چراغ پاسوان نے میٹنگ کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ پارٹی سے باغی ہوئے لیڈران کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ میٹنگ میں باغیوں کی شدید مذمت کی گئی۔ باغی گروپ کے تمام فیصلوں کو غیر آئینی قرار دیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی باغی دھڑے کے رہنما پشوپتی کمار پارس اور ان کے چار حامی ارکان پارلیمنٹ کو پارٹی سے باہر کردیا۔
پاسوان نے بتایا کہ پارٹی کے بانی رام ولاس پاسوان کی سالگرہ کے موقع پر 5 جولائی سے بہار کے حاجی پور سے آشیرواد یاترا نکالی جائے گی اور پوری ریاست میں عوامی رابطہ مہم چلائی جائے گی۔
میٹنگ میں مرحوم پاسوان کو بھارت رتن سے نوازنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
ایل جے پی کی میٹنگ شروع ہونے سے قبل پارٹی کے صدر چراغ پاسوان نے پارٹی کے بانی اور اپنے والد مرحوم رام ولاس پاسوان کو خراج عقیدت پیش کیا۔ بعد میں ایگزیکٹو ممبران کو پارٹی آئین کاحلف دلایا گیا۔
ایل جے پی پر کنٹرول کے تعلق سے چراغ پاسوان اوران کے چچا پشوپتی کمار پارس کے درمیان جدوجہد چل رہی ہے۔ گذشتہ دنوں ایل جے پی کے چھ ممبران پارلیمنٹ میں سے چارنے پارس کو پارلیمانی پارٹی کا لیڈر منتخب کر لیا تھا اور لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے اپنی منظوری دینے کی درخواست کی تھی۔ برلا نے بھی اپنی منظوری دے دی تھی۔
بعد میں پارس نے پٹنہ میں پارٹی کی قومی ایگزیکٹو کی میٹنگ بلائی جس میں پاسوان کو قومی صدر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ اس کے بعد پارس پارٹی کی تمام یونٹوں کو تحلیل کردیا۔
مزید پڑھیں:
قانونی طریقے سے طویل لڑائی لڑیں گے: چراغ
پاسوان نے کل ہی مسٹربرلا سے مل کر اپنے فیصلہ پر نظرثانی کرنے کی اپیل کی تھی۔ پاسوان نے پارٹی کی قومی ایگزیکٹو کی پٹنہ میں بلائی گئی میٹنگ کو غیرقانونی بتایا ہے۔ پارس نے آج بلائی گئی میٹنگ کو غیرقانونی قراردیا ہے اورکہا ہے کہ جو بھی اس میٹنگ میں حصہ لیں گے وہ خود بخود معطل سمجھے جائیں گے۔
اس درمیان دونوں گروپ نے حقیقی ایل جے پی ہونے کے تعلق سے الیکشن کمیشن میں بھی اپیل کی ہے۔