ETV Bharat / bharat

Protection Shia Waqf Property شیعہ وقف جائیدادوں کے تحفظ کےلیے ضلع انتظامیہ نے کمیٹی تشکیل دی

وقف جائیداد بچاؤ مہم میں تیزی لانے کی غرض سے شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے پریس کانفرنس منعقد کی جس کے بعد انتظامیہ حرکت میں آیا اور وقف جائیداد کی پیمائش اور وہاں سے غیر قانونی قبضوں کو ہٹانے کے لیے کمیٹی تشکیل دی۔ Maulana Kalbe Jawad Press Conference

author img

By

Published : Dec 13, 2022, 7:31 PM IST

Measure and Protection of Shia Waqf Property
شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد

لکھنؤ: وقف املاک پر ناجائز قبضوں اور اوقاف کی زمینوں کی پیمائش نہ کرائے جانے کے خلاف مولانا سید کلب جواد نقوی نے اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں دیگر اوقاف کی زمینوں کے ساتھ خاص طور پر وقف کربلا عباس باغ اور مسجد شاہدرا کی املاک سے غیر قانونی قبضے ہٹوانے اور پیمائش کا مطالبہ کیا گیا۔ اس پریس کانفرنس کا اثر یہ ہوا کہ کچھ ہی دیر کے بعد ضلع مجسٹریٹ نے وقف کربلا عباس باغ کی پیمائش اور غیر قانونی قبضوں کوہٹوانے کے لیے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی جو جانچ کرکے غیر قانونی قبضے ہٹوانے کا کام کرے گی۔ Committee Formed for Protection of Shia waqf property

شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد

پریس کانفرنس میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے مولانا کلب جواد نقوی نے کہا کہ 'وقف بچاؤ تحریک ابھی ختم نہیں ہوئی بلکہ جاری ہے۔ خرابی صحت کی وجہ سے گزشتہ کچھ ماہ سے یہ تحریک ملتوی تھی لیکن انشا اللہ اب اوقاف کی املاک کے تحفظ اور غیر قانونی قبضوں کو ہٹوانے کے لیے تحریک شروع کی جائےگی۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں مایاوتی کے دور اقتدار میں اوقاف کی زمینوں پر غیر قانونی قبضے ہوئے اور زمین مافیا سے خطیر رقم لے کر وقف اراضی الاٹ کی گئیں۔ مولان کلب جواد نے کہا کہ مسجد شاہدرا کی زمین بھی مایاوتی کے زمانے میں این او سی جاری کرکے دے دی تھی۔ مسجد شاہدرا کی 27 بیگھہ زمین جو شیعہ وقف بورڈ کی ملکیت ہے، این او سی کے ذریعہ دوسروں کو دے دی گئی۔ Waqf Protection Property Campaign

مولانا کلب جواد نے مطالبہ کیا کہ اس این او سی کو رد کیا جائے اور زمین شیعہ وقف بورڈ کو واپس کی جائے۔ مولانا نے کہا کہ کربلا عباس باغ کی زمین پر غیر قانونی قبضے اور تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے۔ ہم نے اور شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین علی زیدی نے بار بار ضلع مجسٹریٹ اور متعلقہ افسران سے بات چیت کی۔ اس سلسلے میں مسلسل خط لکھے گئے لیکن ابھی تک انتظامیہ کی طرف سے کوئی کاروائی نہیں ہوئی۔ اس سے پہلے جب ہم نے کربلا عباس باغ کے لئے تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا تھا اس وقت ضلع مجسٹریٹ اور متعلقہ افسران نے یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ ایک ماہ کے اندر کربلا عباس باغ کی پیمائش شروع ہوگی اور غیر قانونی تعمیرات کو رکوایا جائے گا لیکن چار مہینے گزر جانے کے بعد بھی ابھی تک کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔ اس لئے ہم دوبارہ تحریک شروع کرنے جارہے ہیں

مولان کلب جواد نے کہا کہ 15 دسمبر جمعرات کو ہم کربلا عباس باغ پر دھرنا شروع کریں گے اور جب تک کربلا کی پیمائش اور غیر قانونی تعمیرات کو ختم نہیں کرایا جائے گا، یہ دھرنا جاری رہے گا مولانا نے کہا کہ کربلا عباس باغ کے علاوہ امام باڑہ غفران مآب، وقف حاجی مسیتا، وقف عظیم اللہ خاں اور دیگر اوقاف کی زمینوں کی بھی پیمائش کرائی جائے۔ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پر عزم ہیں اور انہوں نے کہا بھی ہے کہ اوقاف کی املاک سے غیر قانونی قبضے ہٹوائے جائیں لیکن انتظامیہ حکومت کو بدنام کرنے کے لئے مناسب کاروائی نہیں کررہی ہے۔

