سری نگر: جموں و کشمیر پولیس نے حالیہ دو بس دھماکوں کے سلسلے میں ادھم پور کے بسنت گڑھ سے سابق عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا۔ پولیس ذرائع سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق بم دھماکے کے بعد سے ہی ملزمان پر کڑی نظر رکھی جا رہی تھی۔ آپ کو بتا دیں کہ بدھ اور جمعرات کو ادھم پور میں دو دھماکے ہوئے تھے۔ پہلا دھماکہ بدھ کی رات ادھم پور کے ایک پٹرول پمپ پر کھڑی ایک خالی بس میں ہوا، جس میں دو افراد زخمی ہوئے۔ JK Police arrested a few people in twin bus blasts
اسی دوران دوسرا دھماکہ جمعرات کی صبح ادھم پور شہر کے بس اسٹینڈ پر کھڑی بس میں ہوا۔ تاہم اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ پولیس نے بتایا کہ یہ دھماکہ شہر میں اسی طرح کے ایک دھماکے کے آٹھ گھنٹے کے بعد ہوا۔ دھماکے کی اطلاع ملنے پر جموں ریجن کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (اے ڈی جی پی) مکیش سنگھ نے دونوں مقامات کا دورہ کیا اور کہا کہ ہوسکتا ہے کہ دھماکوں کو انجام دینے کے لیے زیادہ دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا ہو۔ پولیس نے بتایا کہ صبح تقریباً 5.30 بجے دھماکے سے بس کی چھت اور پچھلا حصہ اُڑ گیا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
مزید پڑھیں:۔ Blast In Bus ادھم پور میں آٹھ گھنٹوں میں دو بم دھماکے، دو زخمی
واقعہ کے بعد اے ڈی جی پی سنگھ نے ادھم پور میں دھماکے کی جگہ پر صحافیوں کو بتایا کہ’’پہلا دھماکہ بدھ کی رات تقریباً 10.30 کو ایک پٹرول پمپ کے قریب کھڑی بس میں ہوا۔ دو افراد کو معمولی چوٹیں آئیں لیکن اب وہ خطرے سے باہر ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دوسرا دھماکہ پرانے بس اسٹینڈ کے علاقے میں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ دھماکوں کی نوعیت کا پتہ لگایا جا رہا ہے اور معاملے کی مختلف زاویوں سے جانچ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج کے بم ڈسپوزل اسکواڈ سمیت مختلف ٹیمیں اس معاملے پر کام کر رہی ہیں۔