ETV Bharat / bharat

Prophet Remark Row: جاوید پمپ کے گھروالوں نے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیا

پریاگ راج میں گزشتہ جعمہ کو ہوئے تشدد میں پولیس نے جاوید محمد عرف جاوید پمپ کو گرفتار کر لیا ہے اور ان پر کلیدی ملزم ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے حالانکہ ان کے گھر والوں نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

جاوید پمپ کے گھروالوں نے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیا
جاوید پمپ کے گھروالوں نے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیا
author img

By

Published : Jun 13, 2022, 9:33 AM IST

پریاگ راج: ریاست اترپردیش کے ضلع پریاگ راج میں گزشتہ جعمہ (10 جون) کو ہوئے تشدد کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم جاوید محمد عرف جاوید پمپ کا گھر منہدم کردیا، پولیس نے جاوید پر کلیدی ملزم کا الزام عائد کیا ہے، حالانکہ ان کے گھر والوں نے ان تمام الزامات کو مسترد کیا ہے۔ ملزم جاوید محمد کی بیٹی سمیہ فاطمہ نے حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے عائد کئے گئے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ ان کا خاندان بے گناہ ہے، ان کا اس تشدد سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سمیہ نے کہا کہ تشدد والے دن والد صاحب (جاوید پمپ) دن بھر گھر میں تھے، اس دوران ان کے موبائل پر کچھ کالز بھی آئیں لیکن والد نے تمام مظاہرین کو روکنے اور تشدد نہ کرنے کی مسلسل اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ میرے والد صاحب کو پھنسایا جارہا ہے۔

جاوید پمپ کے گھروالوں نے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیا

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر پولیس کو موبائل میں قابل اعتراض مواد ملے ہیں تو پولیس ان کو دکھائے، بغیر کسی تحقیق کے ہم کسی بھی چیز کو کیسے سچ مان لیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے گھر کے تمام افراد کو 30 گھنٹے سے زیادہ حراست میں رکھا گیا اور ملسل پوچھ گچھ کی گئی۔

بتا دیں کہ پریاگ راج تشدد کیس کی فہرست میں ملزم جاوید محمد عرف جاوید پمپ کا نام بھی شامل ہے، ساتھ ہی 37 دیگر افراد کے نام بھی شامل ہیں، جن پر الزام ہے کہ انہوں نے اس واقعہ کو انجام دینے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ پریاگ راج میں جمعہ کو احتجاجی مظاہرے کے بعد ہونے والے تشدد معاملے میں ملزم جاوید پمپ کے گھر کو بلڈوزر کے ذریعے منہدم کر دیا گیا۔ پی ڈی اے کی ٹیم بھی موجود رہی۔ جاوید پمپ کا گھر کریلی کے علاقے جے کے آشیانہ میں ہے۔

انہدامی کارروائی سے قبل بڑی تعداد میں پولیس فورس کو علاقے میں تعینات کیا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی افسران نے پولیس اہلکاروں کو کسی بھی قسم کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کو کہا۔ جاوید پمپ کے گھر میں داخل ہونے والی پولیس انتظامیہ کی ٹیم نے پورے گھر کی تلاشی لی۔ پولیس اور انتظامیہ کی ٹیم کے ساتھ ویڈیو گرافروں کی ٹیم بھی گھر کے اندر موجود تھی۔ گھر کے اندر کوئی فرد موجود نہیں تھا۔

واضح رہے کہ بی جے پی کی سابق لیڈر نوپور شرما نے ایک ٹی وی ڈبیٹ کے دوران حضرت محمدﷺ کے خلاف نازیبا تبصرہ کیا تھا۔ اس ڈبیٹ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا، جس کے بعد بھارت سمیت مسلم ممالک میں غم و غصہ اور ناراضگی اظہار کیا گیا اور نوپور شرما کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا تھا، جس کے بعد بی جے پی نے نوپور شرما اور دہلی بی جے پی میڈیا انچارج نوین جندل کو پارٹی سے نکال دیا، لیکن ان پر ابھی تک کسی بھی طرح کی کوئی قانونی کاررائی نہیں کی گئی۔

مزید پڑھیں:۔ Demolition Of Javed Pump Wife's House: جاوید پمپ کی بیوی کے گھر کو منہدم کئے جانے کے خلاف چیف جسٹس کو خط

