ETV Bharat / bharat

Leech therapy وادی میں لیچ تھرپی کا روایتی علاج کافی مقبول ہورہا ہے

author img

By

Published : Mar 22, 2023, 2:10 PM IST

وادی کشمیر میں ہر سال نوروز نہایت ہی تزک و احتشام کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر لوگ لیچ تھیرپی کے ذریعہ اپنے جسم سے گندہ اور آلودہ خون نکلواتے ہیں اور مختلف بیماریوں سے نجات حاصل کرتے ہیں۔Leech therapy in bijbehara

وادی میں لیچ تھرپی کا روایتی علاج کافی مقبول ہورہا ہے
وادی میں لیچ تھرپی کا روایتی علاج کافی مقبول ہورہا ہے
وادی میں لیچ تھرپی کا روایتی علاج کافی مقبول ہورہا ہے

اننت ناگ: موسم بہار شروع ہوتے ہی جہاں وادی کشمیر میں بڑے پیمانے پر شجر کاری کا آغاز ہوتا ہے، وہی نوروز کے موقعہ پر لوگ بڑے پیمانے پر لیچ تھیرپی کراتے ہیں۔ بتادیں کہ جونک کو مختلف امراض کی دوا تصور کیا جاتا ہے۔ قدیم یونانی طرز علاج کے مطابق جونک انسانی بدن پر بیٹھ کر جسم سے گندہ اور آلودہ خون چوس لیتے ہیں اور اس طرح سے انسان کو کئی امراض سے نجات مل جاتی ہے۔نوروز کے موقع پر لوگوں کی ایک بڑی تعداد لیچ تھیرپی کے لیے مختلف مراکز کا رخ کرتے ہیں۔ طبی ماہرین کا دعویٰ ہے کہ یہ طریقہ کار فیٹی لیور، ہائی بلڈ پریشر ، ہڈیوں اور جوڑوں کی تکالیف، جلد کی بیماریوں اور دیگر بیماریوں میں بہت مددگار ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق یہ روایت سینکڑوں سالوں سے چلی آ رہی ہے، ان کے آبا و اجداد بھی لیچ تھراپی میں کافی دلچسپی دکھاتے تھے، انہوں نے کہا کہ جونک کا علاج مختلف قسم کی بیماریوں میں کافی مددگار ثابت ہو تا ہے۔ جس کے لئے ہر سال وہ 21 مارچ کو مختلف یونانی یا دیگر مراکز کا رخ کرتے ہیں۔

ضلع اننت ناگ کے ڈورو علاقے میں حاجی غلام محی الدین کے گھر میں صبح سے ہی لیچ تھرپی کے لئے لوگوں کی لمبی قطار لگی ہوئی ہے اور لوگ اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں۔لوگوں کا ماننا ہے کہ لیچ تھرپی ایک شفا بخش علاج ہے اور اس سے بہت ساری بیماریاں ختم ہوجاتی ہیں۔انکا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ تمام سرکاری اسپتال میں لیچ تھرپی سہولیات میسر کرائے۔ بجبہاڈہ سے تعلق رکھنے والے عبدالحمید گزشتہ کئی برسوں سے اس علاج و معالجہ سے وابسطہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جونک تھراپی کا استعمال انفکشن کی صورت میں، خون کی گردش میں تبدیلی یا جلد کی بیماریوں کے لئے کیا جاتا ہے۔ جونک ایک حیرت انگیز دوا کے طور پر کام کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد خون چوسنا نہیں ہے بلکہ جونک کے تھوک میں پائے جانے والے خامروں کو خون میں داخل کرنا ہے۔ یہ خون کی مائیکرو سرکولیشن کو بہتر بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پچھلے 70 سالوں سے اس کام کے ساتھ وابسطہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جونک کے لعاب میں شامل کیمیائی مادے جسم میں داخل ہوتے ہیں، یہ کیمیائی مادے جسم میں خون کی روانی کو بہتر بناتے ہیں۔

مزید پڑھیں:۔ Unani Medical Therapies: قدیم طرز علاج کی طرف لوگوں کا بڑھتا رجحان

واضح رہے کہ موجود سائنسی دور میں جہاں شعبہ طب نے غیر معمولی ترقی کی ہے اور بیشتر بیماریوں کے علاج کو ممکن بنایا ہے، لیکن وادی میں آج بھی لوگ قدیم طرز علاج کے طور پر جونک کا استعال کرتے ہیں اور اس کے ذریعہ اپنے جسم سے گندے خون نکلواتے ہیں۔گزشتہ 10 برسوں کے دوران پُرانا طرز علاج اپنانے والوں میں 40 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں اب یونانی طب میں اعلی ڈگری یافتہ ڈاکٹروں کی اچھی خاصی تعداد بھی سامنے آرہی ہے۔

