لکھیم پور تشدد کے مرکزی ملزم اور وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی کے بیٹے آشیش مشرا آج یوپی پولیس کے سامنے پیش ہوئے۔
دراصل انہیں 8 اکتوبر کو پیش کیا جانا تھا، لیکن آشیش وقت پر عدالت نہیں پہنچا اور پولیس ان کا انتظار کرتی رہی۔ دوسری طرف سپریم کورٹ نے بھی اس مسئلے سے متعلق یوپی حکومت اور پولیس کی کارروائی پر سوالات اٹھائے تھے۔ بالآخر ، آشیش مشرا پولیس کے سامنے پیش ہوئے۔
واضح رہے کہ ضلع لکھیم پور کھیری میں نائب وزیراعلی کے خلاف احتجاج کرنے آئے کسانوں پر مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ کے بیٹے آشیش مشرا اور ان کے حامیوں نے گاڑی چڑھا دی۔ اس دوران 8 افراد ہلاک ہو گئے، حالانکہ بعد میں کسانوں نے ان گاڑیوں میں آگ لگا دی تھی۔
جمعہ کو سپریم کورٹ میں لکھیم پور کھیری معاملہ کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران عدالت نے یوپی حکومت کی سخت سرزنش کی، اب کیس کی اگلی سماعت 20 اکتوبر کو ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: لکھیم پور کھیری تشدد: 11 اکتوبر کو مہاراشٹر بند کا اعلان
اترپردیش حکومت نے آج عدالت میں اسٹیٹس رپورٹ داخل کی ہے۔ دوسری طرف آج آشیش مشرا کرائم برانچ کے سامنے پوچھ گچھ کے لیے پیش نہیں ہوئے۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ وہ اتر پردیش حکومت کی طرف سے لکھیم پور کھیری تشدد کیس کی تحقیقات میں اٹھائے گئے اقدامات سے مطمئن نہیں ہے۔