کشمیری پنڈتوں کی نقل مکانی پر بننے فلم 'دا کشمیر فائلز‘ کو کئی حلقوں میں پذیرائی حاصل ہو رہی ہے، تو وہیں ناقدین فلم میں پیش کیے گئے مناظر کو حقیقت سے پرے بتارہے ہیں۔
متنازع فلم پر ای ٹی وی بھارت نے جموں میں مقیم مہاجر کشمیر پنڈتوں سے ان کی رائے جاننے کی کوشش کی کہ فلم 'دا کشمیر فائلز' پر ان کی رائے کیا ہے۔
کشمیری پنڈت اس پورے معاملے کو سیاسی رنگ دینے کے حق میں نہیں ہیں، جب کہ فلم ریلز ہوتے ہی مذکورہ مسئلہ جموں و کشمیر میں بھی سیاسی رنگ لے چکا ہے۔
کانگریس پارٹی کے لیڈروں کا کہنا ہے کہ 'یہ فلم دو برادریوں کے درمیان تقسیم پیدا کرے گی اور ہمارے درمیان نفرت پیدا کر سکتی ہے۔'
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے ضلع کولگام سے تعلق رکھنی والی سنیتا نام کی ایک خاتون کا کہنا ہے کہ' سنہ 1990 میں کشمیری پنڈتوں کو کشمیر سے نکلنا پڑا تھا، یہ ایک حقیقت ہے۔ اس موقع پر کشمیری پنڈتوں کو وادی چھوڑنے پر مجبور کیا گیا اور اب بی جے پی اقتدار میں ہے تو بی جے پی کیوں نہیں کشمیری پنڈتوں کی گھر واپسی کے بارے میں کوئی ٹھوس اقدام نہیں کر رہی ہے۔ بی جے پی کشمیری پنڈتوں کے نام پر صرف سیاست کر رہی ہے۔' Kashmiri Migrant Pandits React on the Kashmir Files
دیگر کشمیری پنڈت بھی اس بات سے خوش نہیں ہیں کہ دی کشمیر فائلز فلم کو سیاسی جماعتوں کی طرف سے سیاسی اسکور بنانے کے لیے استعمال کیا جائے۔ پنڈت برادری کے کارکنوں کے مطابق، کشمیری پنڈتوں کا پورا مسئلہ انسانی نوعیت ہے۔ یہ کوئی سیاسی مسئلہ نہیں ہے۔ وہ وادی سے پنڈت برادری کے اخراج کے حقیقی اسباب کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے کی کچھ سیاسی لیڈروں کی کوشش پر سخت اعتراض کرتے ہیں۔ وہ اب یہ بھی امید کرتے ہیں کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت اب بیدار ہوگی اور کشمیری مہاجرین کی مستقل بحالی کے لیے کچھ ٹھوس منصوبے سامنے لائے گی۔'
مہاجر کشمیری پنڈت خواتین نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ذہن میں سب سے بڑا نکتہ یہ ہے کہ مہاجر پنڈتوں کا مسئلہ حل ہونا چاہیے۔ سیاسی جماعتیں کشمیری پنڈتوں کے مسئلے کو حل کرنے کے بجائے مسئلے کو زندہ رکھنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔'
کشمیری پنڈتوں کی املاک کو نقصان پہنچایا گیا اور پنڈت اپنی حفاظت کے خوف سے وادی چھوڑ کر چلے گئے۔ اب ہم اس انتظار میں ہیں کہ موجودہ حکومت کب ہماری گھر واپسی کرائے۔'
کشمیر میں بہت سے دانشور اور سول سوسائٹیز ہیں جو تسلیم کرتی ہیں کہ' سنہ 1989-90 کی دہائی میں پنڈت برادری کے ساتھ بہت زیادہ ناانصافی ہوئی ہے۔ ان میں سے بہت سے لوگ یہ بھی چاہتے ہیں کہ پنڈت برادری واپس لوٹے۔ پنڈت برادری کے بہت سے لوگ بھی مستقبل میں اپنے آبائی گھروں کو واپس جانا چاہتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ وادی میں حکومت اور اکثریتی برادری دونوں ہی مخلصانہ اور ٹھوس اقدامات کریں۔
مزید پڑھیں: