ETV Bharat / bharat

Abolition of Muslim Reservation in Karnataka کرناٹک میں مسلم ریزرویشن کے خاتمے پر جمعیۃ علماء ہند کا رد عمل

author img

By

Published : Mar 25, 2023, 8:16 PM IST

مولانا مدنی نے کہا کہ یہ حکومت کی دو رخی پالیسی کی غماز ہے کہ ایک طرف ملک کے وزیر اعظم پسماندہ مسلمانوں کی خیر خواہی باتیں کر رہے ہیں اور دوسری طرف ان کی حکومت کرناٹک میں مسلمانوں سے ریزرویشن چھین کر دوسرے طبقات میں تقسیم کر رہی ہے۔

کرناٹک میں مسلم ریزرویشن کے خاتمے پر جمعیۃ علماء ہند کا رد عمل
کرناٹک میں مسلم ریزرویشن کے خاتمے پر جمعیۃ علماء ہند کا رد عمل

دہلی: جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے صوبہ کرناٹک کی حکومت کی طرف سے مسلمانوں کی پسماندہ برادریوں کے لیے 27 سالوں سے جاری ریزرویشن ختم کئے جانے کی سخت مذمت کی ہے اور اسے ملک کی جامع ترقیاتی پالیسی کے لیے نقصان دہ قرار دیا ہے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ یہ سرکار کی دو رخی پالیسی کی غماز ہے کہ ایک طرف ملک کے وزیر اعظم پسماندہ مسلمانوں کی خیر خواہی باتیں کر رہے ہیں اور دوسری طرف ان کی سرکار کرناٹک میں مسلمانوں سے ریزرویشن چھین کر دوسرے طبقات میں تقسیم کر رہی ہے۔

مولانا مدنی نے استدلال کیا کہ مختلف سرکاری اعداد و شمار اور کمیشنوں کی رپورٹ سے یہ حقیقت روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ بھارت کے مسلمان معاشی اور تعلیمی طور پر انتہائی پسماندہ اور ترقی کے سب سے نچلے پائیدان پر ہیں، اس لیے معاشی پسماندگی کی بنیاد پر مسلمانوں سے زیادہ کوئی طبقہ ریزرویشن کا حق دار نہیں ہے۔ لیکن مذہب کی بنیاد بنا کر بی جے پی مسلمانوں کو ملک کے فوائد سے محروم کرتی رہی ہے، جب کہ کرناٹک میں خاص طور سے مذہب بنیاد نہیں ہے اور نہ ہی سبھی مسلمان اس سے استفادہ کر رہے ہیں بلکہ 12 فیصد پسماندہ مسلم برادریاں ہی اس زمرے میں آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان حقیقتوں کے باوجود کرناٹک حکومت کے ذریعہ مسلمانوں سے ریزرویشن ختم کرکے وہاں کی وکالیگا اور لنگایت برادریوں کے ریزرویشن میں اضافہ کیا جانا الیکشنی موقع پرستی اور منہ بھرائی کی بدترین مثال ہے، جس کا ایک مقصد دو طبقوں کے درمیان اختلاف اور دوری پیدا کرنا بھی ہے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند ملک کی جامع ترقی اور سبھی طبقات کے ساتھ انصاف کی علم بردار جماعت ہے، وہ اس طرح کی ناانصافی کو ہرگز پسند نہیں کرسکتی، لہذا اس سلسلے میں عدالتی چارہ جوئی کے لیے جلد اقدامات کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: Owaisi on Muslim Reservation اسدالدین اویسی نے تلنگانہ میں مسلم ریزرویشن کے کوٹہ میں اضافہ کا مطالبہ کیا

دہلی: جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے صوبہ کرناٹک کی حکومت کی طرف سے مسلمانوں کی پسماندہ برادریوں کے لیے 27 سالوں سے جاری ریزرویشن ختم کئے جانے کی سخت مذمت کی ہے اور اسے ملک کی جامع ترقیاتی پالیسی کے لیے نقصان دہ قرار دیا ہے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ یہ سرکار کی دو رخی پالیسی کی غماز ہے کہ ایک طرف ملک کے وزیر اعظم پسماندہ مسلمانوں کی خیر خواہی باتیں کر رہے ہیں اور دوسری طرف ان کی سرکار کرناٹک میں مسلمانوں سے ریزرویشن چھین کر دوسرے طبقات میں تقسیم کر رہی ہے۔

مولانا مدنی نے استدلال کیا کہ مختلف سرکاری اعداد و شمار اور کمیشنوں کی رپورٹ سے یہ حقیقت روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ بھارت کے مسلمان معاشی اور تعلیمی طور پر انتہائی پسماندہ اور ترقی کے سب سے نچلے پائیدان پر ہیں، اس لیے معاشی پسماندگی کی بنیاد پر مسلمانوں سے زیادہ کوئی طبقہ ریزرویشن کا حق دار نہیں ہے۔ لیکن مذہب کی بنیاد بنا کر بی جے پی مسلمانوں کو ملک کے فوائد سے محروم کرتی رہی ہے، جب کہ کرناٹک میں خاص طور سے مذہب بنیاد نہیں ہے اور نہ ہی سبھی مسلمان اس سے استفادہ کر رہے ہیں بلکہ 12 فیصد پسماندہ مسلم برادریاں ہی اس زمرے میں آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان حقیقتوں کے باوجود کرناٹک حکومت کے ذریعہ مسلمانوں سے ریزرویشن ختم کرکے وہاں کی وکالیگا اور لنگایت برادریوں کے ریزرویشن میں اضافہ کیا جانا الیکشنی موقع پرستی اور منہ بھرائی کی بدترین مثال ہے، جس کا ایک مقصد دو طبقوں کے درمیان اختلاف اور دوری پیدا کرنا بھی ہے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند ملک کی جامع ترقی اور سبھی طبقات کے ساتھ انصاف کی علم بردار جماعت ہے، وہ اس طرح کی ناانصافی کو ہرگز پسند نہیں کرسکتی، لہذا اس سلسلے میں عدالتی چارہ جوئی کے لیے جلد اقدامات کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: Owaisi on Muslim Reservation اسدالدین اویسی نے تلنگانہ میں مسلم ریزرویشن کے کوٹہ میں اضافہ کا مطالبہ کیا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.