اورنگ آباد: ریاست مہاراشٹر کے ضلع اورنگ آباد کے ماہر قانون ایڈووکیٹ ابھے ٹکسال نے مبینہ لوجہاد کے خلاف قانون سازی پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی قانون سازی کا مقصد مسلم نوجوانوں کو نشانہ بنانا اور ہندو طبقے کو خوش کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر حکومت کو مبینہ لوجہاد معاملہ پر قانون سازی کرنے سے کچھ حاصل نہیں ہونے والا ہے کیونکہ یہ ایک مفروضہ ہے اور عدالت میں مفروضے کی کوئی وقعت نہیں ہوتی، تاہم اس قانون سازی کا واضح مقصد اس کی آڑ میں مسلم نوجوانوں کو نشانہ بنانا ہے۔ انہوں نے آر ایس ایس پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ آر ایس ایس ملک میں نفرت کی فضا ہموار کرکے اپنے مقاصد کو حاصل کرنا چاہتی ہے۔ Legal experts react strongly to legislation on Love jihad in Maharashtra
مزید پڑھیں: Love Jihad Law In The Assembly مہاراشٹر میں لو جہاد مخا لف بل کو لیکرہر سِمت مخالفت
وہیں معروف عالم ڈاکٹر عبدالرشید ندوی مدنی نے مبینہ لوجہاد پر قانون سازی کو منفی سیاست سے تعبیر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ریاست میں انتشار کی کیفیت پیدا ہوگی اور کسی لحاظ سے یہ ریاست کے حق میں نہیں ہے اور جہاں پر بی جے پی کی حکومت ہے وہیں اس طرح کا قانون بنایا جا رہا ہے تاکہ ایک مخصوص قوم کو نشانہ بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ لوجہاد قانون مفروضے پر مبنی ہوگا اور اس لیے عدالت میں ٹک نہیں پائے گا۔