ETV Bharat / bharat

دفعہ 370 کے تعلق سے سابقہ بیان پر شاہ محمود قریشی کی وضاحت - Shah Mehmood Qureshi on 370

پاکستان کی نجی ٹیلی ویژن چینل سماء نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ دفعہ 370 کی بحالی پاکستان کیلئے اہم نہیں ہے بلکہ یہ بھارت کا اندرونی مسئلہ ہے۔

جموں و کشمیر عالمی تنازعہ
جموں و کشمیر عالمی تنازعہ
author img

By

Published : May 10, 2021, 1:50 PM IST

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے آج کہا ہے کہ جموں و کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ تنازع ہے اور اس کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہئے۔ شاہ محمود قریشی کا یہ بیان اس تناظر میں سامنے آیا ہے کہ انہوں نے حال ہی میں ایک پاکستانی نجی ٹی وی چینل کو دئے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ دفعہ 370 کی منسوخی بھارت کا اندرونی معاملہ ہے۔

شاہ محمود قریشی نے پیر کے روز ٹویٹر کرتے ہوئے لکھا: 'میں واضح کرتا ہوں: جموں و کشمیر اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازع ہے۔ اس تنازع کا حتمی فیصلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہئے۔ جموں و کشمیر کے بارے میں کچھ بھی بھارت کا داخلی معاملہ نہیں ہوسکتا ہے۔'

ٹویٹ
ٹویٹ

واضح رہے سات مئی کو پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ دفعہ 370 بھارت کا اندرونی معاملہ ہے لیکن پاکستان کیلئے دفعہ 35 اے کی بحالی اہم ہے کیونکہ اس کا تعلق جموں و کشمیر کی آبادی کے تناسب کے ساتھ ہے۔

پاکستان کی نجی ٹیلی ویژن چینل سماء نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں قریشی نے کہا تھا کہ 370 کی بحالی پاکستان کیلئے اہم نہیں ہے بلکہ یہ بھارت کا اندرونی مسئلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ 35 اے اس لئے اہم ہے کیونکہ اسکے ساتھ پاکستان کا طویل المدتی مفاد جڑا ہوا ہے اور وہ یہ ہے کہ پاکستان خطے میں استصواب رائے عامہ کرانا چاہتا ہے۔ ان کے مطابق 35 اے کی عدم موجودگی میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی یا ڈیموگریفک ری سٹرکچرنگ کی جاسکتی ہے۔

قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے پاس مذاکرات کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے کیوں کہ دونوں ہی ایٹمی ممالک ہیں اور ان کے درمیان جنگ خودکشی ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت الگ الگ نقطہ نظر رکھتے ہیں تاہم دونوں کو ایک دوسرے کو سمجھ کر راستہ نکالنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ 5 اگست کے اقدامات کے بعد بھارت میں ایک بڑا طبقہ ایسا موجود ہے جو یہ سمجھتا ہے کہ ان اقدامات سے ہندوستان نے کھویا زیادہ ہے اور پایا کم ہے۔

وزیر خارجہ نے بتایا کہ پاک بھارت انٹیلی جنس سطح پر بات چیت سے متعلق معاملات سے وزارت خارجہ آگاہ ہے اور سیکیورٹی اداروں اور سیاسی قیادت کے درمیان تعلقات پہلے سے زیادہ بہتر ہیں۔

اس بیان کے بعد سیاسی مبصرین کا ماننا تھا کہ دفعہ 370 کو بھارت کا اندرونی معاملہ قرار دینا پاکستانی مؤقف میں تبدیلی کا اشارہ دیتا ہے۔

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے آج کہا ہے کہ جموں و کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ تنازع ہے اور اس کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہئے۔ شاہ محمود قریشی کا یہ بیان اس تناظر میں سامنے آیا ہے کہ انہوں نے حال ہی میں ایک پاکستانی نجی ٹی وی چینل کو دئے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ دفعہ 370 کی منسوخی بھارت کا اندرونی معاملہ ہے۔

شاہ محمود قریشی نے پیر کے روز ٹویٹر کرتے ہوئے لکھا: 'میں واضح کرتا ہوں: جموں و کشمیر اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازع ہے۔ اس تنازع کا حتمی فیصلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہئے۔ جموں و کشمیر کے بارے میں کچھ بھی بھارت کا داخلی معاملہ نہیں ہوسکتا ہے۔'

ٹویٹ
ٹویٹ

واضح رہے سات مئی کو پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ دفعہ 370 بھارت کا اندرونی معاملہ ہے لیکن پاکستان کیلئے دفعہ 35 اے کی بحالی اہم ہے کیونکہ اس کا تعلق جموں و کشمیر کی آبادی کے تناسب کے ساتھ ہے۔

پاکستان کی نجی ٹیلی ویژن چینل سماء نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں قریشی نے کہا تھا کہ 370 کی بحالی پاکستان کیلئے اہم نہیں ہے بلکہ یہ بھارت کا اندرونی مسئلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ 35 اے اس لئے اہم ہے کیونکہ اسکے ساتھ پاکستان کا طویل المدتی مفاد جڑا ہوا ہے اور وہ یہ ہے کہ پاکستان خطے میں استصواب رائے عامہ کرانا چاہتا ہے۔ ان کے مطابق 35 اے کی عدم موجودگی میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی یا ڈیموگریفک ری سٹرکچرنگ کی جاسکتی ہے۔

قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے پاس مذاکرات کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے کیوں کہ دونوں ہی ایٹمی ممالک ہیں اور ان کے درمیان جنگ خودکشی ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت الگ الگ نقطہ نظر رکھتے ہیں تاہم دونوں کو ایک دوسرے کو سمجھ کر راستہ نکالنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ 5 اگست کے اقدامات کے بعد بھارت میں ایک بڑا طبقہ ایسا موجود ہے جو یہ سمجھتا ہے کہ ان اقدامات سے ہندوستان نے کھویا زیادہ ہے اور پایا کم ہے۔

وزیر خارجہ نے بتایا کہ پاک بھارت انٹیلی جنس سطح پر بات چیت سے متعلق معاملات سے وزارت خارجہ آگاہ ہے اور سیکیورٹی اداروں اور سیاسی قیادت کے درمیان تعلقات پہلے سے زیادہ بہتر ہیں۔

اس بیان کے بعد سیاسی مبصرین کا ماننا تھا کہ دفعہ 370 کو بھارت کا اندرونی معاملہ قرار دینا پاکستانی مؤقف میں تبدیلی کا اشارہ دیتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.