انڈیا انٹر نیشنل سینٹر میں ’جرنل آف لا اینڈ رلیجیئس افیئرس‘ کے رسم اجرا کی تقریب منعقد ہوئی۔ مہمان خصوصی کے طور پر شامل Former Union Minister Kapil Sibal joined as Special Guest ہوئے۔ سابق مرکزی وزیر کپل سبل Kapil Sibal Religious Affairs Program نے کہا کہ مسلم پرسنل لا بورڈ نے ایک اچھی پہل کی ہے۔ اب ہماری ذمہ داری ہے کہ آسان طریقے سے عوام کے سامنے ان باتوں کو رکھیں۔ قانون ایسا ہونا چاہئے جو انصاف کی طرف جائے، قانون کی بالادستی تبھی ممکن ہے جب انصاف ملے۔ کپل سبل نے کہا کہ قانون سماج کے حساب سے بدلتا رہتا ہے، ہمیں سمجھنے کی ضرورت ہے کہ قانون پہلے کیا تھا، بعد میں کیا ہے۔
آل انڈیا مسلم پر سنل لا بورڈ کے سیکریٹری جنرل مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ یہ بہت خوشی کی بات ہے کہ قانون سے منسلک دستاویزی مجلہ کی رسم رونمائی عمل میں آئی ہے، مذہب اسلام اور قرآن کریم میں قانون کی اہمیت واضح ہے،قانون کا تصوریہ ہے کہ ظلم وستم کو ختم کیا جائے اور انصاف کیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ خوبصورت ملک جو پھولوں کے گلدستہ کی طرح ہے، جس میں مختلف مذہب ونسل کے لوگ رہتے ہیں، آج حکومت ایک فرد کی آزاد ی میں مداخلت کررہی ہے۔ شادی کب کرنی ہے، کیا کھانا ہے اور کیا پہننا ہے ذاتی معاملات ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ابھی یہ ایک ابتدائی کوشش ہے، آگے مزید شمارے نکالے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
سینیئر ایڈووکیٹ سنجے ہیگڑے نے کہاکہ جب شاہین باغ میں احتجاج جاری تھا، تب کچھ بزرگ خاتون کھڑی ہوئیں اور کہا کہ یہ غلط ہے ہمارے ملک کا آئین ہمیں برابری کے حقوق دیتا، یہ بات ان کے ذہن میں نقش کر گئی۔ انہوں نے کہاکہ قانون ایک لمبی کارروائی یا لمبے وقت تک چلنے کا نام نہیں ہے، قانون وہ ہے جو عوام طے کرتی ہے۔ آئین ایک معاہدہ ہے، جو عوام اور عدلیہ کے درمیان ہو تا ہے۔
شاہی امام ڈاکٹر مفتی مکرم نے عدالتی کمزوری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالتیں موجود ہیں، قانون و آئین بھی ہے، مگر انصاف ملنے میں دیر ہو رہی ہے، مفتی مکرم نے کہا کہ پرسنل لا بورڈ پر عوام کو بہت امیدیں ہیں لوگ نگاہیں لگائے ہوئے ہیں کہ بورڈ کیا قدم اٹھائے گا بورڈ کو عوام کے درمیان جانے کی ضرورت ہے،ان کے دکھ ودرد کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گروگرام، تریپورہ، ایم پی، یو پی سمیت دیگر صوبوں میں جو کچھ ہو رہا ہے، اس پر آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔ کیونکہ عوام بے بس ہے، اس کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
تقریب کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر قاسم رسول الیاس نے بخوبی انجام دیئے، جب کہ کمال فاروقی نے سبھی شرکا کا شکریہ ادا کیا۔