کرناٹک کے دیہی ترقیات اور پنچایت راج کے وزیر کے ایس ایشورپا کو برخاست کرنے اور قومی پرچم پر ان کے بیان پر غداری کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کانگریس کے اراکین اسمبلی نے جمعرات کو اسمبلی اور قانون ساز کونسل میں رات گزاری۔ Congress Men Stage Night Dharna Against Eshwarappa's satement
دونوں ایوانوں میں دن بھر کانگریس ارکان کا احتجاج جاری رہا، ساتھ ہی کرناٹک قانون ساز اسمبلی اور قانون ساز کونسل میں مسلسل دوسرے دن بھی ہنگامہ جاری رہا۔ رات کا کھانا کھانے کے بعد اراکین، اسمبلی کے اندر ہی بستر لگا کر لیٹ گئے۔
ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی ہونے کے بعد بھی کانگریس کے ارکان وہیں بیٹھے رہے۔ اسمبلی کے اسپیکر وشویشور ہیگڈے کاگیری اور سابق وزیر اعلیٰ بی ایس یدی یورپا نے بعد میں اپوزیشن رہنماء اور کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے رہنماء سدارامیا اور ڈی کے شیوکمار سے اسمبلی احاطے میں ملاقات کی اور انہیں منانے کی کوشش کی لیکن وہ نہیں مانے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہی قانون ساز کونسل میں بھی احتجاج کا سلسلہ جاری رہا۔
مزید پڑھیں:۔ Karnataka Government Bans Hijab in Minority Institutions: کرناٹک حکومت نے اقلیتی اداروں میں حجاب پر پابندی لگائی
کونسل کے صدر بسواراج ہوراٹی نے کانگریس اراکین کو احتجاج واپس لینے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کی لیکن وہ ناکام رہے۔ کانگریس قائدین نے اسمبلی اور کونسل میں دن رات احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا۔ وہیں کرناٹک کے سابق وزیر اعلی اور بی جے پی رہنماء بی ایس یدی یورپا نے اپوزیشن رہنماوں سے بات کرنے کے بعد کہا کہ ہم کل ان سے دوبارہ بات کریں گے۔