ترواننت پورم: گذشتہ چار ماہ سے مقید صحافی صدیقی کپن کی رہائی کے سلسلے میں صحافی کی بیوی ریحاناتھ صدیقی اپنے تین بچوں کے ساتھ آج ترواننت پورم سکریٹریٹ کے سامنے دھرنے پر بیٹھ گئیں۔ اس موقع پر ان کے ساتھ کچھ رشتہ دار بھی دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ اہل خانہ نے صدیقی کی رہائی کے لیے وزیر اعلی سے مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ کپن کی رہائی کے معاملے میں 22 جنوری کو سپریم کورٹ میں سماعت ہونی ہے، تب کورٹ معاملے میں کپن کو دلیل رکھنے کا موقع دے گی۔ ریحاناتھ نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ عدالت عظمی میں سچائی سامنے آجائے گی اور صدیقی کپن کو رہا کردیا جائے گا۔'
اہل خانہ کے ساتھ دھرنے پر موجود رکن اسمبلی این کے پریم چندر نے کہا کہ' صدیقی کو اترپردیش پولیس نے غیر قانونی طور پر حراست میں لیا ہے۔ ان کی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے ریاستی حکومت کو مداخلت کرنی چاہیے۔ صدیقی کپن چار ماہ سے جیل میں قید و بند کی زندگی گزار رہے ہیں۔'
خیال رہے کہ صدیقی کی رہائی کے لیے کیرالا یونین آف ورکنگ جنرلسٹس نامی صحافتی تنظیم نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