منیش سسودیا نے کہا کہ گوا میں ہونے والے اسبلی انتخابات سے صرف دو ماہ قبل بی جے پی گوا میں اپنا وزیر اعلیٰ تبدیل کرنے جارہی ہے۔
بی جے پی کا ماننا ہے کہ گوا کے موجودہ وزیر اعلیٰ پرمود ساونت کی نااہلی کی وجہ سے ان کے خلاف عوامی غصہ بڑھ گیا ہے۔ اس وقع پر منیش سسودیا نے کہا کہ قابل معتبر ذرائع کے حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ بی جے پی گوا میں اسمبلی انتخابات سے صرف دو ماہ قبل پرمود ساونت کو وزیر اعلیٰ بنانے کی جگہ کسی اور کو وزیر اعلیٰ بنانے والی ہے۔
نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بی جے پی نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ گوا کے لوگ موجودہ پرمود ساونت حکومت سے ناخوش ہیں اور بی جے پی کے لیے پرمود ساونت کی قیادت میں گوا میں الیکشن لڑنا مشکل ہوگا۔ لیکن وزیر اعلیٰ کو تبدیل کرنے سے اب کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ گوا کے لوگوں نے اپنا مزاج بنالیا ہے۔ اس الیکشن میں عام آدمی پارٹی حکومت بنائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اتراکھنڈ اور کرناٹک کے بعد اب بی جے پی گوا میں انتخابات سے عین قبل اپنے وزیر اعلیٰ کو تبدیل کرنے جارہی ہے کیونکہ بی جے پی سمجھ چکی ہے کہ گوا کے لوگ موجودہ وزیر اعلیٰ پرمود ساونت سے ناخوش اور ناراض ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
دہلی میٹرو کی یلو لائن پراتوار کی سروس میں خلل
انہوں نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہوگا جب اقتدار میں رہنے والی پارٹی یہ تسلیم کرے گی کہ ان کی حکومت نے کوئی کام نہیں کیا۔
منیش سسودیا نے مزید کہا کہ بی جے پی نے قبول کرلیا ہے ان کے گوا کے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت ناکام ہوگئے ہیں۔ ان کی قیادت ناکام ہوگئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ الیکشن سے پہلے وزیر اعلیٰ تبدیل کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی چاہے جتنے بھی وزرائے اعلیٰ بدل لے لیکن عوام کا موڈ نہیں بدلنے والا۔ گوا کے عوام آنے والے انتخابات میں بی جے پی کو گوا سے اکھاڑ پھینکیں گے اور عام آدمی پارٹی کی حکومت بنائیں گے۔