جموں و کشمیر کے جنوبی ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ کے گُگناڑ میں راشن گھاٹ کا فقدان ہے۔ مقامی لوگوں نے شکایت کی ہے کہ انہیں راشن حاصل کرنے کے لئے تین کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنا پڑتا ہے۔ مقامی لوگوں نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں راشن کی بوریاں اپنے کندھوں پر اٹھا کر تین کلومیٹر کی مسافت کو طے کرنا پڑتا ہے۔ بالائی علاقہ ہونے کے باعث مقامی لوگوں کو راشن کی بوریاں اپنے گھروں تک پہنچانے میں انہیں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں کئی دہائیوں سے راشن گھاٹ سے محروم رکھا گیا ہے۔ علاقہ کی کثیر آبادی مزدور طبقہ سے وابستہ ہے، جو مزدوری کرنے کی غرض سے دوسرے علاقوں کا رُخ کرتے ہیں، جبکہ علاقہ کی خواتین یا بزرگ افراد کو اپنے اہل خانہ کے تئیں راشن حاصل کرنا پڑتا ہے۔ مذکورہ علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ برفباری کے ایام میں پھسلن کی وجہ سے انہیں راشن حاصل کرنے کے لئے مختلف مشکلات سے دو چار ہونا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ علاقہ کافی اونچائی پر قائم ہے جس کے نتیجے میں سردیوں کے ایام میں علاقے میں تقریباً 5 فٹ برف پڑتی ہے، جس سے لوگوں کا اپنے گھروں سے باہر نکالنا کافی دشوار کن ثابت ہوتا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ الیکشن کے وقت علاقے میں کئی سارے سیاسی جماعتوں کے رہنما لوگوں سے مختلف وعدے کرتے ہیں تاہم سیاسی جماعتیں اپنا ووٹ حاصل کر کے چھ سال تک غائب ہو جاتے ہیں، کئی سیاسی رہنماؤں نے بنیادی سہولیات پہنچانے کے بڑے بڑے دعوے کئے تھے تاہم سیاسی رہنماؤں کے وعدے بس وعدوں تک ہی محدود رہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی بار یہ معاملہ سب ضلع انتظامیہ کوکرناگ کی نوٹس میں بھی لایا گیا تھا لیکن لوگوں کی اس مشکل کا ازالہ آج تک ممکن نہیں ہو سکا۔
یہ بھی پڑھیں: Lack Of Ration Ghat In Sonbrari Bala سنبراری بالا میں راشن گھاٹ کا فقدان
ای ٹی وی بھارت نے فون پر یہ معاملہ محکمہ امور صارفین کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر مدثر احمد کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ مذکورہ علاقے کے لوگ ان کے دفتر میں ایک عرضی داعر کریں تاکہ متعلقہ محکمہ ان کی عرضی کی بنا پر مزید کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔ اے ڈی کا کہنا ہے کہ اگر علاقہ آبادی کے لحاظ سے فیزیبل پایا گیا تو بہت جلد اُنہیں ان ہی کے علاقے میں راشن گھاٹ فراہم کیا جائے گا۔