بنگلورو: ایک غیر معروف تنظیم اسلامی مزاحمتی کونسل (آئی آر ای ) نے مبینہ طور پر 19 نومبر کو منگلورو دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے ایک 'رکن محمد شارق' نے کدری میں واقع ایک مندر پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔ ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (لا اینڈ آرڈر) آلوک کمار نے کہا کہ پولیس اس تنظیم کی اصلیت کی تصدیق کر رہی ہے۔ تنظیم نے اپنے بیان میں کہا کہ محمد شارق نے منگلورو میں زعفرانی شدت پسندوں کے گڑھ کدری میں واقع ایک مندر پر حملہ کرنے کی کوشش کی، جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا ہے۔Little-known outfit IRC claims responsibility for Mangaluru blast
تنظیم کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ اگرچہ یہ آپریشن اپنے مقاصد کو پورا نہیں کرسکا، لیکن پھر بھی ہم اسے حکمت عملی کے نقطہ نظر سے کامیاب سمجھتے ہیں کیونکہ ریاستی اور مرکزی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو مطلوب ہونے اور تعاقب کے باوجود شارق نہ صرف کامیابی کے ساتھ ان سے بچنے میں کامیاب رہا بلکہ حملہ کرنے کی تیاری بھی کر لی اور جہاں تک شارق کی گرفتاری پر خوشی منانے والوں کا تعلق ہے، تو ہم کہتے ہیں کہ آپ کی خوشی قلیل مدتی رہے گی اور آپ کو اپنے ظلم کا بدلہ جلد ہی ملے گا۔ آپ ہماری نظروں میں ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ Mangaluru Auto Blast منگلور آٹو دھماکہ کیس میں پولیس نے تین افراد کو کیا گرفتار
حملے کے بارے میں آئی آر ای نے کہا کہ ہم اس جنگ اور فسطائیوں کی طرف سے مزاحمت کے راستے پر مجبور ہیں اور ہم صرف ریاستی شدت پسندی کی بدترین شکلوں کا جواب دے رہے ہیں۔ ہم صرف اس لیے جوابی کارروائی کر رہے ہیں کیونکہ ہم پر کھلی جنگ کا اعلان کیا گیا ہے۔ موب لنچنگ ایک معمول بن چکا ہے، ہمیں دبانے اور ہمارے مذہب میں مداخلت کرنے کے لیے جابرانہ قانون سازی کی جاتی ہے، ہمارے بے گناہ جیلوں میں بند ہیں اور عوامی مقامات آج ہماری نسل کشی کی کال دی جاتی ہے۔ وائرل پوسٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اے ڈی جی پی آلوک کمار نے کہا کہ ہم تصدیق شدہ تنظیم کی اصلیت اور پوسٹ کے مواد کی سچائی کی تصدیق کر رہے ہیں۔