے بھوری بائی کو تصویر بنانے کے لئے ترغیب دی۔ جس کے بعد بھوری بائی نے اپنی جدوجہد کو تصویروں کے ذریعہ پیش کیا۔ یہ تصویریں سوامی ناتھن کو بہت پسند آئیں اور یہیں سے بھور بائی کے فن کو شناخت ملنے لگی۔

بھوری بائی کے لئے یہ سب ایک خواب کی طرح تھا۔ بھارت بھون پہنچ کر بھوری بائی کو وہ تمام باتیں یاد آئیں جب وہ اینٹیں ڈھوتی تھیں، درخت کے نیچے روٹی کھاتی تھیں۔ بھوری بائی کی آنکھیں ان ساری باتوں کو یاد کرکے بھر جاتی ہیں۔

پدم شری بھوری بائی پہلی خاتون بھیل آرٹسٹ ہیں جنہوں نے اپنی پینٹنگ کے لئے کاغذ اور کینوس کا استعمال کیا۔ ان کی پینٹنگ مدھیہ پردیش میوزیم کے علاوہ دوسری کئی ریاستوں میں رکھی گئی ہیں۔ فن کے شعبہ میں انہیں مدھیہ پردیش کا سب سے بڑا اعزاز حاصل ہے۔ آج وہ بھیل آرٹ اور پیتھوریا آرٹ پر ورکشاپس منعقد کرنے کے لیے بھارت کی مختلف ریاستوں میں جاتی ہیں۔ بھوری بائی نے بھارت کے قدیم لوک فن کو دیگر مصوروں کے ساتھ مل کر بین الاقوامی سطح پر پہنچایا ہے۔

بھوپال کے بھارت بھون کی ان دیواروں کو غور سے دیکھیں۔ یہ تصاویر صرف تصاویر نہیں ہیں۔ یہ تصویریں ایک محنت کش خاتون آرٹسٹ کی جدوجہد کی داستان بیان کرتی ہیں۔ ان تصویروں میں اس خاتون مزدور کی بھوک، پیاس اور گاؤں سے شہر تک پہنچنے کی جدوجہد پوشیدہ ہے۔ اسی جدوجہد نے اس محنت کش خاتون کو آج ایک پدم شری بنایا ہے۔ ہم بات کر رہے ہیں بھوری بائی کی جنہوں نے کبھی بھارت بھون میں مزدوری کی تھی، آج اسی بھارت بھون میں بھوری بائی بطور مہمان خصوصی پدم شری بھوری بائی بن کر موجود تھیں۔

مدھیہ پردیش: بھوری بائی کا مزدوری سے 'پدم شری' تک کا سفر

مدھیہ پردیش کے ضلع جھابوا کے پیٹول گاؤں میں پیدا ہوئیں بھوری بائی کو بچپن سے ہی پینٹنگ کا شوق تھا۔ وہ اپنے گھر کی دیواروں پر تصویریں بناتی تھیں۔ انہوں نے کبھی ایوارڈ کی توقع نہیں کی تھی۔

بھوری بائی نے بچپن سے ہی زندگی میں جدوجہد کی۔ جب وہ دس سال کی تھیں تو وہ اپنے گھر والوں کے ساتھ کام کرنے گاؤں سے باہر جایا کرتی تھیں۔ ایک دن ان کے گھر میں آتشزدگی کا حادثہ پیش آگیا جس میں گھر کا سب کچھ خاکستر ہو گیا۔

بھوری بائی کی شادی 17 سال کی عمر میں ہوئی تھی۔ شادی کے بعد ان کے شوہر مزدوری کے لئے انہیں لے کر بھوپال آگئے۔ اس وقت بھارت بھون کا تعمیراتی کام جاری تھا، اس لئے وہاں مزدوری مل گئی۔ بھارت بھون میں مزدوری کے دوران ان کی ملاقات گرو جے سوامی ناتھن سے ہوئی۔ انہوں نے بھوری بائی کو تصویر بنانے کے لئے ترغیب دی۔ جس کے بعد بھوری بائی نے اپنی جدوجہد کو تصویروں کے ذریعہ پیش کیا۔ یہ تصویریں سوامی ناتھن کو بہت پسند آئیں اور یہیں سے بھور بائی کے فن کو شناخت ملنے لگی۔

بھوری بائی کے لئے یہ سب ایک خواب کی طرح تھا۔ بھارت بھون پہنچ کر بھوری بائی کو وہ تمام باتیں یاد آئیں جب وہ اینٹیں ڈھوتی تھیں، درخت کے نیچے روٹی کھاتی تھیں۔ بھوری بائی کی آنکھیں ان ساری باتوں کو یاد کرکے بھر جاتی ہیں۔

پدم شری بھوری بائی پہلی خاتون بھیل آرٹسٹ ہیں جنہوں نے اپنی پینٹنگ کے لئے کاغذ اور کینوس کا استعمال کیا۔ ان کی پینٹنگ مدھیہ پردیش میوزیم کے علاوہ دوسری کئی ریاستوں میں رکھی گئی ہیں۔ فن کے شعبہ میں انہیں مدھیہ پردیش کا سب سے بڑا اعزاز حاصل ہے۔ آج وہ بھیل آرٹ اور پیتھوریا آرٹ پر ورکشاپس منعقد کرنے کے لیے بھارت کی مختلف ریاستوں میں جاتی ہیں۔ بھوری بائی نے بھارت کے قدیم لوک فن کو دیگر مصوروں کے ساتھ مل کر بین الاقوامی سطح پر پہنچایا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.