وزیر صحت ستیندر جین نے کہا کہ سروے میں پوری دہلی سے 28 ہزار نمونے لیے جائیں گے، جس میں دہلی کے ہر وارڈ سے 100-100 نمونے لیے جانے ہیں۔
دو ہفتوں کے بعد، سرو سروے کی رپورٹ آئے گی، جس سے معلوم ہوگا کہ دہلی کی کتنی آبادی میں کورونا کے خلاف اینٹی باڈیز بن چکی ہیں۔
جین نے آج کہا کہ بھارت کی کئی ریاستوں میں کورونا کی تیسری لہر کا خدشہ ہے۔ اس سب کے بیچ، دہلی میں ایک بار پھر سرو سروے شروع ہوکیا گیا ہے۔ دہلی میں سیرو سروے کا چھٹا مرحلہ جمعہ 24 ستمبر سے شروع ہوا گیا ہے۔
سیرو سروے کے اس مرحلے میں میونسپل کارپوریشن دہلی، این ڈی ایم سی اور کنٹونمنٹ بورڈ کے ہر وارڈ سے نمونے لیے جانے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ دہلی کے 280 وارڈز سے کل 28 ہزار نمونے لیے جانے ہیں۔ نمونے لینے کا عمل ایک ہفتے میں مکمل ہو جائے گا۔ ایک ہفتے کے بعد اس کے نتائج بھی آجائیں گے۔
وزیر صحت نے کہا کہ سیرو سروے دہلی کے تمام وارڈز میں کیا جائے گا۔ اسے این ڈی ایم سی اور کنٹونمنٹ بورڈ سمیت 280 وارڈز میں شروع کیا گیا ہے۔ اس سروے میں کل 28 ہزار نمونے لیے جائیں گے جن میں سے ہر وارڈ سے 100-100 نمونے لیے جائیں گے۔ یہ دہلی حکومت کا اب تک کا سب سے بڑا سروے ہوگا۔
تمام وارڈز میں نمونے لینے کا کام ایک ہفتے کے اندر مکمل ہو جائے گا اور نتائج ایک ہفتے کے بعد سامنے آئیں گے۔ اس پورے عمل میں تقریباً دو ہفتے کا وقت لگے گا۔
واضح رہے کہ اب تک دہلی میں پانچ سیرو سروے کئے جا چکے ہیں۔ سیرو سروے سے یہ اندازہ لگانا آسان ہو جاتا ہے کہ کتنی فیصد آبادی میں کورونا کے خلاف اینٹی باڈیز بن چکی ہیں۔
مزید پڑھیں:
حکومت نے کورونا کے دور میں 'خود کفیل بھارت' بنانے پر خصوصی توجہ دی: مروگن
اس بنیاد پر حکومت اپنی مستقبل کی حکمت عملی کا فیصلہ کرتی ہے اور نئی ہدایات بناتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی، اگر ہم دہلی میں کورونا کیس کی بات کریں تو 24 ستمبر کو کورونا کے 24 کیس رجسٹر ہوئے اور انفیکشن کی شرح 0.03 فیصد تھی۔ اس کے ساتھ، کل دہلی میں کورونا انفیکشن کی وجہ سے ایک بھی موت نہیں ہوئی۔
یو این آئی