اس تعلق سے گذشتہ جمعہ (10 جون) کو ملک کے متعدد شہروں میں احتجاج کرکے نوپور شرما کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ تاہم یہ احتجاج تشدد میں تبدیل ہوگیا، جس کے بعد پولیس نے ملک کے مختلف شہروں سے 200 سے زائد افراد کو گرفتار کیا، جب کہ کئی ملزمین کے گھروں پر متنازع انہدامی کارروائی بھی کی گئی۔

پریاگ راج: ریاست اترپردیش کے ضلع پریاگ راج میں گزشتہ جعمہ (10 جون) کو ہوئے تشدد کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم جاوید محمد عرف جاوید پمپ کا گھر منہدم کردیا، پولیس نے جاوید پر کلیدی ملزم کا الزام عائد کیا ہے، حالانکہ ان کے گھر والوں نے ان تمام الزامات کو مسترد کیا ہے۔ ملزم جاوید محمد کی بیٹی سمیہ فاطمہ نے حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے عائد کئے گئے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ ان کا خاندان بے گناہ ہے، ان کا اس تشدد سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سمیہ نے کہا کہ تشدد والے دن والد صاحب (جاوید پمپ) دن بھر گھر میں تھے، اس دوران ان کے موبائل پر کچھ کالز بھی آئیں لیکن والد نے تمام مظاہرین کو روکنے اور تشدد نہ کرنے کی مسلسل اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ میرے والد صاحب کو پھنسایا جارہا ہے۔

جاوید پمپ کے گھروالوں نے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیا

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر پولیس کو موبائل میں قابل اعتراض مواد ملے ہیں تو پولیس ان کو دکھائے، بغیر کسی تحقیق کے ہم کسی بھی چیز کو کیسے سچ مان لیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے گھر کے تمام افراد کو 30 گھنٹے سے زیادہ حراست میں رکھا گیا اور ملسل پوچھ گچھ کی گئی۔

بتا دیں کہ پریاگ راج تشدد کیس کی فہرست میں ملزم جاوید محمد عرف جاوید پمپ کا نام بھی شامل ہے، ساتھ ہی 37 دیگر افراد کے نام بھی شامل ہیں، جن پر الزام ہے کہ انہوں نے اس واقعہ کو انجام دینے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ پریاگ راج میں جمعہ کو احتجاجی مظاہرے کے بعد ہونے والے تشدد معاملے میں ملزم جاوید پمپ کے گھر کو بلڈوزر کے ذریعے منہدم کر دیا گیا۔ پی ڈی اے کی ٹیم بھی موجود رہی۔ جاوید پمپ کا گھر کریلی کے علاقے جے کے آشیانہ میں ہے۔

انہدامی کارروائی سے قبل بڑی تعداد میں پولیس فورس کو علاقے میں تعینات کیا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی افسران نے پولیس اہلکاروں کو کسی بھی قسم کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کو کہا۔ جاوید پمپ کے گھر میں داخل ہونے والی پولیس انتظامیہ کی ٹیم نے پورے گھر کی تلاشی لی۔ پولیس اور انتظامیہ کی ٹیم کے ساتھ ویڈیو گرافروں کی ٹیم بھی گھر کے اندر موجود تھی۔ گھر کے اندر کوئی فرد موجود نہیں تھا۔

واضح رہے کہ بی جے پی کی سابق لیڈر نوپور شرما نے ایک ٹی وی ڈبیٹ کے دوران حضرت محمدﷺ کے خلاف نازیبا تبصرہ کیا تھا۔ اس ڈبیٹ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا، جس کے بعد بھارت سمیت مسلم ممالک میں غم و غصہ اور ناراضگی اظہار کیا گیا اور نوپور شرما کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا تھا، جس کے بعد بی جے پی نے نوپور شرما اور دہلی بی جے پی میڈیا انچارج نوین جندل کو پارٹی سے نکال دیا، لیکن ان پر ابھی تک کسی بھی طرح کی کوئی قانونی کاررائی نہیں کی گئی۔

مزید پڑھیں:۔ Demolition Of Javed Pump Wife's House: جاوید پمپ کی بیوی کے گھر کو منہدم کئے جانے کے خلاف چیف جسٹس کو خط

اس تعلق سے گذشتہ جمعہ (10 جون) کو ملک کے متعدد شہروں میں احتجاج کرکے نوپور شرما کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ تاہم یہ احتجاج تشدد میں تبدیل ہوگیا، جس کے بعد پولیس نے ملک کے مختلف شہروں سے 200 سے زائد افراد کو گرفتار کیا، جب کہ کئی ملزمین کے گھروں پر متنازع انہدامی کارروائی بھی کی گئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.