وادی میں لیچ تھرپی کا روایتی علاج کافی مقبول ہورہا ہے

اننت ناگ: موسم بہار شروع ہوتے ہی جہاں وادی کشمیر میں بڑے پیمانے پر شجر کاری کا آغاز ہوتا ہے، وہی نوروز کے موقعہ پر لوگ بڑے پیمانے پر لیچ تھیرپی کراتے ہیں۔ بتادیں کہ جونک کو مختلف امراض کی دوا تصور کیا جاتا ہے۔ قدیم یونانی طرز علاج کے مطابق جونک انسانی بدن پر بیٹھ کر جسم سے گندہ اور آلودہ خون چوس لیتے ہیں اور اس طرح سے انسان کو کئی امراض سے نجات مل جاتی ہے۔نوروز کے موقع پر لوگوں کی ایک بڑی تعداد لیچ تھیرپی کے لیے مختلف مراکز کا رخ کرتے ہیں۔ طبی ماہرین کا دعویٰ ہے کہ یہ طریقہ کار فیٹی لیور، ہائی بلڈ پریشر ، ہڈیوں اور جوڑوں کی تکالیف، جلد کی بیماریوں اور دیگر بیماریوں میں بہت مددگار ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق یہ روایت سینکڑوں سالوں سے چلی آ رہی ہے، ان کے آبا و اجداد بھی لیچ تھراپی میں کافی دلچسپی دکھاتے تھے، انہوں نے کہا کہ جونک کا علاج مختلف قسم کی بیماریوں میں کافی مددگار ثابت ہو تا ہے۔ جس کے لئے ہر سال وہ 21 مارچ کو مختلف یونانی یا دیگر مراکز کا رخ کرتے ہیں۔

ضلع اننت ناگ کے ڈورو علاقے میں حاجی غلام محی الدین کے گھر میں صبح سے ہی لیچ تھرپی کے لئے لوگوں کی لمبی قطار لگی ہوئی ہے اور لوگ اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں۔لوگوں کا ماننا ہے کہ لیچ تھرپی ایک شفا بخش علاج ہے اور اس سے بہت ساری بیماریاں ختم ہوجاتی ہیں۔انکا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ تمام سرکاری اسپتال میں لیچ تھرپی سہولیات میسر کرائے۔ بجبہاڈہ سے تعلق رکھنے والے عبدالحمید گزشتہ کئی برسوں سے اس علاج و معالجہ سے وابسطہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جونک تھراپی کا استعمال انفکشن کی صورت میں، خون کی گردش میں تبدیلی یا جلد کی بیماریوں کے لئے کیا جاتا ہے۔ جونک ایک حیرت انگیز دوا کے طور پر کام کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد خون چوسنا نہیں ہے بلکہ جونک کے تھوک میں پائے جانے والے خامروں کو خون میں داخل کرنا ہے۔ یہ خون کی مائیکرو سرکولیشن کو بہتر بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پچھلے 70 سالوں سے اس کام کے ساتھ وابسطہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جونک کے لعاب میں شامل کیمیائی مادے جسم میں داخل ہوتے ہیں، یہ کیمیائی مادے جسم میں خون کی روانی کو بہتر بناتے ہیں۔

مزید پڑھیں:۔ Unani Medical Therapies: قدیم طرز علاج کی طرف لوگوں کا بڑھتا رجحان

واضح رہے کہ موجود سائنسی دور میں جہاں شعبہ طب نے غیر معمولی ترقی کی ہے اور بیشتر بیماریوں کے علاج کو ممکن بنایا ہے، لیکن وادی میں آج بھی لوگ قدیم طرز علاج کے طور پر جونک کا استعال کرتے ہیں اور اس کے ذریعہ اپنے جسم سے گندے خون نکلواتے ہیں۔گزشتہ 10 برسوں کے دوران پُرانا طرز علاج اپنانے والوں میں 40 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں اب یونانی طب میں اعلی ڈگری یافتہ ڈاکٹروں کی اچھی خاصی تعداد بھی سامنے آرہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.