ETV Bharat / bharat

Rafale Jet Land in India رفائل کا 36واں طیارہ بھارت میں لینڈ ہوا

author img

By

Published : Dec 15, 2022, 7:43 PM IST

ایل اے سی پر جاری کشیدگی کے درمیان 36واں رفائل جیٹ بھارتی ایئر فورس کو موصول ہوا اور اس کے ساتھ ہی تمام 36 رفائل کا معاہدہ مکمل ہو گیا۔ India Deal with France for Rafale Jets

Rafale Jet Land in India
رفائل طیارہ کی بھارت میں لینڈنگ

دہلی: بھارت اور چین کے درمیان جاری سرحدی تنازع کی وجہ سے فضائیہ کو تمام 36 رفائل مل چکے ہیں۔ آج 36واں اور آخری رفائل جیٹ بھارت پہنچا۔ بھارت اور فرانس کے درمیان کُل 36 رفائل لڑاکا طیاروں کا معاہدہ ہوا تھا اور فائٹر جیٹ رفائل کی آخری قسط بھارت پہنچ گئی ہے، اس کے ساتھ ہی بھارت اور فرانس کے درمیان رفائل سودے کی تکمیل ہوئی۔ بھارتی فضائیہ نے بتایا کہ جمعرات کو 36ویں رافیل طیارے نے بھارت میں لینڈنگ کی اور اس طرح تمام 36 رفائل جیٹ بھارتی فضائیہ کا حصہ بن گئے۔ Indian Air Force

رفائل طیارہ کی بھارت میں لینڈنگ

فضائیہ نے جمعرات کو باضابطہ طور پر بتایا کہ رفائل سودے کا یہ پیک مکمل ہو گیا ہے۔ 36 رفائل لڑاکا طیاروں میں سے آخری طیارہ جمعرات کو فرانس کے راستے متحدہ عرب امارات پہنچا۔ وہاں رفائل نے ایئر فورس کے ٹینکر سے تیز رفتار (اینروٹ سِپ) ایندھن لیا اور پھر بھارت میں لینڈ ہوا۔ Rafael Fighter Jet

معلومات کے مطابق رفائل لڑاکا طیاروں کا ایک اسکواڈرن پاکستان کے ساتھ مغربی سرحد اور شمالی سرحد کی نگرانی کرے گا جبکہ ایک اسکواڈرن بھارت کے مشرقی سرحدی علاقے کی نگرانی کرے گا۔ دفاعی امور کے ماہرین کا یہ بھی ماننا ہے کہ رفائل سودے کی تکمیل کے ساتھ ہی بھارتی فضائیہ کی طاقت میں اضافہ ہوا ہے۔ خاص طور پر ایسے وقت میں جب چین کے ساتھ بین الاقوامی سرحد پر کشیدگی اور تنازع جاری ہے۔ 36واں رفائل لڑاکا طیارہ، جو جمعرات کو بھارت پہنچا، جلد ہی فضائیہ کے اسکواڈرن کا حصہ بن جائے گا۔ Dassault Aviation

رفائل لڑاکا طیارہ بھارت کے لیے خصوصی طور پر ڈیزائن اور تیار گیا ہے، اس میں ہیلمیٹ ماؤنٹیڈ سائٹ، رڈار وارننگ ریسیور، 10 گھنٹے کے لیے فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر، انفرا ریڈ سرچ، ٹریک سسٹم اور جیٹ میں ٹریکنگ سسٹم ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ فضائیہ نے حال ہی میں رفائل سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میٹیور میزائل اور ہوا سے زمین پر مار کرنے والے اسکالپ میزائل کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔ رفائل کے ہتھیاروں میں ہیمر میزائل بھی شامل کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے اہم معلومات دیتے ہوئے ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ میزائل کم فاصلے پر درست حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ساتھ ہی بھارتی فضائیہ نے دنیا کے جدید ترین لڑاکا طیارہ رفائل کے بھارت آنے کی تصویر کے ساتھ ایک اپ ڈیٹ شیئر کیا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت کو جولائی 2020 میں پانچ رفائل طیاروں کی پہلی کھیپ ایئر فورس اسٹیشن امبالا پر ملی۔ یہ جیٹ طیارے 17ویں اسکواڈرن کا حصہ تھے۔ اہم بات یہ ہے کہ 15 دسمبر کو، جس دن 36 واں رافیل بھارت میں اترا، بھارتی فضائیہ (IAF) بھارت۔چین سرحد کے قریب مشقیں کر رہی ہے۔ فضائیہ کی یہ مشق ملک کے مشرقی سیکٹر میں 16 دسمبر تک جاری رہے گی۔ اس مشق میں آسام کے تیج پور، چھبووا، جورہاٹ اور مغربی بنگال میں ہشیمارا کے فضائی اڈوں کو فعال کیے جانے کا امکان ہے۔

اس سلسلے میں سرکاری معلومات دیتے ہوئے بھارتی فضائیہ نے جمعرات کو کہا کہ فضائیہ کی مشرقی فضائی کمان 15 اور 16 دسمبر کو اپنے علاقے میں پہلے سے منصوبہ بند باقاعدہ مشق کر رہی ہے۔ اس مشق کی منصوبہ بندی توانگ میں حالیہ پیش رفت سے بہت پہلے کی گئی تھی اور اس کا ان پیش رفت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ آئی اے ایف کے عہدیدار نے بتایا کہ یہ مشق آئی اے ایف کے عملے کی تربیت کے لیے کی جارہی ہے۔

