نئی دہلی: بہوجن سماج پارٹی کے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی نے لوک سبھا میں مطالبہ کیا کہ بلقیس بانو کے قصورواروں کی عمر قید کی سزا برقرار رکھی جائے تاکہ متاثرہ کو انصاف مل سکے اور مجرموں اور بدکرداروں کے حوصلے پست ہوں۔ لوک سبھا میں زیرو آور کے دوران ملک میں ہو رہے عصمت دری کے واقعات کا معاملہ اٹھاتے ہوئے انہوں نے بلقیس بانو کے عصمت دری کرنے والوں کو عمر قید کی سزا کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح بلقیس بانو کے ملزمان کو اچھے سلوک کے نام پر رہا کیا گیا اور پھولوں کے ہار پہنائے گئے وہ انتہائی افسوسناک ہے۔Kunwar Danish On Bilkis Bano's Convicts
انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ بلقیس بانو کی عصمت داری کے مجرموں کی عمر قید کی سزا برقرار رکھی جائے تاکہ متاثرہ کو انصاف مل سکے اور مجرموں اور زیادتی کرنے والوں کے حوصلے پست ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو معافی کی پالیسی کو واپس لینا چاہئے تاکہ ملک میں عصمت دری اور قتل کا کوئی بھی سزا یافتہ مجرم نام نہاد ’اچھے سلوک‘ کا ناجائز فائدہ نہ اٹھا سکے۔ اس سے مجرموں کو واضح پیغام جائے گا اور ملک کی بیٹیاں محفوظ رہیں گی۔
بی ایس پی لیڈر نے کہا کہ آج ملک میں عصمت دری کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، چاہے وہ اتر پردیش کے اناؤ کا معاملہ ہو، ہاتھرس کا معاملہ ہو، اتراکھنڈ میں ایک ریسورٹ کے اندر عصمت دری کا واقعہ ہو، کٹھوعہ کا معاملہ ہو یا بلقیس بانو کا معاملہ۔ گجرات میں جرائم کرنے والوں کا معاملہ ہو، ان کے حوصلے مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ بروقت کوئی سخت سزا نہیں دی جاتی اور اگر بعض معاملات میں سزا مل بھی جاتی ہے تو ریاستی حکومتیں انہیں معافی کی پالیسی کے تحت رہا کر رہی ہیں تو یہ انتہائی شرمناک ہے کیونکہ اس سے عصمت دری کرنے والوں کے حوصلہ بلند ہورہے ہیں۔
یو این آئی