کانفرنس میں این سی پی کے مقامی صدر آصف شیخ نے کہا کہ انہوں نے شہر مالیگاؤں میں واقع مالدہ، گرووار وارڈ اور اطراف کے علاقوں کا جائزہ لیا، جس کے مطابق علاقے میں سو سے زائد مساجد، مدارس اور خانقاہیں موجود ہیں، ان علاقوں کی 99 فیصد آبادی مسلمانوں پر مشتمل ہے۔ اس کے باوجود ان علاقوں میں قبرستان موجود نہیں ہے حالانکہ علاقے میں ایک قبرستان کی اشد ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج شہر کی آبادی میں تیز رفتاری سے اضافہ ہوتا جارہا ہے اور دوسرے شہروں سے آنے والے لوگ بھی قومی شاہراہ کی دوسری جانب آباد ہونے لگے ہیں۔
آصف شیخ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جب ان علاقوں میں کسی کی میت ہوتی ہے تو انہیں تدفین کیلئے ایک طویل سفر طے کر کے شہر کے بڑا قبرستان تک آنا پڑتا ہے، انہوں نے کہا کہ اگر کارپوریشن انتظامیہ، ٹاؤن پلانر ڈپارٹمنٹ توجہ دیں تو اس علاقے میں ایک نئے قبرستان کا انتظام کیا جاسکتا ہے۔
اس سلسلے میں آصف شیخ نے شہر کے مشرقی حصے میں واقع جمہور اسکول کے پاس نیشنل شاہراہ سے متصل نالے کے قریب ایک ساڑھے آٹھ ایکڑ زمین کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ جگہ پرائیوٹ ہے لیکن کارپوریشن اس زمین کے مالک سے بات چیت کے ذریعے اس کو حاصل کرسکتی ہے اور دوسری صورت میں اگر مالک نے زمین دینے سے انکار بھی کر دیا تو کارپوریشن کو اختیار ہے کہ زمین مالک کی اجازت کے بغیر اس زمین کی قیمت ادا کرکے قانونی طور پر قبرستان کی منظوری دے سکتی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ میونسپل ایڈمنسٹریٹر نے مسلم بستیوں کا دورہ کیا
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس تعلق سے وہ ضرورت پڑنے پر عوامی تحریک بھی چلائیں گے، انہوں نے اس بات کا ارادہ ظاہر کیا کہ وہ جلد ہی کارپوریشن میئر اور کمشنر سے وفد کی شکل میں ملاقات کریں گے اور قبرستان سے متعلق کوئی مستقل فیصلہ لیں گے۔