کیرالہ ہائی کورٹ نے ایک تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے ایک ٹرانسجینڈر خاتون کو نیشنل کیڈٹ کور (این سی سی) میں اندراج کرانے کی اجازت دے دی۔ جسٹس انو سیورمن نے خاتون کی جانب سے دائر درخواست پر یہ حکم دیا۔ درخواست میں نیشنل کیڈٹ کور ایکٹ، 1948 کے پروویژن کو چیلنج کیا گیا تھا جو ٹرانسجینڈر برادری کو این سی سی میں شامل ہونے سے روکتا ہے۔
عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ درخواست گزار این سی سی طلبا کے سینئر ڈویژن میں اندراج کے اہل ہے اور اس میں اندراج سے انکار مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔
یہ ذکر کرتے ہوئے کہ ٹرانسجینڈر پرسن (رائٹس پروٹیکشن) ایکٹ، 2019 ٹرانسجینڈر برادری کے قابل احترام زندگی کے حق کے بارے میں بات کرتا ہے۔
مزید پڑھیں:
بینک ملازمین کی ملک گیر ہڑتال دوسرے روز بھی جاری
عدالت نے کہا کہ ایسی صورتحال میں این سی سی قانون کی دفعات اس کے خلاف نہیں ہوسکتی ہیں۔