جموں میں کشمیری پنڈت ملازمین کی حمایت میں رام ولاس کی لوک جن شکتی پارٹی جموں کشمیر یونٹ نے احتجاج کیا۔ لوک جن شکتی پارٹی کے جموں کشمیر صدر رفیق ملک کی قیادت میں پارٹی لیڈروں کی ایک ٹیم جموں میں ریلیف کمشنر کے دفتر میں احتجاجی مقام پر پہنچی، جہاں مہاجر پندت ملازمین چار مہینوں سے احتجاج پر بیٹھے ہیں اور مطالبہ کررہے ہیں کہ ان کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے۔ رفیق ملک نے احتجاجی ملازمین کو منتقل کرنے کے مطالبے کو جائز قرار دیا اور حکومت سے فوری ریلیف کا مطالبہ کیا۔ Lok Jan Shakti Party JK Protest in Jammu
اس موقع پر رفیق ملک نے کہا کہ وادی میں حالات بالکل بھی سازگار نہیں ہیں۔ انٹیلی جنس ایجنسیوں کے حوالے سے تازہ ترین رپورٹس میں ایسی اطلاعات ملی ہیں کہ دہشت گرد تنظیمیں وادی میں رہنے والی اقلیتوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ایسے میں حکومت ان ملازمین کو قربانی کا بکرا بنانے کی کوشش نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی اپنے پورے رنگ میں ہے کیونکہ جموں و کشمیر میں پچھلے تین سالوں سے جمہوریت بحال نہیں ہوئی ہے۔ عوامی مسائل کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ جس سے ثابت ہوتا ہے کہ بیوروکریسی کو مقامی لوگوں سے کتنی ہمدردی اور فکر ہے۔
لوک جن شکتی پارٹی کے جموں کشمیر صدر رفیق ملک نے کہا کہ جموں نژاد کشمیری ہندو اور ریزروڈ کیٹیگری کے ملازمین گزشتہ کئی مہینوں سے دھرنے پر ہیں لیکن انتظامیہ ان کے جائز مطالبات کو نظر انداز کرتے ہوئے ریلیف دینے سے آنکھیں چرا رہی ہے۔ رفیق ملک نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیر میں حالات معمول پر آنے تک ان ملازمین کو ریلیف دیا جائے۔