ETV Bharat / bharat

Akbar in G20 Magazine ہمیں اصلی 'من کی بات' بتائیں، کپل سبل کا جی ٹوئنٹی میگزین میں اکبر کی تعریف پر حکومت سے سوال - جی 20 میگزین

حکومت نے جی 20 میگزین میں مغل بادشاہ اکبر کی تعریف کرتے ہوئے انھیں امن اور جمہوریت کا حامی قرار دیتی ہے۔ جس پر راجیہ سبھا کے رکن کپل سبل نے کہا کہ اکبر کے متعلق دنیا کے سامنے حکومت کا ایک یہ چہرہ ہے اور بھارت میں بھارتیوں کے لیے دوسرا چہرہ ہے، اس لیے حکومت کو ہمیں اپنے اصلی من کی بات بتانی چاہیے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By PTI

Published : Sep 13, 2023, 5:45 PM IST

Updated : Sep 13, 2023, 7:06 PM IST

نئی دہلی: راجیہ سبھا کے رکن اور سینیئر وکیل کپل سبل نے بدھ کے روز جی 20 میگزین میں مغل شہنشاہ اکبر کی تعریف کرنے پر حکومت پر طنز کستے ہوئے کہا کہ اس کا ایک چہرہ دنیا کو دکھانے کے لیے ہے اور دوسرا چہرہ بھارت کے لیے ہے۔ دراصل کپل سبل نے 'بھارت: دی مدر آف ڈیموکریسی' کے عنوان سے جی 20 میگزین کا حوالہ دیا۔ 38 صفحات پر مشتمل یہ میگزین مغل بادشاہ اکبر کے بارے میں تفصیلات پر مشتمل ہے۔

  • G20 Magazine :
    Government hails Mughal emperor Akbar as proponent of peace and democracy !

    One face :
    For the world
    Another :
    For India that is Bharat !

    Please inform us about the real mann ki baat !

    — Kapil Sibal (@KapilSibal) September 13, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

جی ٹوئنٹی میگزین میں کہا گیا ہے کہ 'گڈ گورننس میں تمام لوگوں کی فلاح و بہبود شامل ہونی چاہیے، چاہے وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتے ہوں۔ اس قسم کی جمہوریت مغل بادشاہ اکبر کے دور میں موجود تھی۔ جس پر حکومت سے سوال کرتے ہوئے کپل سبل نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ جی 20 میگزین میں حکومت نے مغل شہنشاہ اکبر کو امن اور جمہوریت کے علمبردار کے طور پر کافی سراہا ہے۔ یہ دنیا کے لیے حکومت کا ایک چہرہ اور دوسرا چہرہ انڈیا کے لیے جو کہ بھارت ہے۔ براہ کرم ہمیں اپنے حقیقی من کی بات بتائیں۔

قابل ذکر ہے کہ میگزین میں یہ بھی ذکر کیا گیا ہے کہ اکبر نے 'مذہبی تفریق سے نمٹنے کے لیے 'صُلح کلی' یعنی عالمی امن کا اصول متعارف کرایا، اس کے علاوہ 'ایک ہم آہنگ معاشرے کی تعمیر کے لیے انہوں نے ایک 'دین الٰہی' کا تصور بھی پیش کیا۔ اکبر نے 'عبادت خانہ بھی قائم کیا جہاں مختلف فرقوں کے ذہین و فطین شخصیات آپس میں ملتے اور بات چیت کرتے تھے۔' میگزین میں لکھا ہے کہ نو انتہائی ذہین لوگ، جنہیں نورتنا کہا جاتا تھا، اکبر کے مشیر کے طور پر کام کرتے تھے اور ان کی عوام پر مبنی پالیسیوں کے نفاذ کے ذمہ دار تھی۔ میگزین کے مطابق، 'اکبر کا جمہوریت کا خیال غیر معمولی اور دوراندیش تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ بی جے پی کے دور اقتدار میں مغل بادشاہوں کی تاریخ کو غلط طریقے سے پیش کیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ مغل بادشاہوں کے ناموں سے مزیّن قدیم عمارتوں اور مقامات کے ناموں کو بھی بدلا جارہا ہے۔ لیکن دنیا کے سامنے اور جی 20 کے میگزین میں مغل بادشاہ کی تعریف کرکے حکومت دنیا کو جو دکھانا چاہتی ہے وہ بھارتیوں کو دکھانے سے کیوں گریزاں ہے۔

