ETV Bharat / bharat

Mahmood Madani on Mob Lynching Law: جمیعت العماء ماب لنچنگ مخالف قانون کی حامی - ماب لنچنگ مخالف قانون پر جمیعت العلما کا بیان

جمیعت علمائے ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے جھارکھنڈ اسمبلی میں ماب لنچنگ کو روکنے کے لیے منظور کیے گئے قانون Anti-Mob Lynching Law کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ریاستوں کو بھی ایسے موثر قوانین بنا کر ماب لنچنگ جیسے جرائم کو روکنا چاہیے۔

مولانا محمود مدنی
مولانا محمود مدنی
author img

By

Published : Dec 23, 2021, 3:04 PM IST

مولانا محمود مدنی Maulana Mahmood Madani نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 'انہیں امید ہے کہ اس قانون کے ذریعے سماجی اور اقتصادی طور پر کمزور طبقات میں اعتماد پیدا ہوگا۔ اس کے ساتھ باہمی ہم آہنگی اور امن کے قیام میں مدد ملے گی۔ جمعیت علماء ہند شروع سے ہی ایسا قانون بنانے کا مطالبہ کرتی رہی ہے۔

مولانا محمود مدنی نے کہا کہ 'جھارکھنڈ میں حال ہی میں ماب لنچنگ کے کئی واقعات ہوئے ہیں۔ اسی طرح ملک کے دیگر حصوں میں بھی اس طرح واقعات رونما ہوئے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر واقعات مسلمانوں اور دلتوں کے خلاف ہوتی ہیں اور پھر مشتعل ہجوم اور اس میں شامل لوگ ہجومی تشدد کا ویڈیو بنا کر وائرلز کرتے ہیں تاکہ خوف کا ماحول پیدا کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ماب لنچنگ سے متاثرہ کمیونٹی کے لوگ محسوس کرتے ہیں کہ وہ کسی بھی وقت اور کہیں بھی تشدد کا نشانہ بن سکتے ہیں۔ بعض برادریوں کو نشانہ بنانا ملک کے سماجی تانے بانے کو تباہ کرنے کا سبب بن رہا ہے۔

مولانا موصوف نے مزید کہا کہ 'ماب لنچنگ کے معاملے کو صرف ہجوم کے تناظر میں ہی نہیں دیکھا جانا چاہیے بلکہ متاثرہ کے نقطہ نظر سے بھی دیکھا جانا چاہیے کہ اسے اور اس کی برادری کو کس قدر ذلیل اور بے بس محسوس کرایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء ہند ملک کے آئین کے دائرہ کار میں اسلامو فوبیا، نفرت اور پرتشدد ہجومی حملوں کے خلاف لڑ رہی ہیں اور اسے ملک کی سلامتی اور ترقی کے تناظر میں بہت اہم سمجھتی ہے۔

مولانا محمود مدنی Maulana Mahmood Madani نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 'انہیں امید ہے کہ اس قانون کے ذریعے سماجی اور اقتصادی طور پر کمزور طبقات میں اعتماد پیدا ہوگا۔ اس کے ساتھ باہمی ہم آہنگی اور امن کے قیام میں مدد ملے گی۔ جمعیت علماء ہند شروع سے ہی ایسا قانون بنانے کا مطالبہ کرتی رہی ہے۔

مولانا محمود مدنی نے کہا کہ 'جھارکھنڈ میں حال ہی میں ماب لنچنگ کے کئی واقعات ہوئے ہیں۔ اسی طرح ملک کے دیگر حصوں میں بھی اس طرح واقعات رونما ہوئے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر واقعات مسلمانوں اور دلتوں کے خلاف ہوتی ہیں اور پھر مشتعل ہجوم اور اس میں شامل لوگ ہجومی تشدد کا ویڈیو بنا کر وائرلز کرتے ہیں تاکہ خوف کا ماحول پیدا کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ماب لنچنگ سے متاثرہ کمیونٹی کے لوگ محسوس کرتے ہیں کہ وہ کسی بھی وقت اور کہیں بھی تشدد کا نشانہ بن سکتے ہیں۔ بعض برادریوں کو نشانہ بنانا ملک کے سماجی تانے بانے کو تباہ کرنے کا سبب بن رہا ہے۔

مولانا موصوف نے مزید کہا کہ 'ماب لنچنگ کے معاملے کو صرف ہجوم کے تناظر میں ہی نہیں دیکھا جانا چاہیے بلکہ متاثرہ کے نقطہ نظر سے بھی دیکھا جانا چاہیے کہ اسے اور اس کی برادری کو کس قدر ذلیل اور بے بس محسوس کرایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء ہند ملک کے آئین کے دائرہ کار میں اسلامو فوبیا، نفرت اور پرتشدد ہجومی حملوں کے خلاف لڑ رہی ہیں اور اسے ملک کی سلامتی اور ترقی کے تناظر میں بہت اہم سمجھتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.