دہلی: بھارت اور چین کے درمیان جاری سرحدی تنازع کی وجہ سے فضائیہ کو تمام 36 رفائل مل چکے ہیں۔ آج 36واں اور آخری رفائل جیٹ بھارت پہنچا۔ بھارت اور فرانس کے درمیان کُل 36 رفائل لڑاکا طیاروں کا معاہدہ ہوا تھا اور فائٹر جیٹ رفائل کی آخری قسط بھارت پہنچ گئی ہے، اس کے ساتھ ہی بھارت اور فرانس کے درمیان رفائل سودے کی تکمیل ہوئی۔ بھارتی فضائیہ نے بتایا کہ جمعرات کو 36ویں رافیل طیارے نے بھارت میں لینڈنگ کی اور اس طرح تمام 36 رفائل جیٹ بھارتی فضائیہ کا حصہ بن گئے۔ Indian Air Force

رفائل طیارہ کی بھارت میں لینڈنگ

فضائیہ نے جمعرات کو باضابطہ طور پر بتایا کہ رفائل سودے کا یہ پیک مکمل ہو گیا ہے۔ 36 رفائل لڑاکا طیاروں میں سے آخری طیارہ جمعرات کو فرانس کے راستے متحدہ عرب امارات پہنچا۔ وہاں رفائل نے ایئر فورس کے ٹینکر سے تیز رفتار (اینروٹ سِپ) ایندھن لیا اور پھر بھارت میں لینڈ ہوا۔ Rafael Fighter Jet

معلومات کے مطابق رفائل لڑاکا طیاروں کا ایک اسکواڈرن پاکستان کے ساتھ مغربی سرحد اور شمالی سرحد کی نگرانی کرے گا جبکہ ایک اسکواڈرن بھارت کے مشرقی سرحدی علاقے کی نگرانی کرے گا۔ دفاعی امور کے ماہرین کا یہ بھی ماننا ہے کہ رفائل سودے کی تکمیل کے ساتھ ہی بھارتی فضائیہ کی طاقت میں اضافہ ہوا ہے۔ خاص طور پر ایسے وقت میں جب چین کے ساتھ بین الاقوامی سرحد پر کشیدگی اور تنازع جاری ہے۔ 36واں رفائل لڑاکا طیارہ، جو جمعرات کو بھارت پہنچا، جلد ہی فضائیہ کے اسکواڈرن کا حصہ بن جائے گا۔ Dassault Aviation

رفائل لڑاکا طیارہ بھارت کے لیے خصوصی طور پر ڈیزائن اور تیار گیا ہے، اس میں ہیلمیٹ ماؤنٹیڈ سائٹ، رڈار وارننگ ریسیور، 10 گھنٹے کے لیے فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر، انفرا ریڈ سرچ، ٹریک سسٹم اور جیٹ میں ٹریکنگ سسٹم ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ فضائیہ نے حال ہی میں رفائل سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میٹیور میزائل اور ہوا سے زمین پر مار کرنے والے اسکالپ میزائل کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔ رفائل کے ہتھیاروں میں ہیمر میزائل بھی شامل کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے اہم معلومات دیتے ہوئے ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ میزائل کم فاصلے پر درست حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ساتھ ہی بھارتی فضائیہ نے دنیا کے جدید ترین لڑاکا طیارہ رفائل کے بھارت آنے کی تصویر کے ساتھ ایک اپ ڈیٹ شیئر کیا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت کو جولائی 2020 میں پانچ رفائل طیاروں کی پہلی کھیپ ایئر فورس اسٹیشن امبالا پر ملی۔ یہ جیٹ طیارے 17ویں اسکواڈرن کا حصہ تھے۔ اہم بات یہ ہے کہ 15 دسمبر کو، جس دن 36 واں رافیل بھارت میں اترا، بھارتی فضائیہ (IAF) بھارت۔چین سرحد کے قریب مشقیں کر رہی ہے۔ فضائیہ کی یہ مشق ملک کے مشرقی سیکٹر میں 16 دسمبر تک جاری رہے گی۔ اس مشق میں آسام کے تیج پور، چھبووا، جورہاٹ اور مغربی بنگال میں ہشیمارا کے فضائی اڈوں کو فعال کیے جانے کا امکان ہے۔

اس سلسلے میں سرکاری معلومات دیتے ہوئے بھارتی فضائیہ نے جمعرات کو کہا کہ فضائیہ کی مشرقی فضائی کمان 15 اور 16 دسمبر کو اپنے علاقے میں پہلے سے منصوبہ بند باقاعدہ مشق کر رہی ہے۔ اس مشق کی منصوبہ بندی توانگ میں حالیہ پیش رفت سے بہت پہلے کی گئی تھی اور اس کا ان پیش رفت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ آئی اے ایف کے عہدیدار نے بتایا کہ یہ مشق آئی اے ایف کے عملے کی تربیت کے لیے کی جارہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.