نئی دہلی: راجیہ سبھا کے رکن اور سینیئر وکیل کپل سبل نے بدھ کے روز جی 20 میگزین میں مغل شہنشاہ اکبر کی تعریف کرنے پر حکومت پر طنز کستے ہوئے کہا کہ اس کا ایک چہرہ دنیا کو دکھانے کے لیے ہے اور دوسرا چہرہ بھارت کے لیے ہے۔ دراصل کپل سبل نے 'بھارت: دی مدر آف ڈیموکریسی' کے عنوان سے جی 20 میگزین کا حوالہ دیا۔ 38 صفحات پر مشتمل یہ میگزین مغل بادشاہ اکبر کے بارے میں تفصیلات پر مشتمل ہے۔

  • G20 Magazine :
    Government hails Mughal emperor Akbar as proponent of peace and democracy !

    One face :
    For the world
    Another :
    For India that is Bharat !

    Please inform us about the real mann ki baat !

    — Kapil Sibal (@KapilSibal) September 13, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

جی ٹوئنٹی میگزین میں کہا گیا ہے کہ 'گڈ گورننس میں تمام لوگوں کی فلاح و بہبود شامل ہونی چاہیے، چاہے وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتے ہوں۔ اس قسم کی جمہوریت مغل بادشاہ اکبر کے دور میں موجود تھی۔ جس پر حکومت سے سوال کرتے ہوئے کپل سبل نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ جی 20 میگزین میں حکومت نے مغل شہنشاہ اکبر کو امن اور جمہوریت کے علمبردار کے طور پر کافی سراہا ہے۔ یہ دنیا کے لیے حکومت کا ایک چہرہ اور دوسرا چہرہ انڈیا کے لیے جو کہ بھارت ہے۔ براہ کرم ہمیں اپنے حقیقی من کی بات بتائیں۔

قابل ذکر ہے کہ میگزین میں یہ بھی ذکر کیا گیا ہے کہ اکبر نے 'مذہبی تفریق سے نمٹنے کے لیے 'صُلح کلی' یعنی عالمی امن کا اصول متعارف کرایا، اس کے علاوہ 'ایک ہم آہنگ معاشرے کی تعمیر کے لیے انہوں نے ایک 'دین الٰہی' کا تصور بھی پیش کیا۔ اکبر نے 'عبادت خانہ بھی قائم کیا جہاں مختلف فرقوں کے ذہین و فطین شخصیات آپس میں ملتے اور بات چیت کرتے تھے۔' میگزین میں لکھا ہے کہ نو انتہائی ذہین لوگ، جنہیں نورتنا کہا جاتا تھا، اکبر کے مشیر کے طور پر کام کرتے تھے اور ان کی عوام پر مبنی پالیسیوں کے نفاذ کے ذمہ دار تھی۔ میگزین کے مطابق، 'اکبر کا جمہوریت کا خیال غیر معمولی اور دوراندیش تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ بی جے پی کے دور اقتدار میں مغل بادشاہوں کی تاریخ کو غلط طریقے سے پیش کیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ مغل بادشاہوں کے ناموں سے مزیّن قدیم عمارتوں اور مقامات کے ناموں کو بھی بدلا جارہا ہے۔ لیکن دنیا کے سامنے اور جی 20 کے میگزین میں مغل بادشاہ کی تعریف کرکے حکومت دنیا کو جو دکھانا چاہتی ہے وہ بھارتیوں کو دکھانے سے کیوں گریزاں ہے۔

Last Updated : Sep 13, 2023, 7:06 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.