ریاست اترپردیش کے میرٹھ میں واقع چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں ڈاکٹر وکاس شرما کے ناول 'راہ کا پتھر' کا اجراء عمل میں آیا۔ اس موقع پر مہمانوں نے وکاس کے اس ناول کی تعریف بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ ناول جہاں دو عاشقوں کی محبت کو بیان کرتا ہے، وہیں یہ ہندو اور مسلمان کے درمیان پیدا کی جا رہی منافرت کو بھی ختم کرنے کا کام کرے گا۔
مہمانوں کا کہنا ہے کہ انسانیت کے راستے میں آنے والے پتھروں کو ہٹانے کے ساتھ ہندو اور مسلمان کے مابین محبت کا پیغام دینے کا کام کرے گی، میرٹھ کے وکاس شرما کی یہ کتاب 'راہ کا پتھر' کے نام سے ہی اپنی پہچان بنا چکی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ موجودہ ماحول کے پس منظر کو لیکر لکھی گئی یہ کتاب دو عاشق جوڑوں کی کہانی کے علاوہ دو مذاہب کے درمیان پیدا کیے جا رہے فاصلوں کو کم کرنے کے ساتھ ملک میں منافرت پھیلانے والوں کے لیے بھی ایک درس دیتی نظر آتی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ اورنگ آباد: منشی پریم چند کی یاد میں ادبی نشست کا اہتمام
دانشوروں کا ماننا ہے کہ 'راہ کا پتھر' یہ ناول مصنف کی اپنی ہم خیالی کے علاوہ حقیقت سے بھی روبرو کراتی ہے جو کہ یہ ایک بہترین ناول ہے اور آج کے ماحول میں اس طرح کی تخلیق کی بے حد ضرورت ہے۔
چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے پریم چند سیمنار حال میں منعقدہ پروگرام میں ڈاکٹر وکاس شرما کی کتاب 'راہ کے پتھر' کا اجراء اپنے آپ میں اس ناول کی عکاسی بیاں کرتا دکھائی دیتا ہے، یقینی طور پر ہم کہ سکتے ہیں کہ آج کے سماج میں اس طرح کی تقاریب کی بے حد ضرورت ہے جو ہمارے معاشرے میں بھارتی ہم آہنگی کو برقرار رکھ سکے۔