مولانا کلب جواد کی پریس کانفرنس کے کچھ ہی دیر کے بعد ضلع مجسٹریٹ نے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی، جس کا مقصد وقف کربلا عباس باغ کی پیمائش اور وہاں غیر قانونی قبضو ں کو ہٹوانا ہے۔ اس سلسلے میں یہ کمیٹی جانچ کرے گی اور رپورٹ کی بنیاد پر کاروائی کی جائے گی۔ پریس کانفرنس میں شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین علی زیدی اور وقف بچاؤ آندولن کے رکن شمیل شمسی بھی موجود تھے۔

لکھنؤ: وقف املاک پر ناجائز قبضوں اور اوقاف کی زمینوں کی پیمائش نہ کرائے جانے کے خلاف مولانا سید کلب جواد نقوی نے اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں دیگر اوقاف کی زمینوں کے ساتھ خاص طور پر وقف کربلا عباس باغ اور مسجد شاہدرا کی املاک سے غیر قانونی قبضے ہٹوانے اور پیمائش کا مطالبہ کیا گیا۔ اس پریس کانفرنس کا اثر یہ ہوا کہ کچھ ہی دیر کے بعد ضلع مجسٹریٹ نے وقف کربلا عباس باغ کی پیمائش اور غیر قانونی قبضوں کوہٹوانے کے لیے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی جو جانچ کرکے غیر قانونی قبضے ہٹوانے کا کام کرے گی۔ Committee Formed for Protection of Shia waqf property

شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد

پریس کانفرنس میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے مولانا کلب جواد نقوی نے کہا کہ 'وقف بچاؤ تحریک ابھی ختم نہیں ہوئی بلکہ جاری ہے۔ خرابی صحت کی وجہ سے گزشتہ کچھ ماہ سے یہ تحریک ملتوی تھی لیکن انشا اللہ اب اوقاف کی املاک کے تحفظ اور غیر قانونی قبضوں کو ہٹوانے کے لیے تحریک شروع کی جائےگی۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں مایاوتی کے دور اقتدار میں اوقاف کی زمینوں پر غیر قانونی قبضے ہوئے اور زمین مافیا سے خطیر رقم لے کر وقف اراضی الاٹ کی گئیں۔ مولان کلب جواد نے کہا کہ مسجد شاہدرا کی زمین بھی مایاوتی کے زمانے میں این او سی جاری کرکے دے دی تھی۔ مسجد شاہدرا کی 27 بیگھہ زمین جو شیعہ وقف بورڈ کی ملکیت ہے، این او سی کے ذریعہ دوسروں کو دے دی گئی۔ Waqf Protection Property Campaign

مولانا کلب جواد نے مطالبہ کیا کہ اس این او سی کو رد کیا جائے اور زمین شیعہ وقف بورڈ کو واپس کی جائے۔ مولانا نے کہا کہ کربلا عباس باغ کی زمین پر غیر قانونی قبضے اور تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے۔ ہم نے اور شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین علی زیدی نے بار بار ضلع مجسٹریٹ اور متعلقہ افسران سے بات چیت کی۔ اس سلسلے میں مسلسل خط لکھے گئے لیکن ابھی تک انتظامیہ کی طرف سے کوئی کاروائی نہیں ہوئی۔ اس سے پہلے جب ہم نے کربلا عباس باغ کے لئے تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا تھا اس وقت ضلع مجسٹریٹ اور متعلقہ افسران نے یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ ایک ماہ کے اندر کربلا عباس باغ کی پیمائش شروع ہوگی اور غیر قانونی تعمیرات کو رکوایا جائے گا لیکن چار مہینے گزر جانے کے بعد بھی ابھی تک کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔ اس لئے ہم دوبارہ تحریک شروع کرنے جارہے ہیں

مولان کلب جواد نے کہا کہ 15 دسمبر جمعرات کو ہم کربلا عباس باغ پر دھرنا شروع کریں گے اور جب تک کربلا کی پیمائش اور غیر قانونی تعمیرات کو ختم نہیں کرایا جائے گا، یہ دھرنا جاری رہے گا مولانا نے کہا کہ کربلا عباس باغ کے علاوہ امام باڑہ غفران مآب، وقف حاجی مسیتا، وقف عظیم اللہ خاں اور دیگر اوقاف کی زمینوں کی بھی پیمائش کرائی جائے۔ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پر عزم ہیں اور انہوں نے کہا بھی ہے کہ اوقاف کی املاک سے غیر قانونی قبضے ہٹوائے جائیں لیکن انتظامیہ حکومت کو بدنام کرنے کے لئے مناسب کاروائی نہیں کررہی ہے۔

مولانا کلب جواد کی پریس کانفرنس کے کچھ ہی دیر کے بعد ضلع مجسٹریٹ نے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی، جس کا مقصد وقف کربلا عباس باغ کی پیمائش اور وہاں غیر قانونی قبضو ں کو ہٹوانا ہے۔ اس سلسلے میں یہ کمیٹی جانچ کرے گی اور رپورٹ کی بنیاد پر کاروائی کی جائے گی۔ پریس کانفرنس میں شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین علی زیدی اور وقف بچاؤ آندولن کے رکن شمیل شمسی بھی موجود تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.