ETV Bharat / bharat

آٹھ دسمبر کو کسانوں کا ملک گیر مظاہرہ، بائیں محاذ کی حمایت

author img

By

Published : Dec 5, 2020, 5:18 PM IST

بھارتیہ کسان یونین کے مظاہرے کو دیکھتے ہوئے بھارتی کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی) کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے پر بات کرنے کے لئے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کرے۔

کسان مظاہرہ کو بائیں محاذ کی حمایت
کسان مظاہرہ کو بائیں محاذ کی حمایت

قومی دارالحکومت نئی دہلی کے سرحد سنگھو بارڈر پر بھارتیہ کسان یونین کی جانب سے گذشتہ دس دنوں سے مظاہرہ جاری ہے۔ بھارتیہ کسان یونین کی جانب سے آئندہ 8 دسمبر 2020 کو بھارت بند کی اپیل کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ کسانوں کی جانب سے یہ مظاہرہ بھارت میں گذشتہ دنوں منظور ہوئے زرعی قوانین کے خلاف ہو رہا ہے۔

اس مظاہرہ میں کسانوں کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت ان کے مطالبات کو قبول نہیں کرتی اس وقت تک مظاہرہ جاری رہے گا۔

تاہم مظاہرہ میں شامل کسان اور مرکزی حکومت کے مابین مذاکرات جاری ہیں، آج مذاکرات کا پانچواں دن ہے۔

بھارتیہ کسان یونین کے مظاہرہ کو دیکھتے ہوئے بھارتی کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی) کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے پر بات کرنے کے لئے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کرے۔

راجہ نے کہا کہ کسانوں کو صاف یقین ہے کہ ان زرعی قوانین کو حکومت کو منسوخ کرنا پڑے گا۔

اس سے قبل کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری نے بھی پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کا مطالبہ کیا تھا۔

وہیں جب کسانوں کی جانب سے آئندہ بھارت بند رکھنے کی اپیل کی گئی ہے۔ اس پر بائیں بازو کی جماعتوں نے 8 دسمبر 2020 کو کسانوں کے 'بھارت بند' کے مطالبے پر احتجاج کرنے کے لئے اپنی حمایت میں توسیع کردی۔

بائیں بازو کی پانچ جماعتوں نے 8 دسمبر 2020کو کسانوں کی تنظیموں کی طرف سے بلائی جانے والی ملک گیر ہڑتال میں اپنی حمایت میں توسیع کی۔

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) ، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا ، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ-لیننسٹ) ، ریولویشنری سوشلسٹ پارٹی آف انڈیا اور آل انڈیا فارورڈ بلاک نے مشترکہ بیان میں یہ اعلان کیا ہے۔

مزید پڑھیں: 'اب صرف وزیر اعظم سے ہی مذاکرات ہوں گے'

بائیں بازو کی جماعتیں زرعی قوانین کے خلاف ملک بھر سے کسان تنظیموں کی طرف سے جاری احتجاج کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے ان کے بھارت بند کی بھی اپیل کی ہے۔

بائیں بازو کی جماعتوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بائیں بازو کی جماعتیں کسانوں کے تینوں زرعی قوانین اور بجلی (ترمیمی) بل 2020 کو ختم کرنے کے مطالبے کی حمایت کرتی ہیں ۔

بائیں بازو کی جماعتوں نے دیگر تمام سیاسی جماعتوں سے بھی اپیل کی ہے وہ تمام سیاسی جماعتیں کسان کے بھارت بند اعلان کی حمایت کریں جو کسانوں کے ساتھ کھڑی ہیں اور زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں

کسان رہنماؤں اور مرکزی وزرا کے مابین گفتگو کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا ہے، آج بھی مذاکرات جاری ہیں۔

کسانوں نے قوانین میں ترمیم کرنے کے مرکز کی تجویز کو مسترد کردیا ہے اور اس کے بجائے مطالبہ کیا ہے کہ قانون کو منسوخ کرنے کے لئے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلایا جائے۔

قومی دارالحکومت نئی دہلی کے سرحد سنگھو بارڈر پر بھارتیہ کسان یونین کی جانب سے گذشتہ دس دنوں سے مظاہرہ جاری ہے۔ بھارتیہ کسان یونین کی جانب سے آئندہ 8 دسمبر 2020 کو بھارت بند کی اپیل کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ کسانوں کی جانب سے یہ مظاہرہ بھارت میں گذشتہ دنوں منظور ہوئے زرعی قوانین کے خلاف ہو رہا ہے۔

اس مظاہرہ میں کسانوں کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت ان کے مطالبات کو قبول نہیں کرتی اس وقت تک مظاہرہ جاری رہے گا۔

تاہم مظاہرہ میں شامل کسان اور مرکزی حکومت کے مابین مذاکرات جاری ہیں، آج مذاکرات کا پانچواں دن ہے۔

بھارتیہ کسان یونین کے مظاہرہ کو دیکھتے ہوئے بھارتی کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی) کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے پر بات کرنے کے لئے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کرے۔

راجہ نے کہا کہ کسانوں کو صاف یقین ہے کہ ان زرعی قوانین کو حکومت کو منسوخ کرنا پڑے گا۔

اس سے قبل کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری نے بھی پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کا مطالبہ کیا تھا۔

وہیں جب کسانوں کی جانب سے آئندہ بھارت بند رکھنے کی اپیل کی گئی ہے۔ اس پر بائیں بازو کی جماعتوں نے 8 دسمبر 2020 کو کسانوں کے 'بھارت بند' کے مطالبے پر احتجاج کرنے کے لئے اپنی حمایت میں توسیع کردی۔

بائیں بازو کی پانچ جماعتوں نے 8 دسمبر 2020کو کسانوں کی تنظیموں کی طرف سے بلائی جانے والی ملک گیر ہڑتال میں اپنی حمایت میں توسیع کی۔

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) ، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا ، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ-لیننسٹ) ، ریولویشنری سوشلسٹ پارٹی آف انڈیا اور آل انڈیا فارورڈ بلاک نے مشترکہ بیان میں یہ اعلان کیا ہے۔

مزید پڑھیں: 'اب صرف وزیر اعظم سے ہی مذاکرات ہوں گے'

بائیں بازو کی جماعتیں زرعی قوانین کے خلاف ملک بھر سے کسان تنظیموں کی طرف سے جاری احتجاج کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے ان کے بھارت بند کی بھی اپیل کی ہے۔

بائیں بازو کی جماعتوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بائیں بازو کی جماعتیں کسانوں کے تینوں زرعی قوانین اور بجلی (ترمیمی) بل 2020 کو ختم کرنے کے مطالبے کی حمایت کرتی ہیں ۔

بائیں بازو کی جماعتوں نے دیگر تمام سیاسی جماعتوں سے بھی اپیل کی ہے وہ تمام سیاسی جماعتیں کسان کے بھارت بند اعلان کی حمایت کریں جو کسانوں کے ساتھ کھڑی ہیں اور زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں

کسان رہنماؤں اور مرکزی وزرا کے مابین گفتگو کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا ہے، آج بھی مذاکرات جاری ہیں۔

کسانوں نے قوانین میں ترمیم کرنے کے مرکز کی تجویز کو مسترد کردیا ہے اور اس کے بجائے مطالبہ کیا ہے کہ قانون کو منسوخ کرنے کے لئے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلایا جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.